پاکستاناہم خبریں

وزیر داخلہ محسن نقوی کا پمز اسپتال کا دورہ — آزاد کشمیر میں زخمی اسلام آباد اور آزاد کشمیر پولیس اہلکاروں کی عیادت، شرپسندی کے خلاف دو ٹوک مؤقف

"آپ سب نے جس ہمت، صبر اور جوانمردی سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دی، وہ قابل تحسین ہے۔ شرپسندی کے باوجود آپ نے برداشت اور قانون پسندی کا مظاہرہ کیا، جس پر پوری قوم کو آپ پر فخر ہے۔"

ناصر خان خٹک-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

اسلام آباد — وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد کے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) اسپتال کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے حالیہ آزاد کشمیر میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں زخمی ہونے والے اسلام آباد پولیس اور آزاد کشمیر پولیس کے اہلکاروں کی عیادت کی۔ ان کے ہمراہ چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آباد پولیس اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔


زخمی اہلکاروں کی فرداً فرداً عیادت

وزیر داخلہ محسن نقوی نے پمز اسپتال میں زیر علاج تمام زخمی پولیس اہلکاروں کے وارڈز کا تفصیلی دورہ کیا، ان سے فرداً فرداً ملاقات کی، ان کی خیریت دریافت کی، اور ان کے عزم و حوصلے کو سراہا۔ اس موقع پر انہوں نے زخمی اہلکاروں سے کہا:

"آپ سب نے جس ہمت، صبر اور جوانمردی سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دی، وہ قابل تحسین ہے۔ شرپسندی کے باوجود آپ نے برداشت اور قانون پسندی کا مظاہرہ کیا، جس پر پوری قوم کو آپ پر فخر ہے۔”

وزیر داخلہ نے اسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمی اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں اور ان کی مکمل نگہداشت میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔


زخمیوں کی تعداد

پمز اسپتال انتظامیہ کے مطابق:

  • اسلام آباد پولیس کے 31 اہلکار

  • آزاد کشمیر پولیس کے 12 اہلکار

اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان اہلکاروں کو مختلف نوعیت کے زخم آئے، جن میں آنسو گیس، پتھراؤ اور جھڑپوں کے باعث چوٹیں شامل ہیں۔


شرپسند عناصر کے خلاف واضح پیغام

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنے بیان میں آزاد کشمیر میں امن و امان کی صورتِ حال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا:

"پرامن احتجاج ہر شہری کا جمہوری حق ہے، لیکن قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جا سکتی۔ کچھ شرپسند عناصر دشمن کے ایما پر کشمیر کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جن کے مذموم عزائم کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔”

انہوں نے زور دیا کہ ریاستی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور حکومت امن و امان قائم رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔


کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی

محسن نقوی نے کشمیری عوام سے گہری ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:

"پاکستانیوں کے دل کشمیری بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ ہم ان کے مسائل کو سمجھتے ہیں اور ان کے حل کے لیے ہر سطح پر تیار ہیں۔ لیکن ہمیں فرق کرنا ہوگا کہ پرامن عوامی آواز اور شرپسندی کے بیچ واضح لکیر ہونی چاہیے۔”


ہدایت برائے خصوصی نگہداشت

وزیر داخلہ نے چیف کمشنر اسلام آباد اور آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے زخمی پولیس اہلکاروں کی بھی خصوصی نگہداشت کی جائے، تاکہ بین الریاستی یکجہتی کا مظاہرہ کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اہلکار ریاست کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔


نتیجہ

وزیر داخلہ کے اس دورے نے ایک جانب جہاں زخمی پولیس اہلکاروں کے حوصلے بلند کیے، وہیں ریاست کی جانب سے واضح پیغام بھی دیا گیا کہ امن، قانون کی بالادستی اور عوامی خدمت کے جذبے کو سبوتاژ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ حکومت پاکستان کشمیری عوام کی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ ہے، لیکن امن و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button