کاروبارتازہ ترین

پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی روابط کے فروغ کی کوششیں، ٹیکسٹائل برآمدات کو امریکی منڈی تک وسعت دینے پر زور

پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات نہ صرف معیار میں بہتر ہیں بلکہ قیمت کے لحاظ سے بھی عالمی منڈیوں میں قابل ترجیح سمجھی جاتی ہیں

نیویارک (خصوصی رپورٹ) — پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ معاشی تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کے سلسلے میں، پاکستان کے سفیر برائے امریکہ رضوان سعید شیخ نے 15 سے 17 ستمبر تک نیویارک کا اہم اور مصروف دورہ کیا۔ تین روزہ اس دورے کا بنیادی مقصد پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت کی برآمدات میں اضافہ، امریکی منڈی تک بہتر رسائی، اور دو طرفہ تجارتی روابط کو مضبوط بنانا تھا۔

اس دورے میں سفیر کے ہمراہ پاکستان کے وزیر تجارت و سرمایہ کاری محمد حنیف چنا بھی شامل تھے۔ وفد نے نیویارک میں موجود بڑے امریکی درآمدکنندگان، سورسنگ ایجنٹس، اور تجارتی اداروں سے تفصیلی ملاقاتیں کیں، جبکہ پاکستان کی معروف ٹیکسٹائل کمپنیوں جیسے گُل احمد، النصرت ملز، الکرم، اور لکی ٹیکسٹائل کے نمائندگان بھی وفد میں شامل تھے۔

ٹیکسٹائل سیکٹر میں پاکستان کی مسابقتی برتری پر زور

ان ملاقاتوں کے دوران، سفیر رضوان سعید شیخ نے پاکستان کی صنعتی صلاحیت، بالخصوص ہوم ٹیکسٹائل کے شعبے میں عالمی سطح پر مسابقتی برتری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات نہ صرف معیار میں بہتر ہیں بلکہ قیمت کے لحاظ سے بھی عالمی منڈیوں میں قابل ترجیح سمجھی جاتی ہیں۔

سفیر نے کہا کہ، "حالیہ برسوں میں عالمی تجارتی رجحانات میں تبدیلیاں آئی ہیں، اور ان تبدیلیوں نے پاکستان کے لیے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔ ہمیں ان مواقع سے فائدہ اٹھا کر اپنی برآمدات کو وسعت دینی چاہیے۔” انہوں نے امریکی تجارتی شراکت داروں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان کی مارکیٹ کا دورہ کریں، ممکنہ سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں اور دونوں ممالک کے درمیان طویل المدتی تجارتی شراکت داری قائم کریں۔

برآمدکنندگان کے تحفظات، توانائی اور ورکنگ کیپیٹل جیسے مسائل زیر بحث

وفد کے دوران پاکستانی برآمدکنندگان نے سفیر کو پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت کو درپیش چند اہم چیلنجز سے بھی آگاہ کیا، جن میں توانائی کی بڑھتی ہوئی لاگت، ورکنگ کیپیٹل کی قلت، اور عالمی کساد بازاری کے اثرات شامل ہیں۔

ان مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، برآمدکنندگان نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر ایسے اقدامات کرے جن سے پیداواری لاگت کم ہو اور صنعت کو درپیش مالیاتی دباؤ کم کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر پاکستان کی پوزیشن کو بہتر بنانے کے لیے حکومتی معاونت ناگزیر ہے۔

سفیر نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ وہ ان تمام مسائل سے اسلام آباد میں متعلقہ وزارتوں کو آگاہ کریں گے اور ٹیکسٹائل صنعت کے مفادات کے تحفظ کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔

تجارتی روابط میں نئی راہیں ہموار ہونے کی امید

نیویارک کے اس دورے کو پاکستانی تجارتی حلقوں میں مثبت انداز میں دیکھا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ٹیکسٹائل کے شعبے میں براہ راست رابطے بڑھانے سے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ پاکستان کی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔

وزیر تجارت محمد حنیف چنا نے اس موقع پر کہا کہ، "ہم امریکہ کے ساتھ اپنے تجارتی حجم کو دوگنا کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں، اور اس دورے کے مثبت نتائج جلد سامنے آئیں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی ہوم ٹیکسٹائل مصنوعات کو عالمی معیار کے مطابق تیار کیا جا رہا ہے، اور ان کی طلب دنیا بھر میں مسلسل بڑھ رہی ہے۔

نتیجہ: معاشی سفارت کاری کے میدان میں ایک کامیاب قدم

پاکستان کا نیویارک میں سفارتی و تجارتی سرگرمیوں میں متحرک کردار ادا کرنا اس بات کی علامت ہے کہ حکومت برآمدات کے فروغ اور معاشی استحکام کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ ایسے دورے نہ صرف بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے تشخص کو بہتر بناتے ہیں بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں اور شراکت داروں کو پاکستان کی معیشت پر اعتماد دلانے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button