
اسلام آباد کے مدارس کو سی ٹی ڈی کی طرف سے نوٹسز کا اجراء ناقابل فہم ہے، مولانا عبدالرؤف محمدی
حالانکہ مدارس کے وفاقوں اور حکومت کے درمیان یہ معاملہ ابھی تک طے ہی نہیں ہوا،شرائط اور طریقہ کار طے ہونے سے قبل مدارس کو نوٹسز جاری کرنا اور اہل مدارس کو ہراساں کرنا کسی طور پر بھی قبول نہیں
اسلام آبادپاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):اسلام آباد کے مدارس کو سی ٹی ڈی کی طرف سے نوٹسز کا اجراء ناقابل فہم ہے،مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے حکومتی پالیسی مبہم ہے جس نے اہل مدارس کو مخمصے میں ڈال رکھا ہے، ضلعی انتظامیہ الگ سے جبکہ وزارت تعلیم الگ سے مدارس کی رجسٹریشن کی مہم میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کے لیے کوشاں ہیں ،حالانکہ مدارس کے وفاقوں اور حکومت کے درمیان یہ معاملہ ابھی تک طے ہی نہیں ہوا،شرائط اور طریقہ کار طے ہونے سے قبل مدارس کو نوٹسز جاری کرنا اور اہل مدارس کو ہراساں کرنا کسی طور پر بھی قبول نہیں، ان خیالات کا اظہار پاکستان شریعت کونسل کے مرکزی رہنما مولانا عبدالرؤف محمدی، مولانا ثناء اللہ غالب ،اسلام آباد کے امیر مولانا محمد رمضان علوی، جنرل سیکرٹری مولانا حافظ علی محی الدین، سیکرٹری اطلاعات مولانا اسداللہ غالب،مفتی محمد سعد سعدی، سعید احمد اعوان، قاری محفوظ،مولانا صلاح الدین الحذیفی ،مولانا ادریس ڈیروی،مولانا محمد نوید اور دیگر نے اپنے ایک بیان میں کیا،انہوں نے کہا کہ تنظیمات مدارس اور حکومت کے درمیان اس معاملے پر اصولی اتفاق ہو گیا تھا کہ مدارس سے متعلق معاملات وزارت تعلیم ڈیل کرے گی مگر شرائط اور طریقہ کار طے ہونا باقی تھا ،حکومت نے اس سلسلے کو آگے بڑھانے کے بجائے نوٹسز جاری کر کے معاملات زیرو پوائنٹ پر پہنچانے کی کوشش کی، ان کا کہنا تھا کہ حکومت حیلے بہانے سے وقف ایکٹ پر عملدرآمد اور مدارس کو اپنے کنٹرول میں لینا چاہتی ہے، اس سے قبل وزارت تعلیم میں بھی کسی چھان بین اور تحقیق کے بغیر فائلوں کا پیٹ بھرنے کے لیے بعض مدارس کی جعلی اور متوازی انتظامیہ کو رجسٹر کر کے جھگڑے اور غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اور اب وفاقی دارالحکومت کے مدارس کو سی ٹی ڈی کے ذریعے نوٹسز ارسال کر کے دھمکانے کی کوشش کی جا رہی ہے، انہوں نے کا کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود دینی حلقوں نمائندہ جماعت جمعیت علمائے اسلام اور مدارس کی قیادت کو اس صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہئے ،پاکستان شریعت کونسل اسلام آباد کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ وقف ایکٹ کے حوالے سے مفتی محمد تقی عثمانی کا تیار کردہ ترمیمی بل فورا پارلیمنٹ سے منظور کروایا جائے اور اس ظالمانہ قانون کی صورت میں لٹکتی تلوار سے اہل مدارس کی جان خلاصی کروائی جائے ،ان کا کہنا تھا کہ مدارس رجسٹریشن کروانا چاہتے ہیں لیکن حکومت کی غیر واضح پالیسی اور ان اوچھے ہتھکنڈوں کے باعث یہ معاملہ پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ رہا،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان شریعت کونسل مدارس کی قیادت کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی ہر صدا پر لبیک کہے گی ۔