
ملک کی موجودہ معاشی صورتحال میں علاج معالجے کو مہنگائی کے اثرات سے بچانے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر جمال ناصر
حکومت، فارماسیوٹیکل کمپنیاں اور دیگر سٹیک ہولڈرز ادویات کی قیمتوں میں کمی کے لئے جامع نظام وضع کریں۔ وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ پاکستان مشکل معاشی حالات سے گزر رہا ہے، علاج معالجے کو مہنگائی کے اثرات سے بچانے کے لئے فوری عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔عوام کو ریلیف دینے کے لئے ادویات کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔حکومتی ادارے، فارماسیوٹیکل کمپنیاں اور دیگر سٹیک ہولڈرز ادویات کی قیمتوں میں کمی کے لئے باہمی مشاورت سے جامع نظام وضع کریں۔ہماری بقا پاکستان کی بدولت ہے، دوا ساز ادارے مشکل صورتحال میں مالی مفادات سے بالاتر ہو کر کام کریں۔
گزشتہ روز صوبائی ڈرگز کوالٹی کنٹرول بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ شعبہ طب کا بنیادی مقصد انسانیت کی خدمت اور دواسازی اس کا اہم جزو ہے۔پاکستان میں بین الاقوامی معیار کی ادویات تیار کر کے فارماسیوٹیکل انڈسٹری کو مزید مستحکم کیا جا سکتا ہے۔پنجاب میں معیاری ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ معیاری دوائیں نہ بنانے والی کمپنیوں کے معاملے میں زیرو ٹالرنس سے کام لیا جائے۔ تمام کیسز کی سماعت میرٹ پر کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ معیاری ادویات کی دستیابی عوام کا بنیادی حق ہے، اسے یقینی بنانے کے لئے ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔
اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ہیلتھ محمد اقبال، ایڈیشنل سیکرٹری ڈرگز ڈاکٹر قلندر خان، ڈائریکٹر جنرل ڈرگز کنٹرول محمد سہیل، ادویات سازی کے ماہرین اور متعلقہ افسران نےشرکت کی۔