حکومت خیبر پختونخوا نے سپریم کورٹ کے حکم پر 8 اکتوبر 2005کے زلزلے میں ہزارہ ڈویژن اور شانگلہ میں تباہ ہوجانیوالے اسکولوں کی تعمیر کے لیے 16سال بعد 8 ارب کے فنڈز جاری کردیے۔
2005کے زلزلے میں ہزارہ ڈویژن کےضلع مانسہرہ اور تحصیل بالاکوٹ کا تعلیمی نظام تباہ ہوگیا اور طلبہ 16سال سے انتہائی مشکل حالات میں تعلیم حاصل کررہے تھےکہ ایسے میں سپریم کورٹ کے ایک حکم نے لاکھوں غریبوں کی کایاپلٹ دی۔
سپرنٹنڈنگ انجینئر سی اینڈ بلیو ہزارہ سید رفاقت شاہ کا کہنا ہےکہ سپریم کورٹ میں سوموٹو ایکشن ہوا ہے اس کی کمپلائینس میں کے پی کے کی گورنمنٹ کا تقریباً 8 ارب کا یہ پراجیکٹ ہے، سارے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں، 208 اسکول مکمل ہوگئے باقی تین ماہ میں مکمل ہونے کی امید ہے۔
اس معاملے پر ہزارہ ڈویژن کے عوام اور اساتذہ نے سپریم کورٹ کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے اسکولوں کی تعمیرکی ماہانہ پیشرفت رپورٹ عدالت کو پیش کرنے کی پابندی عائد کرتے ہوئے 540 اسکولوں کو 6 ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔