
کیا ہپ ہاپ کا دور زوال پذیر ہے؟ بل بورڈ چارٹس میں تبدیلی کی جھلک
پچھلے ہفتے تک، "لوتھر" ہی واحد ہپ ہاپ گانا تھا جو ٹاپ 40 میں موجود تھا، لیکن اس کے 25 اکتوبر کے چارٹ پر گرنے کے بعد، بل بورڈ ہاٹ 100 میں ریپ کی موجودگی کمزور ہو گئی۔
نیویارک: بل بورڈ کے تازہ ترین چارٹس میں ایک حیران کن تبدیلی سامنے آئی ہے، جس نے موسیقی کے منظرنامے میں ہپ ہاپ کے اثرات پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ 1990 کے بعد پہلی بار، بل بورڈ 100 چارٹ کے ٹاپ 40 میں کوئی ہپ ہاپ گانا نہیں ہے، جس سے یہ سوال ابھرتا ہے کہ آیا ہپ ہاپ کے دن ختم ہو چکے ہیں یا یہ صرف ایک عارضی تبدیلی ہے۔
بل بورڈ چارٹس میں بڑی تبدیلی
بل بورڈ نے 25 اکتوبر 2025 کو ایک رپورٹ جاری کی، جس میں کہا گیا تھا کہ کینڈرک لامر اور SZA کا ہٹ گانا "لوتھر” 13 ہفتے تک نمبر 1 پر رہنے کے بعد، اچانک ٹاپ 40 سے باہر نکل گیا۔ اس کے بعد، 1990 کے بعد پہلی بار، بل بورڈ ہاٹ 100 کے ٹاپ 40 میں کوئی ریپ گانا شامل نہیں تھا۔
پچھلے ہفتے تک، "لوتھر” ہی واحد ہپ ہاپ گانا تھا جو ٹاپ 40 میں موجود تھا، لیکن اس کے 25 اکتوبر کے چارٹ پر گرنے کے بعد، بل بورڈ ہاٹ 100 میں ریپ کی موجودگی کمزور ہو گئی۔
1990 کے بعد کا پہلا موقع
یہ صورتحال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ہپ ہاپ کے لیے طویل عرصے سے تسلسل کا حامل تجارتی غلبہ ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ آخری بار جب ایسا واقعہ پیش آیا تھا، وہ 2 فروری 1990 کا ہفتہ تھا، جب بل بورڈ ہاٹ 100 کے ٹاپ 40 میں ریپ گانوں کا فقدان تھا، اور "جسٹ اے فرینڈ” کے ساتھ بز مارکی کا واحد ٹاپ 10 ہٹ تھا، جو اس وقت چارٹ پر نمبر 41 پر تھا۔ اس کے بعد تقریباً 35 سالوں تک ہپ ہاپ نے عالمی موسیقی منظر پر اپنی دھاک بٹھا رکھی تھی۔
اب ایسا لگتا ہے کہ ہپ ہاپ کے گانے دوبارہ ٹاپ 40 میں جگہ نہیں بنا پا رہے، جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہو سکتا ہے۔ تاہم، کچھ حلقوں میں اس صورتحال کو عارضی سمجھا جا رہا ہے، اور یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ "خشک سالی” صرف ایک وقتی وقفہ ہے۔
ہپ ہاپ کی کمی کی وجوہات
بل بورڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ "ہاٹ 100 کے ٹاپ 40 میں ریپ گانوں کی کمی حالیہ برسوں میں ریپ کے تجارتی غلبہ میں کمی کی ایک اور علامت ہے۔” تاہم، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس تبدیلی کا ایک سبب چارٹس میں ہونے والی تبدیلیاں ہیں۔ 25 اکتوبر کے چارٹ میں، گانے کو "اترنے” کے بعد مختصر عرصے کے اندر چارٹ سے ہٹانے کی ایک نئی پالیسی متعارف کرائی گئی تھی۔
اس پالیسی میں یہ طے کیا گیا ہے کہ اگر کوئی گانا 26 ہفتوں سے زیادہ عرصے تک چارٹ پر رہتا ہے اور 25 نمبر سے نیچے آ جاتا ہے، تو اسے چارٹ سے ہٹا دیا جائے گا۔ "لوتھر” کا بھی یہی حال ہوا، جو 46 ہفتوں تک ہاٹ 100 پر رہا اور آخرکار نمبر 38 پر گر گیا۔
کیا ہپ ہاپ واقعی زوال پذیر ہے؟
یہ سوال اس وقت اٹھایا جا رہا ہے کہ آیا ہپ ہاپ کا تجارتی اثر کم ہو رہا ہے یا یہ صرف ایک عارضی صورتحال ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ ہپ ہاپ کا غلبہ اب بھی باقی ہے، لیکن موسیقی کی دنیا میں بدلتی ہوئی ترجیحات اور مارکیٹنگ کی حکمت عملیوں نے اسے کسی حد تک پیچھے دھکیل دیا ہے۔
اس کے علاوہ، کینیڈک لامر اور ڈریک کے درمیان جاری بیف بھی اس موضوع کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔ دونوں فنکاروں کے درمیان حالیہ تنازع نے ان کے نئے البمز اور گانوں کے تجارتی اثرات پر گہرے اثرات ڈالے ہیں۔
کینیڈک لامر اور ڈریک کا تنازعہ
کینیڈک لامر اور ڈریک کا تنازعہ اس سال کے آغاز میں شدت اختیار کر گیا تھا، جب لامر نے اپنے ہٹ گانے "ہم جیسا نہیں” میں ڈریک پر زہر زبانی حملے کیے تھے۔ اس کے جواب میں، ڈریک نے اپنے ریکارڈ لیبل UMG Recordings Inc. کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں دعویٰ کیا تھا کہ لیبل نے گانے کو شائع کر کے اسے بدنام کرنے میں مدد کی۔
اگرچہ لامر کو اس مقدمے میں مدعا علیہ کے طور پر نامزد نہیں کیا گیا تھا اور عدالت نے اس کے حق میں فیصلہ دیا تھا، لیکن اس تنازعے نے دونوں فنکاروں کی موسیقی کی مارکیٹنگ پر اثر ڈالا ہے۔ لامر کا تازہ ترین البم "GNX” اس کے اور ڈریک کے درمیان لڑائی کے تناظر میں آیا، اور اس نے موسیقی کی دنیا میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔
ہپ ہاپ کی تجارتی کامیابی کی حقیقت
اگرچہ ہپ ہاپ کے گانے چارٹ کے ٹاپ 40 میں کم ہو گئے ہیں، تاہم ینگ بوائے نیور بروک اگین کا "شاٹ کالن”، کارڈی بی کا "سیف” اور BigXthaPlug کا "Hell at Night” جیسے گانے اب بھی ہاٹ 100 میں موجود ہیں۔ ان گانوں کی موجودگی ظاہر کرتی ہے کہ ہپ ہاپ ابھی بھی اہم ہے، حالانکہ یہ کچھ زیادہ پزیرائی حاصل نہیں کر رہا جیسے پہلے کیا کرتا تھا۔
موسیقی کی دنیا میں مستقبل کی سمت
مجموعی طور پر، یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ ہپ ہاپ کا زوال شروع ہو چکا ہے۔ شاید یہ صرف موسیقی کی دنیا میں ایک عارضی بدلاؤ ہے، جس کا اثر اس وقت کی مارکیٹنگ کی حکمت عملیوں، چارٹ کے قوانین اور فنکاروں کے اندرونی تنازعات کے اثرات کی وجہ سے ہے۔ ہپ ہاپ ہمیشہ اپنی نئی شکلوں میں واپس آتا ہے، اور یہ ممکن ہے کہ اگلے چند مہینوں میں ہمیں ایک نیا دور دیکھنے کو ملے، جب ہپ ہاپ دوبارہ عالمی سطح پر چھا جائے گا۔
اس وقت، یہ کہنا کہ ہپ ہاپ مکمل طور پر زوال پذیر ہے، شاید کچھ زیادہ ہوگا۔ لیکن یہ ضرور ایک یاد دہانی ہے کہ موسیقی کا منظر ہر وقت بدل رہا ہے، اور ایسے ادوار بھی آتے ہیں جب کسی خاص نوع کا غلبہ کم ہو جاتا ہے، تاکہ کچھ اور ابھر کر سامنے آئے۔



