
امریکی کونسل جنرل لاہور ولیم کے مکانیول کی ڈپٹی کمشنر دفتر گوجرانوالہ آمد، صنعتوں، مصنوعات، تاریخی پس منظر، روایتی کھیلوں، کھانوں، صحت و تعلیم کے انفراسٹرکچر پر بریفنگ دی
انہوں نے امریکی کونسل جنرل سے میڈ ان گوجرانوالہ مصنوعات کی امریکی منڈیوں تک رسائی مزید آسان بنانے میں تعاون کی اپیل بھی کی اور گوجرانوالہ سنٹرل جیل میں قید قیدیوں کی طرف سے ہاتھ سے تیار کردہ کالین بطور یادگاری تحفہ پیش کیا۔
گوجرانوالہ پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): امریکی کونسل جنرل لاہور ولیم کے مکانیول کی ڈپٹی کمشنر دفتر گوجرانوالہ آمد، ڈپٹی کمشنر فیاض احمد موہل نے وفد کو ڈپٹی کمشنر دفتر آمد پر خوش آمدید کہا، گوجرانوالہ کی صنعتوں، مصنوعات، تاریخی پس منظر، روایتی کھیلوں، کھانوں، صحت و تعلیم کے انفراسٹرکچر پر بریفنگ دی
اس موقع پر امریکی کونسلیٹ لاہور کی پولیٹیکل و اکنامک چیف کیتھلین جبیلسکو، پولیٹیکل اسسٹنٹ محمد دائم فاضل، پبلک ڈپلومیسی آفیسر اشام برائس اور انفارمیشن اسسٹنٹ ردا راشد بھی انکے ہمراہ تھے۔
ڈپٹی کمشنر دفتر میں منعقدہ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز ( ڈاکٹرمجتبٰی عرفات بھروانہ، شبیر حسین بٹ، ماریہ جاوید، سمیرا عنبرین) اسسٹنٹ کمشنرز ( وقاص صفدر سکندری، میاں توصیف حسن) اور دیگر افسران بھی شریک تھے۔
امریکی کونسل جنرل لاہور ولیم کے مکانیول نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پنجاب مختلف شہروں دورہ کا دورہ کررہے ہیں۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ درینہ تعلقات ہیں۔ ان کے دورہ کا مقصد امریکہ اور دنیا میں پاکستان کے مثبت تشخص، صنعت، زراعت اور کلچر کو اجاگر کرنا ہے۔
میڈ ان گوجرانوالہ اور وزیر آباد مصنوعات جن میں کٹلری، باسمتی چاول سمیت دیگر مصنوعات بین الاقوامی معیار کی حامل ہیں جن کی عالمی منڈیوں تک اور انکی امریکہ میں بڑی ڈیمانڈ ہے۔ ہم ان مصنوعات کی امریکہ سمیت عالمی منڈیوں تک رسائی میں معاونت کے لئے کوشاں ہیں۔
ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ فیاض احمد موہل نے امریکن کونسل جنرل کو گوجرانوالہ کی صنعتوں، زرعی اجناس، مقامی کھیلوں، تاریخی مقامات، ثقافت، مذاہب اور ضلع کے تاریخی پس منظر پر تفصیلی بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ گوجرانوالہ میں سنیٹری فٹنگ، سرامکس، ٹائل، پی وی سی پائپ، پنکھوں، موٹروں، سٹیل، کٹلری، رائس پراسیسنگ سمیت 1494 چھوٹی اور 707 بڑی انڈسٹریز ہیں، گوجرانوالہ کی صنعتیں لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ملکی جی ڈی پی میں بڑا کردار ادا کر رہی ہیں۔
گوجرانوالہ تاریخی اہمیت کا حامل ضلع بھی ہے جس میں مغل، شیر شاہ سوری، سکھ اور برطانوی ادوار کی شاندار عمارتیں آج بھی موجود ہیں۔ یہاں تاریخی مساجد، مندر، گوردوارے، گرجا گھر آج بھی دنیا کی توجہ کا مرکز ہیں، سکھ یاتری ہر سال ہزاروں کی تعداد میں بابا گورونانک دیو جی، ہندو مت کی مذہبی تقریبات ادا کرنے کے لیے دنیا بھر سے آتے ہیں۔ اس ضلع کی ثقافت، کھانے، پہناوے اور کھیل دنیا بھر میں منفرد پہچان رکھتے ہیں۔ ماضی کے نامور شاعروں، گلوکاروں، مصنفین، صحافیوں، تاریخ دانوں، کامیڈین اور مختلف شعبہ زندگی کی شخصیات کا تعلق اسی ضلع سے ہے جن میں نمایاں نام نون میم راشد، امریتا پریتم، مولانا ظفر علی خان، پنجابی شاعر فقیر محمد فقیر، عاطف اسلم، حمیرا ارشد، منور ظریف، عابد خان، بابو برال، سہیل احمد عزیزی، حسن علی، بلاول بھٹی، ندا ڈار، گاماں پہلوان، انعام بٹ، نوح دستگیر بٹ، محمد بلال سمیت دیگر کھلاڑیوں، مصنفین، کامیڈین کا تعلق اسی گوجرانوالہ سے ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے وفد کے شرکاء کو شرح خواندگی، صحت و تعلیم کے انفراسٹرکچر، زراعت، صنعت و تجارت کے مکمل اعدادوشمار سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دنیا بھر میں گوجرانوالہ کے روایتی کھانے اور ریسلنگ ( کشتی دنگل، فن پہلوانی کبڈی) اس ضلع کی پہچان ہیں۔ وزیر آباد کی کٹلری، کامونکی کے باسمتی چاولوں کی بھی دنیا میں الگ پہچان ہے۔
اجلاس میں امریکہ اور پاکستان کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے مشترکہ اقدامات، امپورٹ، ایکسپورٹ بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے امریکی کونسل جنرل سے میڈ ان گوجرانوالہ مصنوعات کی امریکی منڈیوں تک رسائی مزید آسان بنانے میں تعاون کی اپیل بھی کی اور گوجرانوالہ سنٹرل جیل میں قید قیدیوں کی طرف سے ہاتھ سے تیار کردہ کالین بطور یادگاری تحفہ پیش کیا۔