افغان طالبان کا اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر امارات اسلامیہ کا اعلیٰ سطح کا وفد عبوری وزیر خارجہ امیر متقی کی زیر قیادت پاکستان پہنچ گیا۔
اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر امارات اسلامیہ کا اعلیٰ سطح کا وفد عبوری وزیر خارجہ امیر متقی کی زیر قیادت پاکستان پہنچ گیا۔
امارات اسلامیہ کی حکومت کااعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچا، طالبان حکومتی وفد کی قیادت عبوری وزیرخارجہ امیرخان متقی کر رہے ہیں۔
عبوری حکومت کے وفد میں وزیر تجارت اور وزیر خزانہ بھی شامل ہیں۔ مہمانوں کا استقبال پاکستان کےنمائندہ خصوصی صادق خان اور وزارتِ خارجہ کے حکام نے کیا۔
افغان طالبان کا حکومتی وفد گیارہ نومبر کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے 2 روزہ ٹرائیکا پلس اجلاس میں شرکت کرےگا، اس اجلاس میں پاکستان، روس، امریکا اور چین کے وفود شریک ہوں گے۔
امارات اسلامیہ کا وفد پاکستان میں قیام 10نومبر سے 12نومبر تک قیام کرے گا، اس دوران دو طرفہ اعلیٰ حکام کی ملاقاتیں ہوں گی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں توسیع اور افغان مہاجرین سے متعلق بات چیت کی جائے گی۔ ملاقاتوں میں افغان وزیرِ خارجہ راہداری ،تجارت، مہاجرین اور آمدو رفت میں سہولیات کے حوالے سے بھی گفتگو کریں گے۔
یاد رہے گزشتہ ماہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کے ہمراہ کابل کا دورہ کیا تھا ، جہاں افغانستان کےعبوری وزیر اعظم ملاحسن آخوند سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور ،تجارتی و اقتصادی شعبہ جات میں تعاون سمیت افغان عوام کومعاشی بحران سے نکالنے کیلئے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر شاہ محمودقریشی نے کہا تھا پاکستان افغانستان میں دیرپا امن اوراستحکام کاخواہاں ہے اور انسانی بنیادوں پرافغان بھائیوں کی مددکیلئےپرعزم ہے۔