
سید عاطد ندیم-پاکستان
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے بلوچستان کے حساس ضلع قلات میں ایک منظم، انٹیلی جنس پر مبنی کارروائی کے دوران بھارت کی پشت پناہی سے چلنے والی دہشت گرد تنظیم "فتنہ ال ہندستان” سے تعلق رکھنے والے چار انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ یہ آپریشن 19 جولائی کی شام کو شروع ہوا اور رات بھر جاری رہنے کے بعد 20 جولائی کی صبح مکمل ہوا۔
انٹیلی جنس بنیاد پر فوری کارروائی
ذرائع کے مطابق، خفیہ ایجنسیوں نے قابلِ اعتماد اطلاعات حاصل کی تھیں کہ فتنہ ال ہندستان کے تربیت یافتہ دہشت گردوں کا ایک گروہ قلات کے دشوار گزار پہاڑی علاقے میں روپوش ہے، جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں تخریبی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اطلاعات موصول ہوتے ہی سیکیورٹی فورسز نے فوری ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور ٹارگٹڈ آپریشن کا آغاز کیا۔
شدید فائرنگ کا تبادلہ، دہشتگرد انجام کو پہنچے
آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کر دی، جس پر فورسز نے بھرپور اور پیشہ ورانہ انداز میں جوابی کارروائی کی۔ کئی گھنٹے جاری رہنے والے اس مسلح تصادم میں چار دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔ سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود، ریموٹ کنٹرول بم، دستی بم، خودکش جیکٹس اور تخریبی مواد بھی برآمد کیا، جو ممکنہ طور پر ملک کے بڑے شہروں میں دہشتگردی کے لیے استعمال ہونا تھا۔
بھارتی پشت پناہی کے ناقابل تردید شواہد
ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے ایسے شواہد بھی ملے ہیں جو اُن کے بھارت سے تعلق اور معاونت کو ظاہر کرتے ہیں۔ برآمد شدہ دستاویزات، کوڈڈ مواصلاتی آلات، اور مخصوص ٹریننگ طریقہ کار بھارت کی خفیہ ایجنسی "را” کی جانب سے اس گروہ کو دی جانے والی براہِ راست معاونت کا پتا دیتے ہیں۔

سینی ٹائزیشن آپریشن جاری، مکمل صفائی کا عزم
آپریشن کے بعد علاقے میں سینی ٹائزیشن کا عمل شروع کر دیا گیا ہے تاکہ علاقے میں چھپے کسی ممکنہ دہشت گرد کو تلاش کر کے کارروائی کی جا سکے۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق، اس آپریشن کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے تاکہ بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بھی دہشت گرد نیٹ ورک کو جڑ سے اکھاڑا جا سکے۔
آئی ایس پی آر کا بیان: قوم کے عزم کی ترجمانی
آئی ایس پی آر کے ترجمان نے آپریشن کی کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا:
"پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ہر اُس دشمن کے خلاف متحد اور پرعزم ہیں جو ملک کے امن و امان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیمیں جیسے ‘فتنہ ال ہندستان’، نہ صرف پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی صریحاً خلاف ورزی کر رہی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ:
"ہم دشمن کے ہر حربے کو ناکام بنائیں گے، اور اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے ناسور سے مکمل پاک کرنے کا سفر جاری رکھیں گے۔”
عوام اور سیاسی حلقوں کا ردِعمل
ملک کے مختلف حصوں سے سیاسی و سماجی حلقوں، ماہرینِ قومی سلامتی، اور سول سوسائٹی نے سیکیورٹی فورسز کے اس جرات مندانہ اقدام کو سراہا ہے۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اراکین نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری مسلح افواج کا کردار ناقابلِ فراموش ہے اور پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
معروف دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) عمران ملک نے اپنے ردعمل میں کہا:
"یہ آپریشن پاکستان کے اس موقف کی تائید ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گرد نیٹ ورکس کے ذریعے عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کی ان کارروائیوں کا نوٹس لے۔”
پاکستان کا غیر متزلزل عزم
یہ واقعہ اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ دہشت گردی چاہے اندرونی ہو یا بیرونی، پاکستانی قوم اور اس کی سیکیورٹی فورسز پوری قوت کے ساتھ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔




