انٹرٹینمینٹ

یومِ شہدائے جموں پر آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ “کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر” ریلیز — اہلِ کشمیر کی قربانیوں، عزم اور حریت کو سلام

“یہ نغمہ صرف ایک گیت نہیں بلکہ کشمیری عوام کے دلوں کی آواز ہے۔ وہ عوام جو دہائیوں سے ظلم و جبر کے سائے میں بھی پاکستان کے ساتھ اپنی محبت اور وفا کے رشتے پر قائم ہیں۔”

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

6نومبر یومِ شہدائے جموں کے موقع پر پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے کشمیری عوام کے جذبۂ حریت اور قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے نیا ملی نغمہ “کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر” جاری کر دیا۔

یہ نغمہ اہلِ کشمیر کے جذبۂ آزادی، پاکستان سے والہانہ وابستگی، اور ظلم کے مقابلے میں استقامت کی عکاسی کرتا ہے۔ نغمے کی شاعری میں 1947 سے آج تک کے ان تاریخی لمحات کو سمویا گیا ہے جن میں کشمیری عوام نے اپنے خون سے آزادی کی تاریخ رقم کی۔


“کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر” — قربانی، حوصلے اور امید کا استعارہ

آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق، یہ نغمہ کشمیر کی لازوال جدوجہدِ آزادی کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
نغمے کے بول “ہم ہیں وہ لوگ جنہوں نے ظلم کے اندھیروں میں روشنی جلائی” کشمیریوں کے عزم و استقلال کا عملی اظہار ہیں۔

نغمے میں کشمیر کے شہداء، ماں بہنوں کی قربانیوں، اور نوجوانوں کے حوصلے کو تصویری مناظر اور دھن کے امتزاج سے اجاگر کیا گیا ہے۔

گانے کے ویڈیو میں جموں 1947 کے سانحے، وادی میں شہداء کے جنازوں، اور پاکستان کے پرچم کے سائے میں عہدِ وفا کرتے کشمیری نوجوانوں کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔


اہلِ کشمیر کی لازوال داستان — ظلم کے مقابلے میں عزم کی علامت

نغمے کی ریلیز کے ساتھ ہی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا:

“یہ نغمہ صرف ایک گیت نہیں بلکہ کشمیری عوام کے دلوں کی آواز ہے۔ وہ عوام جو دہائیوں سے ظلم و جبر کے سائے میں بھی پاکستان کے ساتھ اپنی محبت اور وفا کے رشتے پر قائم ہیں۔”

پیغام میں مزید کہا گیا کہ 6 نومبر 1947 کا دن جموں و کشمیر کی تاریخ میں وہ سیاہ دن ہے جب بھارتی سرپرستی میں مہاراجہ ہری سنگھ اور انتہاپسند تنظیموں نے لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا۔
یہ نغمہ ان شہداء کو سلامِ عقیدت ہے جنہوں نے ظلم کے اندھیروں میں آزادی کی شمع روشن کی۔


نغمے کی موسیقی اور پیشکش — روایتی اور جدید امتزاج

“کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر” کی دھن یاسر جسوال نے ترتیب دی، جبکہ اس کے بول معروف شاعر ساحر علی حیدر نے تحریر کیے ہیں۔
نغمے کو ملی انداز میں پیش کیا گیا ہے جس میں کشمیری روایتی سازوں کے ساتھ جدید سازوں کا امتزاج سمع خیز تجربہ فراہم کرتا ہے۔

ویڈیو میں کشمیر کی خوبصورت وادیوں، لال چوک، نیلم وادی، دریاۓ جہلم اور تاریخی درگاہوں کے مناظر شامل کیے گئے ہیں، جنہیں کشمیر کے سبز و سفید رنگوں سے مزین کیا گیا ہے۔


شہداء کو سلام، دنیا کے لیے پیغام

نغمے کے بول —

“خون سے لکھی ہوئی تحریر، کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر”
اہلِ کشمیر کے اس عزم کو اجاگر کرتے ہیں کہ آزادی صرف خواب نہیں بلکہ ایمان کی طرح ان کے دلوں میں بسی ایک یقین ہے۔

نغمے کے آخر میں پاکستان اور کشمیر کے پرچموں کا جھنڈا ایک ساتھ لہراتا دکھایا گیا ہے، جو اس بات کا استعارہ ہے کہ کشمیر اور پاکستان کا رشتہ دل سے دل تک ہے۔


بین الاقوامی سطح پر پذیرائی

نغمے کے اجرا کے چند گھنٹوں میں ہی یہ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کرنے لگا۔
پاکستان، برطانیہ، ترکی، اور خلیجی ممالک میں موجود کشمیری کمیونٹی نے اس نغمے کو “احساسِ وابستگی کی تازہ روح” قرار دیا۔

کئی معروف شخصیات، بشمول عدنان صدیقی، عمیرہ احمد، اور ماہرہ خان نے بھی سوشل میڈیا پر نغمے کی تعریف کی اور اسے “کشمیر کے شہداء کو حقیقی خراجِ تحسین” کہا۔


آئی ایس پی آر کا پیغام — آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی

آئی ایس پی آر کے مطابق:

“کشمیر کے عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ یہ نغمہ اس عزم کی تجدید ہے کہ پاکستان کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ہمیشہ کھڑا رہے گا۔”

ترجمان نے کہا کہ “کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر” کشمیری نوجوانوں کے لیے حوصلے اور اُمید کا نغمہ ہے جو دنیا کو یہ یاد دلاتا ہے کہ ظلم کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، آزادی کی خواہش ہمیشہ غالب رہتی ہے۔


اختتامیہ — ایک عہد، ایک خواب، ایک حقیقت

یومِ شہدائے جموں کے موقع پر ریلیز ہونے والا یہ نغمہ صرف موسیقی کا شاہکار نہیں بلکہ قومی عزم، کشمیریوں کی محبت، اور قربانی کے استعارے کے طور پر ابھرا ہے۔
یہ نغمہ اہلِ کشمیر کے لیے ایک پیغامِ اُمید اور پاکستان کے عوام کے لیے یاد دہانی ہے کہ کشمیر کی آزادی کا خواب ابھی زندہ ہے — اور اسے تعبیر تک پہنچانا ہم سب کا فرض ہے۔

“کشمیر ہمارے خوابوں کی تعبیر ہے،
یہ رشتہ لہو سے، دعا سے، یقین سے بندھا ہے —
اور جب تک یہ خواب زندہ ہے،
آزادی کی صدا بھی گونجتی رہے گی۔”

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button