صحت

محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کا بڑا فیصلہ: ٹیچنگ اداروں میں عرصہ دراز سے خالی اور غیر ضروری 705 اسامیاں ختم کرنے کی منظوری

ختم کی جانے والی اسامیوں کا تفصیلی جائزہ مختلف سطحوں پر ماہرین کی مشاورت سے کیا گیا، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان اسامیوں کی موجودگی نہ صرف اداروں پر مالی بوجھ ڈال رہی ہے بلکہ وسائل کے غیر مؤثر استعمال کا سبب بھی بن رہی ہے

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:

پنجاب حکومت نے صحت کے شعبے میں ادارہ جاتی اصلاحات کے عمل کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھا لیا ہے۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن پنجاب نے صوبے بھر کے مختلف ٹیچنگ اسپتالوں اور طبی تعلیمی اداروں میں عرصہ دراز سے خالی اور غیر ضروری قرار دی جانے والی 705 اسامیوں کو ختم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ کی جانب سے محکمہ خزانہ پنجاب کو باقاعدہ مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے، تاکہ ان اسامیوں کے خاتمے کو قانونی حیثیت دی جا سکے۔

وسائل کے مؤثر استعمال کا فیصلہ

محکمہ کے ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ مالی وسائل کے مؤثر استعمال اور اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے۔ ان خالی پوسٹوں میں کئی ایسی اسامیاں بھی شامل تھیں جن کی نہ صرف کئی برسوں سے تقرری نہیں ہو سکی، بلکہ ان کا ادارہ جاتی سطح پر کوئی مؤثر کردار بھی سامنے نہیں آ رہا تھا۔ ان میں نان کلینیکل، نیم طبی، اور انتظامی شعبوں سے متعلق پوسٹس شامل ہیں، جن کی موجودگی محض کاغذی حیثیت اختیار کر چکی تھی۔

اسامیوں کا تفصیلی جائزہ ماہرین کی مشاورت سے مکمل

محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کے اعلیٰ حکام کے مطابق ان اسامیوں کے خاتمے کا فیصلہ محض فوری مالی بچت کے لیے نہیں بلکہ ایک مربوط اور تکنیکی جائزے کے بعد کیا گیا ہے۔ ماہرین کی مشاورت سے ہر ادارے کی ضرورت کا از سر نو جائزہ لیا گیا اور اس بات کا تعین کیا گیا کہ کہاں واقعی انسانی وسائل کی ضرورت موجود ہے اور کہاں نہیں۔

محکمہ کے مطابق کئی ٹیچنگ اسپتالوں میں یہ اسامیاں محض ڈھانچے کا حصہ بنی ہوئی تھیں، جن پر نہ تو بھرتی ممکن تھی اور نہ ہی ادارے کی کارکردگی پر ان کا کوئی عملی اثر پڑ رہا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ان پوسٹس کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

وسائل کی از سر نو ترتیب – “ریسورس ری الائنمنٹ” پالیسی

محکمہ نے اس فیصلے کو اپنی “ریسورس ری الائنمنٹ” پالیسی کا حصہ قرار دیا ہے، جس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ غیر مؤثر اور بیکار پڑے وسائل کو ایسے شعبوں میں منتقل کیا جائے جہاں ان کی حقیقی ضرورت ہے۔ محکمہ کا ماننا ہے کہ یہ قدم نہ صرف اداروں کے آپریشنل اخراجات میں کمی لائے گا بلکہ ہیلتھ کیئر سروس ڈیلیوری میں بہتری لانے کا ذریعہ بھی بنے گا۔

نئے شعبہ جات میں بھرتیوں کی راہ ہموار

محکمہ خزانہ کو ارسال کیے گئے مراسلے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ختم کی جانے والی ان اسامیوں کی جگہ ان شعبوں میں نئی آسامیاں تخلیق کی جائیں، جہاں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور جدید طبی تقاضے اضافی افرادی قوت کا تقاضا کرتے ہیں۔ ان میں ایمرجنسی، آئی سی یو، نرسنگ، لیبارٹری، ریڈیالوجی، اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے شعبے شامل ہیں، جہاں تربیت یافتہ عملے کی اشد ضرورت ہے۔

ماہرین اور ادارہ جاتی سربراہان کی جانب سے فیصلے کو سراہا گیا

صحت کے ماہرین اور مختلف تدریسی اداروں کے سربراہان نے محکمہ کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف اسپتالوں کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا بلکہ ہیومن ریسورس مینجمنٹ کے حوالے سے بھی واضح بہتری آئے گی۔ ان کے مطابق اکثر اسپتالوں میں غیر ضروری پوسٹس کے باعث نہ صرف بجٹ ضائع ہو رہا تھا بلکہ نئی بھرتیوں کی راہ میں بھی رکاوٹیں پیدا ہو رہی تھیں۔

صحت کے شعبے میں جاری اصلاحاتی عمل کا تسلسل

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پنجاب حکومت صحت کے شعبے میں وسیع اصلاحاتی منصوبوں پر عملدرآمد کر رہی ہے۔ ان اصلاحات میں اسپتالوں کی اپ گریڈیشن، جدید مشینری کی فراہمی، میڈیکل ایجوکیشن میں معیار کی بہتری، اور افرادی قوت کی ازسر نو تنظیم جیسے اقدامات شامل ہیں۔

عوامی توقعات اور آئندہ اقدامات

عوامی سطح پر بھی اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں سرکاری اسپتالوں میں عملے کی کمی کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ محکمہ خزانہ جلد اس فیصلے کی منظوری دے گا اور نئے، ضروری شعبہ جات میں فوری بھرتیوں کا عمل شروع کیا جائے گا۔

محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کے مطابق یہ قدم صرف ابتدا ہے، اور آئندہ بھی ایسے مزید اقدامات کیے جائیں گے جو صحت کے شعبے کو زیادہ مؤثر، شفاف، اور نتائج پر مبنی بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button