پاکستانتازہ ترین

پاکستان: جناح میڈیکل کمپلیکس اور دانش یونیورسٹی منصوبوں میں شفافیت یقینی بنائی جائے، وزیراعظم شہباز شریف

ترقیاتی عمل جدید ٹیکنالوجی سے منسلک کرنے، تھرڈ پارٹی آڈٹ اور غیر سیاسی طریقہ کار اپنانے کی ہدایت

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت کے اہم منصوبوں جناح میڈیکل کمپلیکس اور دانش یونیورسٹی میں شفافیت کو یقینی بنانے اور ترقیاتی کام معیاری بنیادوں پر مکمل کرنے کی سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترقیاتی عمل میں سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے، اور ہر مرحلے پر عالمی معیار کا نظام اپنایا جائے۔

وزیراعظم نے یہ ہدایات منگل کے روز ایچ-16 میں دونوں منصوبوں کی سائٹس کے دورے کے دوران دیں، جہاں انہیں تعمیراتی پیش رفت، ڈیزائن، سہولیات، زمین کے حصول اور مستقبل کی ضروریات کے حوالے سے مفصل بریفنگ دی گئی۔

دورے کے دوران وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک اور وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔


شفافیت اولین ترجیح — “کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے”

وزیراعظم شہباز شریف نے زور دیتے ہوئے کہا:

“ادائیگیاں تھرڈ پارٹی تصدیق کے بعد کی جائیں۔ کسی متاثرہ شخص کے ساتھ زیادتی نہیں ہونی چاہیے، اور کوئی غیر مستحق غلط فائدہ نہ اٹھائے۔ اس سارے عمل میں کوئی سیاست شامل نہیں ہوگی۔”

انہوں نے ہدایت کی کہ جن افراد سے زمین حاصل کی جا رہی ہے، ان کی ادائیگیوں کا عمل مکمل شفاف ہو اور گوگل میپنگ کے ذریعے تمام معاملات کی نگرانی یقینی بنائی جائے تاکہ کوئی حقدار محروم نہ رہے۔


عالمی معیار کی تعمیراتی کمپنیوں کا انتخاب — پری کوالیفکیشن لازمی قرار

وزیراعظم نے واضح ہدایت دی کہ تعمیراتی کام صرف ایسی کمپنیوں سے کرایا جائے جن کی شہرت، معیار اور تجربہ عالمی سطح کا ہو۔
انہوں نے کہا کہ: تمام کمپنیوں کی پری کوالیفکیشن کی جائے.معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو. ادائیگی صرف جانچ پڑتال کے بعد ہو


ڈیجیٹل، پیپر لیس اور فیس لیس سسٹم کا نفاذ

وزیراعظم نے کہا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس اور دانش یونیورسٹی کی مینجمنٹ بلکل جدید ہونا چاہیے۔
انہوں نے ہدایت کی:

پاکستان: جناح میڈیکل کمپلیکس اور دانش یونیورسٹی منصوبوں میں شفافیت یقینی بنائی جائے، وزیراعظم شہباز شریف

“تمام امور ڈیجیٹائز ہوں، عالمی معیار کے پیپر لیس اور فیس لیس سسٹمز نافذ کیے جائیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ترقیاتی عمل میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے اور سڑکوں کی تعمیر میں اعلیٰ معیار اور ہارٹیکلچر کو بھی لازمی حصہ بنایا جائے۔


وفاقی وزراء کو ذاتی نگرانی کی ہدایت

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی وزیر پاور ڈویژن اور وفاقی وزیر پٹرولیم دونوں منصوبوں کی ذاتی طور پر نگرانی کریں اور پیش رفت کی مسلسل رپورٹ پیش کریں۔


منصوبوں کی تفصیلات اور پیش رفت — سی ڈی اے کی بریفنگ

سی ڈی اے کے چیئرمین نے وزیراعظم کو بتایا کہ ایچ-16 کو انسٹیٹیوشنل سیکٹر کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہاں دو بڑے منصوبے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔

زمین کی تخصیص

  • 600 کنال: جناح میڈیکل کمپلیکس

  • 800 کنال: دانش یونیورسٹی

  • 200 کنال: کمرشل سیکٹر

  • اسلام آباد ماڈرن جیل: اسی علاقے میں دیگر سہولیات کے ساتھ منصوبہ بندی جاری

چیئرمین سی ڈی اے کے مطابق ماہرین کی مشاورت سے دونوں منصوبوں کا پی سی-ون تیار کیا جا چکا ہے۔

انفراسٹرکچر کی پیش رفت

  • سرینگر ہائی وے انٹرچینج کی تعمیر پر این ایچ اے کام کر رہی ہے

  • واٹر سپلائی کا کام شروع ہو چکا ہے اور دو ماہ میں مکمل ہو جائے گا

  • بجلی، گیس اور انٹرنیٹ کے انفراسٹرکچر کی پلاننگ مکمل

  • ٹاور اور گرڈ اسٹیشن کے لیے جگہ مختص


ترقیاتی وژن — اسلام آباد کے لیے جدید سہولیات کا نیا دور

وزیراعظم نے کہا کہ یہ دونوں منصوبے اسلام آباد کو عالمی معیار کی صحت، تعلیم اور تحقیق کے نئے دور میں داخل کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ: جناح میڈیکل کمپلیکس جدید ہسپتال، میڈیکل کالج اور تحقیقاتی مرکز پر مشتمل ہوگا. دانش یونیورسٹی اعلیٰ تعلیم اور جدید ٹیکنالوجی کی تربیت میں اہم کردار ادا کرے گی

وزیراعظم نے زور دیا کہ:

پاکستان: جناح میڈیکل کمپلیکس اور دانش یونیورسٹی منصوبوں میں شفافیت یقینی بنائی جائے، وزیراعظم شہباز شریف

یہ قومی منصوبے ہیں، ان کی تکمیل میں رفتار، معیار اور شفافیت تینوں لازم ہیں۔”


نتیجہ

جناح میڈیکل کمپلیکس اور دانش یونیورسٹی کے منصوبے نئے اسلام آباد کے لیے سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات سے واضح ہے کہ حکومت ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت، ٹیکنالوجی، جدید سسٹمز اور عالمی معیار کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ان منصوبوں کی مکمل تکمیل نہ صرف دارالحکومت میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں انقلاب لائے گی بلکہ جدید انفراسٹرکچر، شفاف نظام اور اعلیٰ معیار کے ذریعے ملک کا امیج بھی بہتر ہوگا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button