پاکستاناہم خبریں

بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملے، ایک کیپٹن سمیت متعدد جوان شہید و زخمی — ملک دشمن عناصر کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی جاری

ملک دشمن عناصر کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔ "ہم نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ دشمن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔"

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ
بلوچستان میں امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی ایک اور مذموم کوشش میں، وسطی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز پر منظم حملے کیے گئے، جن میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک کیپٹن سمیت 10 کے قریب جوان شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ حملے مبینہ طور پر کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی جانب سے کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں اور گشت پر مامور قافلوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ حملوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ جدید اور بھاری نوعیت کا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کارروائیاں پہلے سے منظم اور منصوبہ بندی کے تحت کی گئیں۔
ملک دشمن عناصر کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں۔ "ہم نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ دشمن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔”
عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے بعد فورسز کی بھاری نفری علاقے میں تعینات کر دی گئی ہے، اور متعدد مقامات پر آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے علاقے میں کرفیو جیسی صورتحال پیدا کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی نقل و حرکت کو محدود کیا جا سکے۔
حملے کے بعد ملک بھر میں ایک بار پھر دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کو مزید تیز کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق بلوچستان میں اس نوعیت کی کارروائیاں دشمن کی اس حکمتِ عملی کا حصہ ہیں جس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور ترقیاتی منصوبوں، بالخصوص سی پیک، کو متاثر کرنا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button