کھیل

آر سی بی کی تقریبات المناک: بنگلورو اسٹیڈیم میں مداحوں کا ہجوم، بھگدڑ میں 11 افراد ہلاک، ویڈیودیکھیں

بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم کے گیٹ پر بھگدڑمچ گئی جس میں اب تک 11 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

بنگلورو: بدھ کے روز بنگلورو کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم کے دروازے پر بھگدڑ مچنے سے 11 افراد ہلاک اور کم از کم 15 افراد زخمی ہو گئے، جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے، جہاں منگل کو ٹیم نے اپنا پہلا آئی پی ایل ٹائٹل جیتنے کے بعد ہزاروں شائقین رائل چیلنجرز بنگلورو ٹیم کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے جمع تھے۔ RCB کی آئی پی ایل جیت کے موقع پر منعقدہ تقریب میں شرکت کے لیے ہجوم اسٹیڈیم کے دروازوں کی طرف بڑھنے کے بعد بھگدڑ کے نتیجے میں جانوں کے ضیاع کے بعد جشن کا موڈ افسوسناک ہو گیا۔

حکام کی جانب سے ہلاک ہونے والوں اور زخمیوں کے نام اور دیگر تفصیلات کا اشتراک کرنا ابھی باقی ہے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، تین افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

بھگدڑ اس وقت مچ گئی جب سینکڑوں شائقین نے رکاوٹیں توڑ کر اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ پولیس نے ہلکے لاٹھی چارج کا سہارا لے کر صورتحال کو قابو میں کیا۔

کرناٹک کی حکومت نے اس سے قبل حفاظتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے ودھانا سودھا سے چناسوامی کرکٹ اسٹیڈیم تک جیت کی پریڈ منسوخ کر دی تھی۔

آج سے پہلے، جب RCB کی ٹیم یہاں HAL ہوائی اڈے پر پہنچی، تو ڈپٹی سی ایم ڈی کے شیوکمار نے ذاتی طور پر ان کا استقبال کیا۔ انہوں نے ہر کھلاڑی کو گلدستے پیش کیے۔ شیوکمار نے خاص طور پر کرکٹر ویرات کوہلی کا خیرمقدم کیا، انہیں آر سی بی ٹیم کا جھنڈا اور کنڑ پرچم دونوں پیش کیا۔

بھگدڑ کیوں ہوئی؟

معلومات کے مطابق یہ بھگدڑ چننا سوامی اسٹیڈیم کے گیٹ نمبر 6 کے باہر دیکھی گئی۔ اس بھگدڑ میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 6 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ یہ بھگدڑ چناسوامی اسٹیڈیم کے اندر کیسے ہوئی۔ تاہم آر سی بی کے شائقین کی بڑی تعداد آر سی بی کی وکٹری پریڈ میں اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم پہنچ گئی تھی۔ وکٹری پریڈ کے حوالے سے بنگلورو پولیس کی طرف سے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی گئی۔ اس کے باوجود لوگوں کی بڑی تعداد وہاں پہنچ گئی۔ یہاں صورتحال اس قدر بے قابو ہوگئی کہ لوگ دیواروں اور درختوں پر چڑھ کر کھلاڑیوں کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بے چین ہوگئے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button