پاکستاناہم خبریں

پاکستان اور قازقستان کی افواج کی انسدادِ دہشت گردی مشترکہ مشق "دوستریم–V” کا کامیاب اختتام

ایسی مشقیں نہ صرف دونوں افواج کے مابین آپریشنل ہم آہنگی پیدا کرتی ہیں بلکہ باہمی اعتماد اور پیشہ ورانہ تعاون کو بھی فروغ دیتی ہیں۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز آئی ایس پی آر کے ساتھ

چیرات: پاکستان اور قازقستان کی افواج کے درمیان انسدادِ دہشت گردی کے شعبے میں مشترکہ فوجی مشق "دوستریم–V” (Dostarym–V) کی اختتامی تقریب اسپیشل آپریشنز سکول، چیرات میں منعقد ہوئی۔ دو ہفتے جاری رہنے والی یہ مشق 14 اکتوبر 2025 کو شروع ہوئی تھی، جس میں دونوں ممالک کی اسپیشل فورسز نے حصہ لیا۔

اختتامی تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈنٹ اسپیشل آپریشنز سکول، چیرات تھے، جب کہ قازقستان کے سفیر اور دفاعی اتاشی نے بھی تقریب میں خصوصی شرکت کی۔ تقریب کے دوران دونوں ممالک کے فوجیوں نے اپنی تربیتی سرگرمیوں کا عملی مظاہرہ پیش کیا، جس میں انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں، سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز، اور شہری علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی شامل تھی۔


دو ہفتے طویل مشق — مشترکہ مہارت اور تجربے کا تبادلہ

اس مشق میں پاکستان آرمی کے اسپیشل سروسز گروپ (SSG) اور قازقستان اسپیشل فورسز کی جنگی ٹیموں نے حصہ لیا۔
تربیت کے دوران دونوں افواج نے مختلف انسدادِ دہشت گردی کے منظرناموں (Counter-Terrorism Scenarios) پر عملی مشقیں کیں، جن میں شہری علاقوں میں دہشت گردوں کا صفایا، یرغمالیوں کی بازیابی، دھماکہ خیز مواد کی تلاش و تلفی، اور خفیہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی شامل تھی۔

شرکاء نے جنگی مہارت، ہم آہنگی، اور تیز فیصلہ سازی کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ دونوں ممالک کے اہلکاروں نے مشترکہ آپریشنز کے دوران پیشہ ورانہ مہارت، نظم و ضبط اور تکنیکی برتری کے اعلیٰ ترین معیار پیش کیے۔


اختتامی تقریب میں خطاب — تعاون کا نیا باب

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کمانڈنٹ اسپیشل آپریشنز سکول نے کہا کہ پاکستان اور قازقستان کے درمیان دفاعی تعلقات مسلسل مضبوط ہو رہے ہیں، اور "دوستریم–V” اس تعاون کی ایک نمایاں مثال ہے۔

“ایسی مشقیں نہ صرف دونوں افواج کے مابین آپریشنل ہم آہنگی پیدا کرتی ہیں بلکہ باہمی اعتماد اور پیشہ ورانہ تعاون کو بھی فروغ دیتی ہیں۔ انسدادِ دہشت گردی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے۔”

انہوں نے دونوں ممالک کی افواج کے جوانوں کی پیشہ ورانہ لگن اور نظم و ضبط کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ مشقیں علاقائی استحکام اور امن کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔


قازقستانی وفد کی شرکت اور اظہارِ اطمینان

تقریب میں شریک قازقستان کے سفیر نے پاکستان آرمی کی مہمان نوازی اور تعاون پر اظہارِ تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ "دوستریم” مشقوں کا سلسلہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی فوجی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔

“ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان کی افواج نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر انسدادِ دہشت گردی کے میدان میں نمایاں مقام رکھتی ہیں۔ قازقستان ان تجربات سے سیکھنے اور اپنے نظام کو بہتر بنانے کا خواہاں ہے۔”


"دوستریم” مشقوں کی تاریخی اہمیت

یہ مشترکہ مشق "دوستریم” سیریز کا پانچواں ایڈیشن (Dostarym–V) تھا، جس کا آغاز کئی سال قبل پاکستان–قازقستان دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت ہوا۔
ان مشقوں کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کی اسپیشل فورسز کے درمیان تعاون کو بڑھانا، انسدادِ دہشت گردی کے طریقہ کار اور آپریشنل صلاحیتوں کو بہتر بنانا، اور علاقائی امن و استحکام کے لیے مشترکہ عزم کو فروغ دینا ہے۔


پیشہ ورانہ مظاہرہ اور عملی مشقوں کا جائزہ

تقریب کے دوران شرکاء نے مشق کے مختلف حصوں کا عملی مظاہرہ پیش کیا جن میں:

  • دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں پر حملے

  • یرغمالیوں کی بازیابی کے آپریشن

  • شہری علاقوں میں جنگی حکمتِ عملی

  • دھماکہ خیز مواد کی تلفی

  • ہیلی بورن آپریشنز اور رات کے مشن شامل تھے۔

دونوں ممالک کے دستوں نے مشترکہ کارروائیوں میں اعلیٰ سطح کی ہم آہنگی اور تیز ردِعمل کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا، جسے شرکاء اور معزز مہمانان نے سراہا۔


اختتامی پیغام — علاقائی امن و استحکام کے لیے مشترکہ عزم

مشق کے اختتام پر پاکستانی اور قازق افسران نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک انسدادِ دہشت گردی کے میدان میں اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔

“پاکستان اور قازقستان کا یہ تعاون نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے میں امن، استحکام اور سلامتی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔”

اختتامی تقریب میں شرکاء کے لیے یادگاری گروپ فوٹو بھی لیا گیا، جبکہ دونوں افواج کے دستوں کو اعزازی شیلڈز اور سرٹیفکیٹس پیش کیے گئے۔


"دوستریم–V” کا کامیاب انعقاد اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان عالمی اور علاقائی سطح پر امن، سیکیورٹی اور تعاون کے فروغ کے لیے ہمیشہ صفِ اول میں رہا ہے، اور اس کی افواج دنیا کی بہترین تربیت یافتہ فورسز میں شمار ہوتی ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button