چئیرمن آف پاکستان علماء کونسل مولانا طاہر محمود اشرفی کی خصوصی شرکت
ڈائیلاگ فورم میں پاکستان میں مذہبی رواداری کے فروغ ،چیلنجز اور درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
لاہور 12 نومبر:: لاہور کے پریسبیٹیرین چرچ نولکھا میں پریسبیٹیرین ایجوکیشن بورڈ کیجانب سے انٹر فیتھ ہارمنی ڈائیلاگ کا انعقاد ماڈریٹر ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل کی زیر نگرانی کیا گیا ۔ چئیرمن آف پاکستان علماء کونسل مولانا طاہر محمود اشرفی ، چئیرمن رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد،
خطیب داتا دربار مولانا رمضان سیالوی ، چئیرمن کل مسالک بورڈ مولانا محمد عاصم مخدوم ، مولانا زبیر عابد، پروفیسر محمود غزنوی ، پروفیسر سہیل رضا ،ہیڈ آف پریسبیٹیرین ایجوکیشن بورڈ مسز ویڈا جاوید، مسز مارگی ٹرمیل ،مس شیرل برک، ریورنڈ ایمونیئل کھوکھر اور ایجوکیشن بورڈ پریسبیٹیرین کے وفد نے حصہ لیا۔
ڈائیلاگ فورم میں پاکستان میں مذہبی رواداری کے فروغ ،چیلنجز اور درپیش مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔
تمام رہنمائوں نے مذہبی رواداری کے فروغ کے لیے بھرپور کوشش کے عزم کا اظہار کیا۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اور بین المذاہب ہم آہنگی اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کا آئین قرآن و سنت کے تحت ہے۔ بین المذاہب ہم آہنگی ہی ملک کی ترقی و خوشحالی کی بنیاد ہے جبکہ تمام مذاہب امن اور محبت کا پیغام دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے رہنما ملک میں امن اور محبت کا پیغام پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے 3500 سے زائد بچوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور الشفاء ہسپتال کے کرسچن ڈاکٹروں کے کردار کو سراہا جو غزہ میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے پریسبیٹیرین ایجوکیشن بورڈ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم آپکی تعلیم کے میدان میں لازوال خدمات پر خراج تحسین پیش کرتی ہے کیونکہ مسیحی برادری کا تعلیم اور صحت میں کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل نے کہا کہ فخر ہے کہ پریسبیٹیرین ایجوکیشن بورڈ کے پاس تعلیم پھیلانے کا مشن ہے اور ہمارے تعلیمی اداروں میں 60 فیصد طلباء مسلم کمیونٹی سے ہوتے ہیں ۔پچیس سال قبل قومی تحویل میں لئے گئے سکولوں کہ واپسی ممکن ہونے کے بعد ابتک مسیحی تعلیمی ادارے لازوال خدمات پیش کرچکے ہیں اور بہت سے بڑے نام پیدا کرچکے ہیں ۔ آج پچیس سال مکمل ہونے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں ۔خطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ ڈاکٹر مجید ایبل کی انٹر فیتھ میں خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں کیونکہ ان کے چرچ سے ہمیشہ امن و محبت کی بات کی گئ۔ سانحہ جڑانوالہ کا واقعہ بہت تکلیف دہ تھا تاہم سب نے ملکر اسکی مذمت کی اور انسانیت کے تحفظ کے لیے ملکر قدم بڑھایا۔ چئیرمن کل مسالک بورڈمولانا عاصم مخدوم نے کہا کہ بلاشبہ مسیحی برادری کی تعلیم اور صحت میں بے شمار خدمات ہیں ۔ مسیحی تعلیمی اداروں میں مسلم بچوں کا تعلیم ثاصل کرنا بلاشبہ آپ پر مکمل اعتماد کا اظہار ہے۔ جڑانوالہ میں پریسبیٹیرین ایجوکیشن بورڈ کیجانب سے سکول کھولے جانے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اپنی بھرپور معاونت کا یقین دلاتے ہیں ۔ خطیب داتا صاحب رمضان سیالوی نے کہا کہ تمام مذاہب میں تعلیم پر زور دیا گیا ہے جبکہ اسلام میں بھی اقراء یعنی کی پڑھ تھا۔ داتا صاحب کی تعلیم پر کتاب بھی کئ سالوں سے پڑھائی جا رہی ہے ۔ تعلیم کی بنیاد پر ہی معاشرے میں امن و رواداری قائم کی جاسکتی ہے۔ مسز مارگی ٹرمیل نے کہا کہ پریسبیٹیرین چرچ اسی طرح تعلیم پھیلانے کی خدمات جاری رکھے گا جیسے ماضی میں فراہم کرتا آیا ہے۔
مس شیرل برک نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں کئ دہائیوں سے اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور ہمارے اداروں سے بہت بڑے بڑے نام پیدا ہوئے ہیں ۔
ہیڈ آ ف پریسبیٹیرین ایجوکیشن بورڈ
مسز ویڈا جاوید نے کہا کہ ہم پنجاب بھر کے دیہاتوں میں خصوصی طور پر تعلیم کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں جبکہ انکا معیار کسی بھی بڑے سکول سے کم نہیں ہے۔ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ہمارا تعلیمی معیار کسی طرح بھی بیکن ہائوس سے کم نہیں ہے۔ مولانا زبیر احمد نے کہا کہ آج ہم سب ایک چرچ میں بیٹھ کر امن کی بات کر رہے ہیں کیونکہ ایک دوسرے کے ساتھ ملکر چلنا ہی انسانیت ہے۔ آج پوری دنیا میں امن کا پیغام عام کرنے پر زور دینا وقت کی ضرورت ہے تاکہ فلسطین وغیرہ میں امن قائم ہوسکے ۔ پریسبیٹیرین ایجوکیشن بورڈ کے وفد نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ تعلیم کو ایک مشن کی طرح جاری رکھیں گے اور پاکستان کی خوشحالی میں اپنا بھرپور حصہ ڈالیں گے ۔دیگر مقررین نے انٹر فیتھ ہارمنی کے فروغ میں ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ چرچ سے ہمیشہ امن کی آواز اٹھائی گئی ہے جبکہ تمام مذاہب سے منسلک مذہبی شخصیات ادھر ہر موقع پر جمع ہوکر آپس میں بھائی چارے اور امن کو فروغ دیتے ہیں ۔ تقریب کے اختتام پر مسئلہ فلسطین کے حل اور دنیا بھر میں امن قائم ہونے کے ساتھ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعاء کا بھی اہتمام کیا گیا