نوزائیدہ بچوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے سے پہلے ان کی آنکھوں کا معائنہ لازمی قرار دیا جائے گا، ڈاکٹر جمال ناصر
آسٹریلیا کی فریڈ ہالو فاؤنڈیشن پنجاب کو 60 کروڑ روپے امداد دے گی جس سے آنکھوں کے معائنے اور آپریشن کے آلات خریدے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پر پنجاب کے ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت میں عملے اور آلات کی ضروریات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ وزیر پرائمری ہیلتھ
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو آکسیجن لگانے کے لئے ایس او پیز تیار کئے جائیں گے۔اکسیجن کی زیادہ مقدار ان بچوں میں آنکھوں کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔ایسے بچوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کرنے سے پہلے ان کی آنکھوں کا معائنہ کیا جائے گا۔ نوزائیدہ بچوں کی آنکھوں کا معائنہ لازمی قرار دینے کے بارے میں احکامات جلد جاری کر دئیے جائیں گے۔آسٹریلیا کی فریڈ ہالو فاؤنڈیشن کی طرف سے پنجاب کو 60 کروڑ روپے امداد دینے کی پیشکش کی گئی ہے۔ اس مقصد کے لئے ایم او یو پر دستخط کر نے کی منظوری دے دی گئی ہے۔آسٹریلوی ادارے کی امداد سے پنجاب کے ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں میں آنکھوں کے معائنے اور آپریشن کے لئے ضروری آلات مہیا کئے جائیں گے۔
وہ گزشتہ روز عالمی یوم بصارت کی مناسبت سے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔ ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے صوبے بھر کے بنیادی مراکز صحت اور تحصیل و ضلعی ہسپتالوں میں عملے کی کمی دور کرنے اور درکار آلات و مشینری کی ضروریات کا تخمینہ تیار کرنے کے ہدایت کی ہے ۔ صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں ماہرین امراض چشم کی کمی دور کی جائے گی اور وہاں آئی سپیشلسٹ تعینات کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ چند سال پہلے پاکستان میں اندھے پن کی شرح کل آبادی کا 2 فیصد تھی جو اب کم ہو کر 0.5 فیصد رہ گئی ہے۔ قیام پاکستان کے وقت ملک میں صرف چھ سپیشلسٹ اور 42 میڈیکل افسر تھے۔ پاکستانی ڈاکٹروں نے محنت اور لگن سے معاشرے کی خدمت کی ہے۔ سیمینار سے پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم، پروفیسر ڈاکٹر محمد معین اور پروفیسر ڈاکٹر ہارون حامد نے بھی خطاب کیا۔ بعد ازاں سیمینار کے شرکاء نے بینائی کی حفاظت کی اہمیت اجاگر کرنے کے لئے واک بھی کی۔