پاکستان پریس ریلیز

پنجاب اسٹیڈیم میں مذہبی اقلیتی بچوں کے رنگا رنگ کھیلوں کے مقابلے: ہفتہ اقلیت، جشن آزادی اور پاک فوج کو خراجِ تحسین

پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکار آپس میں یکجہتی، محبت اور بھائی چارے کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔

 سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:
محکمہ انسانی حقوق و اقلیتی امور حکومت پنجاب اور کرسچن کونسل پاکستان کے باہمی اشتراک سے ہفتہ اقلیت اور جشنِ آزادی کے سلسلے میں ایک شاندار اور رنگا رنگ کھیلوں کا میلہ پنجاب اسٹیڈیم، نشتر پارک اسپورٹس کمپلیکس لاہور میں منعقد کیا گیا۔ یہ ایونٹ مذہبی اقلیتوں، خصوصاً نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کے لیے ایک یادگار اور پرجوش موقع ثابت ہوا جس میں نہ صرف کھیلوں کے مقابلے منعقد کیے گئے بلکہ قومی یکجہتی، باہمی رواداری اور افواج پاکستان سے اظہارِ عقیدت کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔

شرکاء کی بڑی تعداد، زبردست جوش و خروش

تقریب کا آغاز سہ پہر 4 بجے ہوا اور یہ رات 9 بجے تک جاری رہی۔ لاہور کے مختلف گرجا گھروں سے وابستہ 500 سے زائد بچوں اور نوجوانوں نے بھرپور شرکت کی، جن میں نمایاں طور پر سجاؤ چرچ یوحنا آباد اور ایف جی اے چرچ ناگرہ ٹاؤن کے طلبا و طالبات شامل تھے۔ شرکاء کا جوش و خروش دیدنی تھا، جو کھیل کے میدان میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے تھے۔

کھیلوں کی ورائٹی اور مثالی انتظامات

ایونٹ میں کرکٹ، فٹبال، باکسنگ، رسہ کشی، بیڈمنٹن، کک باکسنگ، اور پاور لفٹنگ سمیت متعدد کھیلوں کے مقابلے منعقد کیے گئے۔ اسپورٹس کوآرڈینیٹر دانش مبارک نے انتظامات کو بہترین انداز میں سنبھالا۔ انٹرنیشنل لیول کی شخصیات، خصوصاً معروف اولمپین سہیل سسٹرز کی موجودگی نے تقریب کی شان میں مزید اضافہ کیا اور نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی۔

مہمانِ خصوصی کی آمد اور خطاب

اس ایونٹ میں سیکرٹری انسانی حقوق و اقلیتی امور، فرید احمد تارڑ نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اپنے ولولہ انگیز خطاب میں انہوں نے کہا:

"آج کا یہ شاندار ایونٹ اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکار آپس میں یکجہتی، محبت اور بھائی چارے کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ کھیل نہ صرف جسمانی صحت کا ذریعہ ہیں بلکہ یہ برداشت، نظم و ضبط، ٹیم ورک اور مثبت سوچ کو فروغ دیتے ہیں۔”

انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے وژن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ:

"وزیراعلیٰ پنجاب اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہیں۔ اقلیتوں کا ٹیلنٹ قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے اس نوعیت کے ایونٹس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔”

پاک فوج کو زبردست خراج تحسین

ایونٹ کا ایک نمایاں پہلو پاک فوج سے اظہار عقیدت تھا۔ اسٹیڈیم "پاک فوج زندہ باد” کے نعروں سے گونجتا رہا۔ شرکاء نے پاک فوج کے آپریشن "بنیان مرصوص” کی کامیابی پر بینرز آویزاں کیے اور ان کی قربانیوں کو سراہا۔ تقریب میں موجود تمام افراد نے یک زبان ہو کر وطن عزیز اور افواج پاکستان کے حق میں نعرے لگائے اور ملک کی سلامتی و ترقی کے لیے خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔

مارچ پاسٹ، نغمے اور روح پرور دعائیں

مہمانان گرامی کی آمد پر اسپورٹس کمیٹی نے شاندار مارچ پاسٹ کیا۔ قومی ترانے کے احترام میں تمام کھلاڑی مؤدب انداز میں کھڑے ہوئے۔ معروف پاسٹر صاحبان جن میں پاسٹر کاشف چاند اور پاسٹر ندیم برکت شامل تھے، نے پاکستان کی تعمیر و ترقی اور قومی یکجہتی کے لیے دعائیں کیں۔ تقریب میں ملی نغمے پیش کیے گئے جبکہ ایروبکس کا رنگارنگ مظاہرہ بھی شائقین کی توجہ کا مرکز بنا رہا۔

میڈلز کی تقسیم اور اختتامیہ

تقریب کے اختتام پر فرید احمد تارڑ نے مختلف کھیلوں میں کامیابی حاصل کرنے والے نوجوان کھلاڑیوں میں گولڈ، سلور اور برونز میڈلز تقسیم کیے۔ یہ اعزاز حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے چہروں پر خوشی اور فخر کے جذبات نمایاں تھے۔ اختتام پر دعا اور قومی یکجہتی کے جذبے کے ساتھ تقریب کا باضابطہ اختتام ہوا۔


نتیجہ

یہ ایونٹ نہ صرف مذہبی اقلیتوں کے بچوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا ذریعہ بنا بلکہ اس نے قومی ہم آہنگی، رواداری اور پاک فوج سے اظہارِ عقیدت جیسے مثبت پیغامات کو فروغ دیا۔ ایسی تقاریب پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی، نوجوانوں کی مثبت سرگرمیوں میں شمولیت اور اقلیتی برادری کی شمولیت کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button