کھیل

موٹروے پر180 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے والی ”سپر سلمیٰ“ کو سزا مل گئی

نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس نے ’ریس‘ لگانے اور خطرناک ڈرائیونگ کرنے والی جیپ ریسنگ ڈرائیور سلمیٰ مروت عرف ’سپر سلمیٰ‘ کو 11 ہزار 600 روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔

اسلام آباد: نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس نے ’ریس‘ لگانے اور خطرناک ڈرائیونگ کرنے والی جیپ ریسنگ ڈرائیور سلمیٰ مروت عرف ’سپر سلمیٰ‘ کو 11 ہزار 600 روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔
نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں بتایا کہ ’سلمیٰ مروت نے اپنا جرم تسلیم کر لیا ہے جس پر انہیں 11 ہزار 600 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ انہیں ریس لگانے اور خطرناک ڈرائیونگ کرنے سمیت 11 الزامات کی بنیاد پر جرمانہ کیا گیا ، ہم امید کرتے ہیں کہ دیگر لوگ اس سے سبق سیکھیں گے۔‘
Salma Marwat @supersalmakhan accepts her offense with grace and has been fined Rs 11600.
She has been fined on 11 different accounts including ‘racing’ and ‘driving recklessly’. We expect others to follow suit. https://t.co/HnZ4O7W3Yg pic.twitter.com/laC9gcIHq5
— National Highways & Motorway Police (NHMP) (@NHMPofficial) October 4, 2021
خیبرپختونخواہ کے ضلع لکی مروت سے تعلق رکھنے والی سلمیٰ خان نے امپورٹڈ گاڑی کو انتہائی تیز رفتاری کیساتھ چلاتے ہوئے ویڈیو ریکارڈ کی اور اسے انسٹاگرام پر پوسٹ کیا تھا جسے بعد ازاں ڈیلیٹ کر دیا۔
نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کی نظر سے یہ ویڈیو گزری تو انہوں نے 2 اکتوبر کو اسے ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے عوام سے مذکورہ خاتون کو ڈھونڈنے میں مدد کی اپیل کی جس پر سینکڑوں صارفین نے ان کی نشاندہی کر دی۔
Appeal To Citizens:
NHMP has launched a manhunt for this driver. Please let us know if you have any idea who the driver and cameraman are!
It is a threat to society! PLEASE HELP@ICT_Police @PoliceAwam @hamzashafqaat @PakWheels @OfficialDPRPP pic.twitter.com/NBKshFOwAU
— National Highways & Motorway Police (NHMP) (@NHMPofficial) October 2, 2021
آج نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی جانب سے سلمیٰ مروت تک پہنچنے، ان کے جرم کو تسلیم کرنے اور انہیں جرمانہ عائد کرنے سے متعلق ٹویٹ کی ہے جس پر صارفین کی جانب سے ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button