لاہور پولیس کے لئے سب سے بڑا چیلنج اشتہاری و عادی مجرموں کی گرفتاری ہے
شہر میں ہونے والے بیشتر جرائم میں یہی پیشہ ور اشتہاری و عادی مجرم ملوث پائے گئے ہیں
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):سربراہ لاہور پولیس ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ لاہور پولیس کے لئے سب سے بڑا چیلنج اشتہاری و عادی مجرموں کی گرفتاری ہے کیونکہ شہر میں ہونے والے بیشتر جرائم میں یہی پیشہ ور اشتہاری و عادی مجرم ملوث پائے گئے ہیں۔سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کی ہدایت پر لاہور پولیس کا سنگین مقدمات میں ملوث اشتہاری و عادی مجرموں اور عدالتی مفروروں کے خلاف کریک ڈاؤن تیزی سے جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے رواں ماہ اب تک 1901اشتہاری،عادی مجرم اور عدالتی مفرور گرفتار کر لئے ہیں۔سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے تمام ڈویژنل افسران اور ایس ڈی پی اوزکو اشتہاری مجرم پکڑنے کا ٹاسک دیا ہے۔سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ خصوصی مہم کےتحت روزانہ کی بنیاد پراشتہاری و عادی مجرم اور عدالتی مفرور گرفتار کئے جا رہے ہیں۔سی سی پی او لاہور نے ہدایت کی ہے کہ آپریشنز،انوسٹی گیشن،اینٹی وہیکلز لفٹنگ سٹاف اور سی آئی اے مشترکہ طور پر اشتہاری، عادی اور عدالتی مجرم گرفتار کریں۔لاہور پولیس نے رواں ماہ کیٹیگری اے کے 62 اور کیٹگری بی کے 280 سمیت342 اشتہاری مجرم گرفتار کئے جبکہ 404 عادی مجرم اور 1155 عدالتی مفرور بھی گرفتار کئے گئے جن میں کیٹگری اے کے 77 اور کیٹگری بی کے 1078 عدالتی مفرور شامل ہیں۔سربراہ لاہور پولیس غلام محمود ڈوگر نے بتایا کہ ایلیٹ فورس سمیت تھانوں کی سطح پر تشکیل کردہ سپیشل ٹیمیں سنگین وارداتوں میں ملوث ریکارڈ یافتہ اشتہاری مجرموں کی گرفتاری کے لیے روزانہ کی بنیاد پر ریڈ کر رہی ہیں۔سی سی پی او لاہور نے کہا کہ اپر سب آرڈینیٹس اور انوسٹی گیشن انچارج فہرستوں کے مطابق اشتہاری،عادی مجرم اور عدالتی مفرور پکڑنے کے ذمہ دار ہیں۔غلام محمود ڈوگر نے مزید کہا کہ تمام ریکارڈ یافتہ اشتہاری،عادی اور عدالتی مفروروں کا سی آر او ڈیٹا بھی اکٹھا کیا گیا ہےجس کی مدد سے سنگین جرائم میں ملوث مجروں کے فنگر پرنٹس سے شناخت اور گرفتاری میں بے حد مدد ملی ہے۔سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جرائم کی سنگین وارداتوں میں ملوث اشتہاری مجرموں کو گرفتار کریں گےیا انہیں لاہور سے ہمیشہ کے لئے بھاگنے پر مجبور کر دیں گے۔