
پنجاب میں 60 سالہ پرانے ٹریفک ایکٹ میں 20 بڑی اصلاحات، مریم نواز شریف کا ٹریفک مسائل کے حل کے لیے فیصلہ کن اقدامات کا اعلان
"ٹریفک کی صورتحال میں بہتری لانا ہماری ترجیح ہے۔ ہم ہر سطح پر اصلاحات لائیں گے تاکہ سڑکوں پر نظم و ضبط قائم ہو اور عوام کو سفر کے دوران تحفظ حاصل ہو۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت بڑھتے ہوئے ٹریفک مسائل پر ایک اہم اجلاس ہوا جس میں ٹریفک کے موجودہ نظام کی اصلاحات اور سڑکوں پر نظم و نسق کے لیے جدید اقدامات پر تفصیل سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں پنجاب میں 60 سالہ پرانے ٹریفک ایکٹ میں 20 بڑی اصلاحات کی منظوری دی گئی اور آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں اہم فیصلے کیے گئے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ "ٹریفک کی صورتحال میں بہتری لانا ہماری ترجیح ہے۔ ہم ہر سطح پر اصلاحات لائیں گے تاکہ سڑکوں پر نظم و ضبط قائم ہو اور عوام کو سفر کے دوران تحفظ حاصل ہو۔” انہوں نے مزید کہا کہ "یہ اقدامات پنجاب کے ہر شہر میں یکساں طور پر نافذ کیے جائیں گے اور کسی کو بھی قانون کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔”
60 سالہ پرانے ٹریفک ایکٹ میں 20 بڑی اصلاحات
اجلاس میں بتایا گیا کہ 60 سال پرانے ٹریفک ایکٹ میں 20 بڑی ترامیم کی گئی ہیں جن کا مقصد سڑکوں پر نظم و ضبط کو بہتر بنانا اور ٹریفک کی صورتحال میں فوری اصلاحات لانا ہے۔ ان ترامیم میں کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر سخت پابندی، چھت پر سواریاں بٹھانے والی بسوں کے خلاف کریک ڈاؤن، اور ون وے کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے اہم فیصلے شامل ہیں۔
کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ پر کریک ڈاؤن
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب میں کم عمر بچوں کی ڈرائیونگ کو روکنے کے لیے کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ "کم عمر ڈرائیورز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور اگر کسی گاڑی کے مالک نے کم عمر بچے کو ڈرائیونگ کرنے کی اجازت دی تو ان کے خلاف چھ ماہ تک قید کی سزا بھی ہو سکتی ہے۔”
چھت پر سواریاں بٹھانے والی بسوں کے خلاف کارروائی
مریم نواز شریف نے پنجاب بھر میں چھت پر سواریاں بٹھانے والی بسوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ غیر قانونی عمل نہ صرف سڑک پر حادثات کا باعث بنتا ہے بلکہ عوام کی جان و مال کو بھی خطرے میں ڈالتا ہے۔ ایسے بسوں کے مالکان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔”
لاہور کی پانچ ماڈل سڑکوں پر چنگ چی رکشوں پر پابندی
اجلاس میں لاہور کی پانچ ماڈل سڑکوں پر چنگ چی رکشوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ "چنگ چی رکشے شہر کی اہم سڑکوں پر ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ بن رہے ہیں اور ان کی موجودگی سڑکوں پر خطرات بڑھا رہی ہے۔ لہٰذا ان پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔”
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سخت جرمانے
وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ پنجاب میں کسی بھی گاڑی کا بار بار چالان ہونے کی صورت میں گاڑی کو نیلام کر دیا جائے گا۔ "کسی گاڑی کا بار بار چالان ہونے پر اس کی نیلامی کی جائے گی تاکہ لوگوں کو ٹریفک قوانین کی اہمیت کا احساس ہو اور وہ قوانین پر عمل کریں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "کسی بھی سرکاری گاڑی کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور ان گاڑیوں کے خلاف بھی بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔”
ٹریفک کی بہتری کے لیے 30 دن کی ڈیڈ لائن
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے لاہور سمیت پنجاب کے تمام شہروں میں ٹریفک کی صورتحال میں بہتری لانے کے لیے 30 دن کی فیصلہ کن ڈیڈ لائن مقرر کی۔ "ہمیں فوری نتائج چاہیے، اور اگر ٹریفک کے مسائل حل نہ ہوئے تو سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔”
انہوں نے کہا کہ "ہم نے کئی شعبوں میں کامیاب اصلاحات کی ہیں، لیکن ٹریفک کی صورتحال مسلسل خراب ہوتی جا رہی ہے، جس سے ریاست کی رٹ کمزور ہوتی ہے۔ ہمیں اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا۔”
دیگر اہم فیصلے
پارکنگ کے مسائل: اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر کسی میرج ہال میں مناسب پارکنگ کا انتظام نہ ہو تو وہ میرج ہال چلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
مناسب پارکنگ: "پارکنگ کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر شہر میں نئے پارکنگ ایریاز بنائے جائیں گے اور انہیں مناسب طریقے سے چلایا جائے گا۔”
تیز رفتاری پر سخت کارروائی: وزیراعلیٰ نے کہا کہ "دوسرے شہر جانے والی گاڑیوں کو تیز رفتاری سے سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، اور تیز رفتاری کرنے والے ڈرائیوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔”
ٹریفک پولیس کو آخری چانس
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے ٹریفک پولیس کو آخری چانس دیتے ہوئے کہا کہ "ٹریفک پولیس کو آخری موقع دیا جا رہا ہے تاکہ وہ سڑکوں پر نظم و ضبط قائم کرے۔ اگر پولیس اپنی کارکردگی میں بہتری نہیں لا پاتی تو نیا ٹریفک ڈیپارٹمنٹ قائم کرنا پڑے گا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "ٹریفک قوانین کی مسلسل خلاف ورزی اور بے ہنگم ٹریفک ریاستی رٹ کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔”
نتیجہ
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں ٹریفک کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ ان اصلاحات اور نئے قوانین کے ذریعے نہ صرف سڑکوں پر نظم و ضبط قائم کیا جائے گا بلکہ عوام کی حفاظت اور ٹریفک حادثات کی شرح کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پنجاب بھر میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گی اور اس عمل میں عوام کا تعاون ضروری ہے۔



