
شینزین (چین) / نیویارک (اسپورٹس بیورو) — امریکی ٹینس اسٹار ٹیلر ٹاؤن سینڈ اس وقت عالمی تنقید کی زد میں آگئیں جب انہوں نے چین میں روایتی کھانوں پر منفی تبصرے کیے۔ یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے جب وہ بلی جین کنگ کپ فائنلز میں شرکت کے لیے چین کے شہر شینزین میں موجود تھیں۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ان کی ویڈیوز اور تبصرے چینی عوام اور بین الاقوامی صارفین کو ناپسند آئے، جس کے بعد ٹاؤن سینڈ نے کھلے دل سے معافی مانگتے ہوئے وعدہ کیا کہ وہ آئندہ زیادہ با شعور اور محتاط رہیں گی۔
انسٹاگرام پر چین کے کھانوں پر حیرت اور تمسخر، روایتی پکوانوں کو ’پاگل پن‘ قرار دیا
29 سالہ ٹیلر ٹاؤن سینڈ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز پر متعدد ویڈیوز اور تصاویر شیئر کیں جن میں وہ چین کے مقامی ریستوران کے کھانوں پر ردعمل دیتی دکھائی دیں۔ تصاویر میں کچھوے، بیل مینڈک، اور سمندری ککڑی جیسے روایتی اجزاء شامل تھے، جن پر انہوں نے حیرت اور طنزیہ تبصرے کیے۔
ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا:
"یہ سب سے پاگل چیز ہے جو میں نے کبھی دیکھی ہے… اور لوگ اسے کھاتے ہیں۔”
ایک تصویر پر انہوں نے لکھا:
"امّا کو HR سے بات کرنی ہے… کیونکہ کیا بات ہے… کچھوے اور بیل مینڈک جنگلی ہیں۔”
ان تبصروں نے جلد ہی انٹرنیٹ پر توجہ حاصل کر لی اور سوشل میڈیا صارفین نے انہیں "نسلی تعصب”، "ثقافتی عدم برداشت” اور "امتیازی رویے” سے تعبیر کیا۔
چینی سوشل میڈیا پر تنقید کی لہر، بین الاقوامی برادری کی جانب سے بھی ردعمل
چین اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد نے ان کے تبصروں پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا:
"یہ عام بات ہے کہ آفل، بیل فراگ، کچھوے نہ کھائیں۔ ایک چینی ہونے کے ناطے، میں بھی یہ نہیں کھاتا، لیکن آپ کو احترام کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ صرف اس لیے کہ آپ انہیں پسند نہیں کرتے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب ایک جیسے محسوس کرتے ہیں۔”
دوسرے نے لکھا:
"یہ تعصب اور امتیازی سلوک کی بو دیتا ہے۔ ایک پیشہ ور ایتھلیٹ سے زیادہ ذمہ داری کی توقع کی جاتی ہے۔”
اس طرح کی تنقید نے عالمی سطح پر کھیلوں کی شخصیات کے رویے اور ثقافتی حساسیت پر ایک بار پھر بحث چھیڑ دی ہے۔
ٹاؤن سینڈ کی معافی: ’کوئی عذر نہیں، میں بہتر ہوں گی‘
سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل کے بعد، ٹیلر ٹاؤن سینڈ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر ایک معذرتی ویڈیو جاری کی، جس میں انہوں نے اپنے رویے پر پشیمانی کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کے الفاظ چینی عوام اور ان کے میزبان ملک کی نمائندگی نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا:
"میں سمجھتی ہوں کہ ایک پیشہ ور کھلاڑی کے طور پر مجھے دنیا بھر میں سفر کرنے اور مختلف ثقافتوں کے تجربے کا اعزاز حاصل ہے، اور یہی وہ چیز ہے جسے میں ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہوں۔”
انہوں نے مزید کہا:
"جو باتیں میں نے کہی ہیں وہ بالکل بھی ان لوگوں کی مہمان نوازی کی نمائندگی نہیں کرتی جو اس ہفتے ٹورنامنٹ کے دوران مجھ سے انتہائی شفقت سے پیش آئے۔ میں واقعی معذرت خواہ ہوں۔ میرے لیے کوئی عذر نہیں، کوئی بہانہ نہیں۔ میں سیکھ رہی ہوں اور بہتر بننے کی کوشش کروں گی۔”
پچھلے تنازع کا سایہ: اوسٹاپینکو کے ساتھ ٹینس کورٹ پر جھڑپ
یہ تنازع اس وقت سامنے آیا ہے جب ٹیلر ٹاؤن سینڈ پہلے ہی ایک اور تنازع کا حصہ رہ چکی ہیں۔ گزشتہ ماہ یو ایس اوپن کے دوران، ان کا دوسرے راؤنڈ کے میچ کے اختتام پر لٹوین ٹینس اسٹار جیلینا اوسٹاپینکو کے ساتھ تلخ تبادلہ ہوا۔ اوسٹاپینکو نے بعد میں ٹاؤن سینڈ پر الزام لگایا کہ وہ "بے ادب” اور "غیر تعلیم یافتہ” ہیں، جب ٹاؤن سینڈ نے ایک نیٹ کورڈ پوائنٹ پر معافی مانگنے سے انکار کیا تھا۔
اس واقعے نے ٹاؤن سینڈ کی شخصیت اور رویے پر پہلے ہی سوالات کھڑے کیے تھے، اور چین میں ہونے والا تازہ تنازع اس تناظر میں مزید توجہ کا مرکز بن گیا۔
ٹاؤن سینڈ اس وقت بلی جین کنگ کپ فائنلز میں امریکی ٹیم کی نمائندگی کر رہی ہیں
تمام تنازعات کے باوجود، ٹاؤن سینڈ اس وقت بلی جین کنگ کپ فائنلز میں امریکی ٹیم کا حصہ ہیں اور رواں ہفتے قازقستان کے خلاف ہونے والے کوارٹر فائنل مقابلے میں شرکت کریں گی۔ ٹیم انتظامیہ نے ابھی تک کسی قسم کی تادیبی کارروائی یا بیان جاری نہیں کیا، تاہم کھیلوں کی عالمی برادری اس واقعے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
اختتامیہ: کھیل، ثقافت اور ذمہ داری کا چوراہا
ٹیلر ٹاؤن سینڈ کا واقعہ ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ پروفیشنل ایتھلیٹس نہ صرف کھیل کے میدان میں بلکہ عوامی رویے اور بین الثقافتی احترام کے حوالے سے بھی رول ماڈلز ہوتے ہیں۔ سوشل میڈیا ایک طاقتور پلیٹ فارم ہے، لیکن اس کی طاقت ذمہ داری کے بغیر خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
ٹاؤن سینڈ کی معذرت ایک مثبت قدم ضرور ہے، لیکن اب ان کی اگلی حرکات پر دنیا کی نظر ہے — آیا وہ واقعی اپنے الفاظ کے مطابق "بہتر” بننے کا عملی مظاہرہ کرتی ہیں یا نہیں۔