تازہ ترینانٹرٹینمینٹ

پاکستان بھر میں دیوالی کی شاندار تقریبات: وزیرِاعظم، صدر، وزرائے اعلیٰ اور رہنماؤں کا اقلیتوں سے اظہارِ یکجہتی

پاکستان امن، ہم آہنگی اور برداشت کی سرزمین ہے۔ یہاں نفرت، فتنہ و فساد، اور دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں

اسلام آباد/کراچی/لاہور: پاکستان بھر میں روشنیوں کا تہوار دیوالی مذہبی جوش و خروش، رواداری اور قومی یکجہتی کے پیغام کے ساتھ منایا گیا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لے کر سندھ کے دور دراز علاقوں تک، مندروں کو چراغوں، لائٹوں اور پھولوں سے سجایا گیا اور ہندو برادری نے اپنی مذہبی رسومات ادا کرتے ہوئے ملک کی سلامتی، خوشحالی اور اتحاد کے لیے دعائیں کیں۔

وزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت ملک کی اعلیٰ قیادت نے اس موقع پر پاکستانی ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دی اور ان کے مذہبی و آئینی حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔


وزیراعظم ہاؤس میں تاریخی دیوالی تقریب

وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کی شب وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ دیوالی کی مرکزی تقریب میں شرکت کی جہاں مختلف مذاہب کے مذہبی و سیاسی نمائندے موجود تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا:

"پاکستان امن، ہم آہنگی اور برداشت کی سرزمین ہے۔ یہاں نفرت، فتنہ و فساد، اور دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ پاکستان میں بسنے والے تمام شہریوں کو برابری کے حقوق اور مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔”

پاکستان میں اقلیتی برادری اپنی عبادت گاہوں میں کسی خوف اور ڈر کے بغیر اپنی عبادت اور رسومات ادا کرسکتے ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ:

"بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947 کی تقریر میں واضح کیا تھا کہ ہر پاکستانی کو اپنے مذہب، عقائد اور عبادات کی آزادی حاصل ہو گی، اور آج کی تقریب اسی تصور پاکستان کی عملی تصویر ہے۔”

وزیراعظم نے ہندو برادری کے پاکستان کے لیے خدمات کو سراہا اور ان کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔


دیوالی: روشنی، نیکی اور امید کا پیغام

صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا:

"دیوالی روشنی کی تاریکی پر اور نیکی کی بدی پر فتح کی علامت ہے۔ یہ ہمیں مثبت سوچ، اتحاد اور اُمید کا پیغام دیتی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا آئین ہر شہری کو مذہبی آزادی، مساوی حقوق اور عزت و احترام کی ضمانت دیتا ہے۔


پنجاب میں اقلیتوں کے لیے نئے اقدامات

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ہندو برادری کو دیوالی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا:

"دیوالی امن، خیرسگالی اور ہم آہنگی کی علامت ہے۔ ہم اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہے ہیں۔”

پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنی عبادت کی مکمل آزادی حاصل ہے

انہوں نے اقلیتی شہریوں کے لیے دو اہم اقدامات کا اعلان کیا:

  1. "اسپیشل مائنارٹی کارڈ” – جس کے ذریعے اقلیتی افراد کو سوشل ویلفیئر اور سرکاری سہولیات تک خصوصی رسائی حاصل ہو گی۔

  2. "مائنارٹی ورچوئل پولیس اسٹیشن” – جو اقلیتی برادری کی شکایات کے فوری اندراج اور انصاف تک آسان رسائی کو یقینی بنائے گا۔

یہ اقدامات سیف پنجاب وژن کا حصہ ہیں، جس کا مقصد قانون کی بالادستی اور مساوی تحفظ کی فراہمی ہے۔


بلاول بھٹو زرداری: "روشنی ہمیشہ تاریکی پر غالب آتی ہے”

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا:

پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنی عبادت کی مکمل آزادی حاصل ہے

"دیوالی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ ظلم، نفرت اور اندھیرے کے خلاف جدوجہد میں روشنی اور نیکی ہمیشہ غالب آتی ہے۔”

انہوں نے عہد کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اقلیتوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیتی رہے گی۔


سندھ میں جوش و خروش، عام تعطیل کا اعلان

سندھ حکومت نے دیوالی کے موقع پر ہندو برادری کے لیے عام تعطیل کا اعلان کیا، جب کہ گورنر ہاؤس کراچی میں مرکزی تقریب منعقد ہوئی جس میں ہندو رہنماؤں، سول سوسائٹی اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

عمرکوٹ، تھرپارکر، میرپور خاص، حیدرآباد اور کراچی میں مندر جگمگا اٹھے، گھروں کو رنگ برنگی لائٹس، پھولوں اور رنگولی سے سجایا گیا۔ دیئے جلائے گئے، پوجا کی گئی، اور بچوں نے روایتی کھیلوں میں حصہ لیا۔


ہندو برادری کی توقعات اور آوازیں

اگرچہ حکومتی سطح پر دیوالی کی تقریبات اور بیانات کو سراہا جا رہا ہے، لیکن ہندو برادری کے کئی افراد کا کہنا ہے کہ انہیں سیکیورٹی، عبادت گاہوں کے تحفظ، روزگار میں مساوی مواقع اور تعلیمی اداروں میں امتیازی سلوک جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

لال چند، عمرکوٹ کے ایک اسکول ٹیچر نے کہا:

"ہم شکر گزار ہیں کہ حکومت نے دیوالی کو اہمیت دی، لیکن ہمارا اصل مسئلہ یہ ہے کہ نچلی سطح پر امتیازی سلوک ختم ہو، اور ہمیں مکمل شہری سمجھا جائے۔”


بین المذاہب ہم آہنگی کا عزم

دیوالی کی تقریبات میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت نے اس بات کو واضح کیا کہ پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی اور بین المذاہب احترام کا جذبہ فروغ پا رہا ہے۔

سول سوسائٹی کے رہنما ندیم انجم نے کہا:

"دیوالی صرف ہندو برادری کا نہیں، بلکہ ہم سب کا تہوار ہے۔ کیونکہ جب روشنی پھیلتی ہے، تو وہ سب کے اندھیروں کو ختم کرتی ہے۔”


نتیجہ: دیوالی کا جشن اور قومی یکجہتی کا پیغام

پاکستان میں دیوالی کی تقریبات ایک مثبت قدم ہیں جو اس بات کی علامت ہے کہ ملک اپنی اقلیتوں کو ساتھ لے کر چلنے کے لیے تیار ہے۔ حکومت کی جانب سے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا بیانیہ اور عملی اقدامات ملک کے آئینی اور اخلاقی تقاضوں کے مطابق ہیں۔

اب یہ وقت ہے کہ ان بیانات کو زمینی سطح پر نافذ کیا جائے، تاکہ اقلیتی برادری خود کو نہ صرف مذہبی طور پر آزاد، بلکہ سماجی، معاشی اور سیاسی طور پر بھی برابر کا شہری محسوس کرے۔


دیوالی کی روشنی نہ صرف مندروں، بلکہ دلوں کو بھی روشن کرے — تاکہ پاکستان سچ میں امن، رواداری اور ہم آہنگی کی سرزمین بنے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button