اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

تحریک انصاف کے سابق ایم این اے جاوید اقبال وڑائچ کے خلاف اینٹی کرپشن پنجاب میں تحقیقات کا آغاز۔

جاوید اقبال وڑائچ نے رحیم یار خان میں اربوں روپے مالیت کے دو پلازے بشیر مال اور فرسٹ اسٹیپ کے نام سے بلدیہ سے بغیر فیس منظور کروائے جبکہ بشیر گارڈن، رائل گارڈن اور دی پرل سٹی ہاؤسنگ سکیمیں غیر قانوی طور پر منظور کروا کر کروڑوں روپے کا منافع کمایا

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے مطابق تحریک انصاف کے سابق ایم این اے جاوید اقبال وڑائچ کے خلاف انکوائری نمبر 72/2022 پر کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے جبکہ تحقیقات کیلئے سابق ایم این اے کو طلبی کا نوٹس بھی جاری کر دیا ہے۔ ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے اپنے بیان میں کہا کہ جاوید اقبال وڑائچ نے رحیم یار خان میں اربوں روپے مالیت کے دو پلازے بشیر مال اور فرسٹ اسٹیپ کے نام سے بلدیہ سے بغیر فیس منظور کروائے جبکہ بشیر گارڈن، رائل گارڈن اور دی پرل سٹی ہاؤسنگ سکیمیں غیر قانوی طور پر منظور کروا کر کروڑوں روپے کا منافع کمایا۔ جاوید وڑائچ نے بلدیہ رحیم یار خان اور تحصیل کونسل رحیم یار خان کی مشنری غیر قانونی طور پر اپنے بھائی کے کھیتوں اور ہاؤسنگ سکیموں کے ترقیاتی کاموں میں استعمال کی۔ پٹرول کی فراہمی میں خوردبرد سے جاوید اقبال نے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا چونا لگایا۔ جاوید وڑائچ المختار پٹرول پمپ میں حصہ دار ہے جس سے بلدیہ فیصل آباد کو پٹرول فراہم کیا جاتا ہے۔ جاوید اقبال ورائچ نے کروڑوں کی کرپشن بلدیہ کے چیف آفیسر عظمت گورایا کی ملی بھگت سے کی۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے سابق ممبر قومی اسمبلی تحریک انصاف جاوید اقبال کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button