مشرق وسطیٰ

لاہورپولیس کی نگران صوبائی حکومت کے ایک سالہ دور میں مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیاں

لاہور پولیس نے محکمانہ اصلاحات، شہداء و غازیوں کی ویلفیئر، تھانوں کی بہتری، ریکارڈ پروموشنز. اور دیگر شعبوں میں بہترین کارکردگی کے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔سی سی پی اوبلال صدیق کمیانہ

لاہور26جنوری: لاہورپولیس نے نگران صوبائی حکومت کے ایک سالہ دور میں محکمانہ اصلاحات، شہداء و غازیوں کی ویلفیئر، تھانوں کی بہتری، ریکارڈ پروموشنز اور دیگر شعبوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔یہ بات کیپٹل سٹی پولیس آفیسر لاہور بلال صدیق کمیانہ نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہی۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے زیر ِ التواء04لاکھ سے زائدپینڈنگ روڈسرٹیفکیٹس اور 03لاکھ سے زائد زیر ِتفتیش مقدمات تیزی سے نمٹائے گئے ہیں۔اسی طرح 15کی کالز پر پولیس کی بروقت کارروائیوں کے نتیجے میں صوبائی دارالحکومت میں کرائم ریٹ میں نمایاں کمی آئی ہے۔ بین الاقوامی معیار کے سپیشل انیشییٹو پولیس اسٹیشنز (SIPS)کی مدد سے سمارٹ پولیسنگ کے علاوہ 16خدمت مراکز کے ذریعے شہر یوں کو ایک ہی چھت تلے 24گھنٹے 14مختلف سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران لاہور پولیس میں ریکارڈترقیاں ہوئیں،36پروموشن بورڈزکے تحت 4ہزارسے زائد افسران و اہلکاروں کو اگلے عہدوں پر ترقی دی گئی۔ شہداء پیکج کے تحت 13شہداء کے خاندانوں کو14کروڑ 85لاکھ روپے کی مالیت کے مکانات دیئے گئے ہیں۔ پولیس ملازمین کے بچوں کے سکالر شپس کی مد میں 1263خاندانوں میں 06کروڑ86لاکھ 68ہزار روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔سی سی پی او نے کہا کہ لاہور پولیس نے 3304گینگز گرفتارکرکے 02ارب09کروڑ61لاکھ سے زائد کی ریکوری کی ہے۔اسی طرح اے وی ایل ایس کی کارروائیوں کے نتیجے میں برآمد ہو نے والی گاڑیوں کی مالیت۱یک ارب87کروڑ 53لاکھ65ہزارہے۔ منشیات کی روک تھام کیلئے کارروائیوں میں 11111ملزمان گرفتارکرکے7053کلو سے زائد چرس، 156کلو گرام سے زائد ہیروئن،58کلو گرام سے زائد آئس،337کلو گرام سے زائد افیون اور157485لیٹر شراب برآمد کی گئی۔اسی طرح 25529 اشتہاری مجرمان،19187ٹارگٹ آفینڈرز اور 49106عدالتی مفروروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ خوف اور ڈرکی بجائے عوامی خدمت پر مبنی پولسنگ کے نظام کو پروموٹ کیا جارہا ہے۔اسی طرح جدید ٹیکنالوجی کو اپنا کر پبلک سروس ڈیلیوری سسٹم کو بہتر بنایا گیا ہے اورپولیس تھانوں کو جدید ٹیکنالوجی اور سہولتوں کی مدد سے یکسر تبدیل کر دیا گیا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button