بین الاقوامی

لبنانی صدر کے انتخاب کے لیے اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کے درمیان باہمی گالم گلوچ، بد زبانی

یہ واقعہ یعقوبیان کی قانونی مداخلت کے بعد شروع ہوا، جس میں اس نے آئین کی پاسداری کا مطالبہ کیا، جس پر عون نے انہیں نازیبا گالیاں دیں۔

لبنان میں جمعرات کے روز نئے صدر کے انتخاب کے موقعے پر مختلف جماعتوں کے ارکان کے درمیان نہ صرف تلخ کلامی ہوئی بلکہ بات گالم گلوچ تک جا پہنچی۔
ارکان پارلیمنٹ بولا یعقوبیان اور سلیم عون کے درمیان ایک گرما گرم بحث ہوئی، جس میں طعنوں اور گالیوں کا شدید تبادلہ شامل تھا۔
یہ واقعہ یعقوبیان کی قانونی مداخلت کے بعد شروع ہوا، جس میں اس نے آئین کی پاسداری کا مطالبہ کیا، جس پر عون نے انہیں نازیبا گالیاں دیں۔
یعقوبیان نے سخت جواب دیتے ہوئے کہا: "تم جیسے گھٹیا اور حقیر آدمی کی، تمہاری تحریک کی طرح کوئی عزت نہیں ہے۔”
جنرل ہال میں امن بحال کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے اپنے نائب الیاس بو صعب سے کہا کہ وہ سلیم عون کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اجلاس سے ہٹا دیں۔
لبنانی فوج کے کمانڈر جنرل جوزف خلیل عون اپنے ملک میں اعلیٰ ترین سیاسی عہدہ سنبھالنے کے لیے سب سے مضبوط امیدوار ہیں، اس طرح سابق صدر میشل عون کی مدت ختم ہونے کے بعد سے تقریباً دو سال سے جاری صدارتی خلا کا خاتمہ ہو گیا۔
جمعرات کو لبنانی پارلیمنٹ نے جمہوریہ کے لیے نئے صدر کے انتخاب کے لیے ایک اجلاس شروع کیا جس میں جوزف عون کو ملک کا صدر منتخب کیا گیا۔
یہ انتخابی اجلاس لبنان میں کئی پیش رفتوں کے بعد ہوا ہے، خاص طور پر حزب اللہ کے خلاف اسرائیلی جنگ، پڑوسی ملک شام میں معزول صدر بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ اہم پیش رفت ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button