
پنجاب حکومت کا بڑا اقدام: وزیراعلیٰ مریم نواز کے ویژن کے تحت سموگ کے خاتمے کے لیے صوبہ بھر میں سخت کریک ڈاؤن جاری
ترجمان نے بتایا کہ 115 افراد پر 10 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے اور 53 افراد کو وارننگ نوٹس جاری کیے گئے۔
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے "سموگ سے پاک صوبہ پنجاب” کے ویژن کے تحت صوبے بھر میں فضائی آلودگی، سموگ اور ماحولیاتی جرائم کے خلاف سخت کارروائیاں جاری ہیں۔ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایات پر پنجاب پولیس، محکمہ ماحولیات، ٹریفک پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے مشترکہ طور پر انسدادِ سموگ مہم میں مزید تیزی لانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ صوبے کے شہریوں کو صاف اور صحت مند فضا فراہم کی جا سکے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں بڑی کارروائیاں، متعدد گرفتاریاں اور بھاری جرمانے
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور، شیخوپورہ، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور دیگر اضلاع میں فضائی آلودگی پھیلانے والے عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیاں کی گئیں۔ اس دوران 14 مقدمات درج کیے گئے جبکہ متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ 115 افراد پر 10 لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے اور 53 افراد کو وارننگ نوٹس جاری کیے گئے۔ پولیس اور متعلقہ اداروں کی جانب سے کیے گئے آپریشنز کے دوران فصلوں کی باقیات جلانے کی 13، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 86، صنعتی سرگرمیوں کی 5 اور اینٹوں کے بھٹوں کی 10 خلاف ورزیاں رپورٹ کی گئیں۔
سال 2025 کے دوران ریکارڈ مقدمات اور بھاری مالی جرمانے
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق، رواں سال کے دوران صوبے بھر میں کیے گئے انسدادِ سموگ آپریشنز کے نتیجے میں 1642 مقدمات درج اور 1571 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
اب تک مجموعی طور پر 60 ہزار 275 افراد پر 15 کروڑ روپے سے زائد جرمانے عائد کیے گئے ہیں، جبکہ 15806 افراد کو وارننگز جاری کی جا چکی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق، فصلوں کی باقیات جلانے کی 500 خلاف ورزیاں، زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی 55 ہزار 763 خلاف ورزیاں، صنعتی سرگرمیوں کی 1599 خلاف ورزیاں اور اینٹوں کے بھٹوں کی 3185 خلاف ورزیاں رپورٹ کی گئی ہیں۔
ترجمان نے واضح کیا کہ انسدادِ سموگ مہم کو روزانہ کی بنیاد پر مانیٹر کیا جا رہا ہے، جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔
فیلڈ یونٹس اور ٹریفک پولیس کی خصوصی چیکنگ مہم جاری
پنجاب پولیس کے مطابق، سموگ کے خطرناک اثرات سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے فیلڈ یونٹس، ٹریفک پولیس، ماحولیاتی ٹیمیں اور ضلعی انتظامیہ مشترکہ طور پر فیلڈ میں متحرک ہیں۔
شاہراہوں پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف خصوصی چیکنگ مہم جاری ہے، جبکہ زرعی علاقوں میں فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ پولیس اور ماحولیات کے محکمے نے واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی قانون شکنی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایات: "سموگ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کسی کو رعایت نہیں”
انسپکٹر جنرل پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے تمام ریجنل اور ڈسٹرکٹ پولیس افسران کو ہدایت کی ہے کہ شاہراہوں، صنعتی علاقوں، زرعی زمینوں اور شہری علاقوں میں انسدادِ سموگ کریک ڈاؤن میں مزید تیزی لائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سموگ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ سموگ اور فضائی آلودگی نہ صرف ماحولیاتی چیلنج ہیں بلکہ یہ صحتِ عامہ کے لیے سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس، محکمہ ماحولیات اور ٹریفک پولیس کو باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنا ہوگا تاکہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے ’’سموگ فری پنجاب‘‘ کے ویژن کو عملی شکل دی جا سکے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا پیغام: "عوامی تعاون کے بغیر سموگ پر قابو ممکن نہیں”
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ سموگ صرف ایک موسمی یا وقتی مسئلہ نہیں بلکہ یہ انسانی صحت، ماحول اور معیشت تینوں کے لیے خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت جدید ٹیکنالوجی، ماحولیاتی نگرانی کے جدید نظام، انسپیکشن یونٹس اور ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹمز کو مزید مؤثر بنانے پر کام کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سموگ کے خاتمے کے لیے ہر سطح پر مربوط اور مستقل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی اس قومی مہم میں بھرپور تعاون کریں۔ “فصلوں کی باقیات جلانے، ناقص ایندھن کے استعمال اور گاڑیوں کی غیر ضروری آلودگی کو روکنے کے لیے عوامی شعور اور تعاون نہایت ضروری ہے،” وزیراعلیٰ نے کہا۔
ماہرینِ ماحولیات کی رائے: "پنجاب کے لیے امید کی کرن”
ماہرینِ ماحولیات نے حکومتِ پنجاب کے اقدامات کو مثبت اور نتیجہ خیز قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق اگر یہی جذبہ اور مربوط حکمتِ عملی برقرار رہی تو آئندہ چند سالوں میں پنجاب کو حقیقی معنوں میں “سموگ فری صوبہ” بنایا جا سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے نہ صرف عوامی صحت میں بہتری آئے گی بلکہ زراعت، صنعت اور معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
خلاصہ
پنجاب حکومت، پولیس، محکمہ ماحولیات اور عوام کے باہمی تعاون سے "سموگ فری پنجاب” کا ویژن تیزی سے حقیقت میں تبدیل ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں کیے گئے حالیہ اقدامات اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ حکومت ماحولیاتی تحفظ کو قومی ترجیح کے طور پر دیکھ رہی ہے۔



