پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

لاہور میں NSPP کے ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے "گفت و شنید کی مہارت” پر جامع تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

تنازعات کا انتظام اور دانشمندانہ مذاکرات کسی بھی ادارے کی پائیدار ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں

انصار ذاہد.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

نیشنل سکول آف پبلک پالیسی (NSPP) کے ایگزیکٹو ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (EDI) کی جانب سے جمعہ کے روز "گفت و شنید کی مہارت” کے موضوع پر ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کا مقصد مختلف سرکاری و نجی شعبہ جات کے افسران اور نمائندگان کو پیشہ ورانہ ماحول میں مؤثر مذاکرات اور تنازعات کے حل کے عملی طریقوں سے آراستہ کرنا تھا۔

ورکشاپ نے شرکاء کو فیصلہ سازی، قیادت، پیشہ ورانہ مواصلات اور ادارہ جاتی تعامل کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ایسے ٹولز مہیا کیے جو پیچیدہ تنظیمی معاملات میں باہمی فائدے کے نتائج تک رسائی میں معاون ثابت ہوں۔

ملک بھر سے متنوع شرکاء کی شرکت

تربیتی ورکشاپ میں ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے سرکاری و نجی اداروں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔ شرکاء میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے سول افسران کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکٹر کے ایگزیکٹوز بھی شامل تھے۔
اس کے علاوہ کئی اہم قومی اداروں نے بھی نمائندگی کی، جن میں:

  • قومی اسمبلی پاکستان

  • پاکستان سول ایوی ایشن

  • ہیومن ریسورس بورڈ

  • پنجاب منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن

  • پنجاب کیٹل مارکیٹ مینجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی

  • دی اربن موبائل کمپنی

  • ملتان الیکٹرک پاور کمپنی

  • لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی

  • فورمین کرسچین کالج یونیورسٹی

  • نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی

  • نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن

  • NSPP لاہور

شرکاء کا یہ متنوع امتزاج ورکشاپ کو ایک حقیقی قومی پلیٹ فارم میں تبدیل کرتا رہا جہاں مختلف تجربات اور نقطۂ نظر کے تبادلے نے مباحثے کو مزید موثر بنایا۔

افتتاحی کلمات: مؤثر گفت و شنید سے تنازعات کے حل پر زور

ای ڈی آئی کے ڈین ڈاکٹر نوید الہیٰ نے ورکشاپ کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں وضاحت کی کہ ورکشاپ کا بنیادی مقصد شرکاء کو ایسے عملی اوزار فراہم کرنا ہے جن کے ذریعے وہ پیشہ ورانہ ماحول میں جنم لینے والے تنازعات کو عقل، حکمت اور مؤثر گفت و شنید سے حل کرسکیں۔

انہوں نے کہا:

“تنازعات کا انتظام اور دانشمندانہ مذاکرات کسی بھی ادارے کی پائیدار ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ پروگرام شرکاء کی قیادت، فیصلہ سازی اور پیشہ ورانہ مواصلات کی صلاحیتوں کو عمدہ سطح تک لے جانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔”

EDI کے ڈائریکٹر کامران احمد کا ادارہ جاتی وژن پر خطاب

ڈائریکٹر EDI جناب کامران احمد نے ادارے کی کارکردگی اور اسٹریٹجک اہداف کا تفصیلی جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ای ڈی آئی کے پروگرام بین الاقوامی معیارات کے مطابق مرتب کیے جاتے ہیں، جن میں ماہرین کی انتخابی پالیسی نہایت سخت اور معیاری ہوتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ:

“EDI کا منصوبہ بندی کا عمل یقینی بناتا ہے کہ ابھرتے ہوئے قومی چیلنجوں پر جامع اور ہم آہنگ نقطۂ نظر تشکیل دیا جائے۔ ہمارے تربیتی پروگراموں نے ملک بھر کے سینئر افسران کی پیشہ ورانہ ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔”

مہمان مقررین کے تحقیقی و عملی لیکچر

ورکشاپ میں ممتاز ماہرین نے اپنے موضوعات پر تفصیلی لیکچر دیے، جنہیں شرکاء نے نہایت دلچسپی سے سنا۔ ان میں شامل تھے:

  • پروفیسر ڈاکٹر سعد بی ملک (پروفیسر آف سائیکاٹری)
    موضوع: "فہم مذاکرات — اقسام: تقسیمِ کار اور انضمامی، عناصر: BATNA, WATNA & Goals”
    انہوں نے مذاکرات کے نفسیاتی پہلو، مؤثر حکمت عملی اور عملی اپروچ پر روشنی ڈالی۔

  • جناب شعیب میر (سابق وفاقی سیکریٹری)
    موضوع: "عوامی شعبے میں اسٹریٹجک تنازعہ کا انتظام اور مذاکرات”
    انہوں نے سرکاری اداروں میں پالیسی سطح پر ہونے والے مذاکرات اور تنازعات کے مؤثر حل کے اصول بیان کیے۔

  • پروفیسر ڈاکٹر جواد سید (پروفیسر، LUMS)
    موضوع: "مؤثر مواصلات اور اخلاقی حکمت عملیاں”
    انہوں نے تین گھنٹے طویل نشست میں شرکت کنندگان کو رکاوٹیں دور کرنے، تاثر کا مؤثر انتظام، اور غیر اخلاقی حربوں سے بچنے کے عملی طریقے سکھائے۔

اختتامی تقریب اور اسناد کی تقسیم

اختتامی سیشن میں ڈاکٹر نوید الہیٰ نے شرکاء کی دلچسپی اور بھرپور شرکت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تربیت شرکاء کو نہ صرف ذاتی بلکہ ادارہ جاتی سطح پر بہتر فیصلہ سازی اور اسٹریٹجک مذاکرات کی صلاحیتوں سے مسلح کرے گی۔

آخر میں، ڈین EDI نے شرکت کنندگان کو سرٹیفکیٹس پیش کیے اور امید ظاہر کی کہ شرکاء یہ مہارتیں اپنے اداروں میں عملی سطح پر اپناتے ہوئے مجموعی طور پر گورننس کے معیار کو بہتر بنائیں گے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button