
صوبائی وزیر قانون رانا محمد اقبال خان کا کوٹ رادھا کشن میں معروف تاجر رہنما کے بہیمانہ قتل کا نوٹس، ملزمان کی گرفتاری کی ہدایت
مقتول تاجر کی شناخت معروف کاروباری شخصیت کے طور پر ہوئی ہے اور ان کا قتل علاقے کی تاجر برادری کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے۔
ڈاکٹر اصغر واہلہ-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
قصور: صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا محمد اقبال خان نے کوٹ رادھا کشن میں معروف تاجر رہنما کے بہیمانہ قتل کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او قصور سے فوری طور پر رپورٹ طلب کی ہے۔ انہوں نے واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور تاجر برادری کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔
تاجر رہنما کا بہیمانہ قتل
تفصیلات کے مطابق کوٹ رادھا کشن میں ایک معروف تاجر رہنما کو بہیمانہ طور پر قتل کر دیا گیا، جس کی وجہ سے پورے علاقے میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ مقتول تاجر کی شناخت معروف کاروباری شخصیت کے طور پر ہوئی ہے اور ان کا قتل علاقے کی تاجر برادری کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے۔ اس واقعے کے فوراً بعد پولیس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، تاہم ابھی تک ملزمان کی گرفتاری میں کامیابی نہیں ہو سکی۔
وزیر قانون کا فوری نوٹس اور اقدامات
صوبائی وزیر قانون رانا محمد اقبال خان نے اس سنگین واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او قصور سے رپورٹ طلب کی ہے۔ انہوں نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے۔ رانا محمد اقبال خان نے کہا، "قاتلوں کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ انصاف کی فراہمی میں کسی قسم کی کوتاہی نہ ہو۔”
وزیر قانون نے مزید کہا کہ "قانون کی عملداری میں کوئی کمپرومائز نہیں کیا جائے گا۔” انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب تاجر برادری کے جان و مال کے تحفظ کو اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے اور اس افسوسناک واقعے میں ملوث عناصر کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے گا۔
تاجر برادری کی حفاظت کو یقینی بنانا
صوبائی وزیر قانون نے مقتول تاجر کے اہلِ خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کے واقعات تاجر برادری میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کرتے ہیں، مگر حکومت پنجاب تاجر برادری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
رانا محمد اقبال خان نے کہا، "ہم کسی بھی قسم کی دہشت گردی یا جرائم کی کارروائی کو برداشت نہیں کریں گے۔ تاجر برادری کے تحفظ کے لیے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید فعال بنایا جائے گا۔”
عوام کا غم و غصہ
مقتول تاجر کے قتل کے بعد علاقے میں تاجر برادری کا غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ تجارتی انجمنوں اور مقامی افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تاجر برادری کو مزید تحفظ فراہم کیا جائے اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کو ہر سطح پر تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے سنگین جرائم کا سدباب ہو سکے۔
پولیس کی تحقیقات اور کارروائیاں
پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ ڈی پی او قصور نے اس حوالے سے یقین دہانی کرائی ہے کہ ملزمان کو گرفتار کر کے سخت ترین سزا دلوانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
حکومتی عزم اور آئندہ اقدامات
صوبائی وزیر قانون نے واضح کیا کہ حکومت پنجاب اس افسوسناک واقعے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس میں ملوث تمام عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بھرپور کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو مزید فعال اور مضبوط بنایا جائے گا تاکہ جرائم پیشہ عناصر کو قانون کے دائرے میں لایا جا سکے اور عوام کا اعتماد بحال ہو۔
رانا محمد اقبال خان نے تاجر برادری کو بھی یقین دلایا کہ حکومت پنجاب ان کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ "حکومت کا عزم ہے کہ معاشرے میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے اور ہر شہری کو اپنی جان و مال کے تحفظ کا احساس ہو۔”
نتیجہ
اس افسوسناک واقعے کے بعد حکومت پنجاب نے نہ صرف تاجر برادری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں بلکہ اس بات کا عزم بھی ظاہر کیا ہے کہ آئندہ اس نوعیت کے جرائم کے روک تھام کے لیے مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ پولیس کی تحقیقات اور تاجر برادری کے تحفظ کے حوالے سے حکومتی عزم سے عوامی حلقوں میں امید کی نئی کرن پیدا ہوئی ہے، اور یہ واقعہ علاقے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے۔



