
برطانوی جریدے کی رپورٹ پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل،”رپورٹ سو فیصد درست، بشریٰ بی بی کے کردار پر عالمی میڈیا سوال اٹھا رہا ہے”
"جو شخص مخالفین کو یہ کہتا تھا کہ چھوڑوں گا نہیں، وہ خود اپنی اہلیہ تک پہنچنے والی معلومات کو روحانیت سمجھ کر فیصلے کرتا رہا۔"
انصار ذاہد.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے برطانوی جریدے میں سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی سے متعلق شائع ہونے والی رپورٹ کو "سو فیصد درست اور حقائق کے مطابق” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی میڈیا ایک بار پھر بانی پی ٹی آئی اور ان کے قریبی حلقے سے منسوب معاملات پر توجہ دے رہا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ برطانوی جریدے کی تحقیق سے "جعلی روحانیت، پیر خانوں کے مبینہ اثر و رسوخ اور حکومتی فیصلوں پر اثر انداز ہونے” جیسے معاملات پر پردہ اٹھا ہے۔ ان کے مطابق:
"جو شخص مخالفین کو یہ کہتا تھا کہ چھوڑوں گا نہیں، وہ خود اپنی اہلیہ تک پہنچنے والی معلومات کو روحانیت سمجھ کر فیصلے کرتا رہا۔”
’بشریٰ بی بی نے چار سال تک بانی پی ٹی آئی کو متاثر رکھا‘ — عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ حکومت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے فیصلوں پر مختلف شخصیات کا غیرمعمولی اثر رہا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا:
"چار سال تک کوچ اور پیرنی نے بانی پی ٹی آئی کو بیوقوف بنایا۔”
"تبدیلی اور کرپشن کے خاتمے کے دعوے کرنے والے کو ان کی زوجہ مبینہ طور پر حلال کرپشن کرواتی رہی۔”
"پنکی، گوگی، کوچ اور بزدار نے مل کر بانی پی ٹی آئی کو ڈگڈی پر نچایا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ جادو ٹونے اور جعلی روحانیت سے نہ ملک چلتے ہیں اور نہ معیشت سنبھلتی ہے۔
’مخالفین پر دباؤ ڈالا جاتا تھا‘ — مریم نواز اور رانا ثناء اللہ کا حوالہ
عظمیٰ بخاری نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ گزشتہ دورِ حکومت میں سیاسی مخالفین کے ساتھ سخت رویہ اپنایا گیا اور یہ سب مبینہ طور پر "فرمائش” پر ہوتا تھا۔
ان کے بقول:
"مریم نواز اور رانا ثناء اللہ کو بشریٰ بی بی کی فرمائش پر ذہنی دباؤ اور سختیوں کا سامنا کرنا پڑا۔”
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ گزشتہ دور میں "روحانیت کے نام پر سیاسی انتقام” لیا گیا، جب کہ آج موجودہ حکومت مخالفین کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کر رہی ہے۔
’جیل میں بی کلاس سہولیات— اپنا اپنا ظرف ہے‘
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ موجودہ پنجاب حکومت نے انسانی بنیادوں پر بشریٰ بی بی کو جیل میں بی کلاس کی مکمل سہولیات فراہم کی ہیں۔
انہوں نے کہا:
"جنہوں نے دوسروں کو دیوار میں چنوانے جیسے بیانات دیے، آج انہیں بھی قانون کے مطابق سہولیات مل رہی ہیں۔ یہ اپنا اپنا ظرف ہے۔”
عالمی میڈیا کی رپورٹ پر سیاسی ردعمل کا سلسلہ جاری
برطانوی جریدے کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد ملکی سیاسی ماحول میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ حکومتی نمائندے رپورٹ کو درست قرار دے رہے ہیں، جب کہ سابق حکومتی حلقوں نے پہلے ہی اس نوعیت کے تمام الزامات کو سیاسی پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ دنوں میں اس ایشو پر مزید بیانات، وضاحتیں اور سیاسی ردعمل سامنے آنے کا امکان ہے۔



