پاکستاناہم خبریں

نیو یارک: اقوام متحدہ میں سید طارق فاطمی کا خطاب — "تنازعات کا حل صرف مذاکرات اور سفارتکاری سے ممکن ہے”

تنازعات کا پائیدار اور مؤثر حل صرف اور صرف بات چیت، مفاہمت اور سفارتکاری سے ممکن ہے۔

(رپورٹ: عالمی امور ڈیسک)
مقام: اقوام متحدہ ہیڈکوارٹر، نیو یارک

نیو یارک (نامہ نگار خصوصی) — وزیر اعظم پاکستان کے معاونِ خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی امن و سلامتی کے فروغ پر زور دیا۔ یہ اجلاس یوکرین میں جاری جنگ اور اس کے علاقائی و عالمی اثرات کے حوالے سے بلایا گیا تھا، جس میں دنیا بھر کے نمائندوں نے شرکت کی۔

سید طارق فاطمی نے پاکستان کا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے تنازعات کے حل کا علمبردار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر جاری جنگوں اور کشیدگی کو اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور سفارتی اصولوں کے تحت حل کیا جانا چاہیے تاکہ عالمی امن، سلامتی اور انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔


پاکستان کا اصولی مؤقف

اپنے خطاب میں طارق فاطمی نے واضح کیا کہ پاکستان کا ہمیشہ سے یہ اصولی مؤقف رہا ہے کہ:

"تنازعات کا پائیدار اور مؤثر حل صرف اور صرف بات چیت، مفاہمت اور سفارتکاری سے ممکن ہے۔ طاقت کے استعمال سے نہ صرف انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے بلکہ بین الاقوامی نظام عدم توازن کا شکار ہو جاتا ہے۔”

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ایسے تمام تنازعات میں مداخلت کریں جہاں جنگ اور بدامنی نے عام شہریوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے، اور امن کے امکانات کو کمزور کیا ہے۔


یوکرین تنازع اور انسانی بحران

سلامتی کونسل کے اجلاس کا محور یوکرین میں جاری جنگ اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والا انسانی بحران، خوراک و توانائی کی قلت، اور عالمی سطح پر معاشی دباؤ تھا۔ اس تناظر میں طارق فاطمی نے کہا:

"یوکرین جنگ کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہو رہے ہیں۔ ترقی پذیر ممالک ان اثرات سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، جہاں مہنگائی، غذائی قلت اور توانائی کی فراہمی کے مسائل مزید سنگین ہو چکے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین تنازع کو بھی اسی اصول کے تحت حل کیا جانا چاہیے جس کے تحت دنیا کے دیگر تنازعات کو دیکھنا چاہیے — یعنی مذاکرات اور سفارتی مفاہمت۔


عالمی اداروں کا مؤثر کردار ضروری

طارق فاطمی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور دیگر عالمی اداروں کی مؤثر کارکردگی پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان اداروں کو چاہیے کہ وہ صرف طاقتور اقوام کے مفادات کے تحفظ تک محدود نہ رہیں بلکہ دنیا کے ہر خطے اور ہر قوم کے ساتھ مساوی سلوک کریں۔

"جب تک عالمی ادارے انصاف، برابری اور غیر جانب داری کے اصولوں پر کاربند نہیں ہوں گے، دنیا میں دیرپا امن ممکن نہیں ہوگا۔”


پاکستان: امن کا سفیر

سید طارق فاطمی نے اپنے خطاب کے اختتام پر عالمی برادری کو باور کروایا کہ پاکستان ہمیشہ عالمی امن، استحکام، اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت مسائل کے حل کے لیے کوشاں رہا ہے۔ پاکستان نے ماضی میں بھی اقوام متحدہ کے امن مشنز میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اور مستقبل میں بھی امن و استحکام کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرتا رہے گا۔


نتیجہ: امن کی آواز بلند

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں سید طارق فاطمی کا خطاب اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر عالمی فورمز پر امن، انصاف اور سفارتکاری کی آواز بلند کر رہا ہے۔ ایسے وقت میں جب دنیا مختلف تنازعات اور جنگوں سے دوچار ہے، پاکستان کا یہ مؤقف نہایت اہم اور قابلِ تحسین ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button