صوبائی وزیر لائیو سٹاک ابراہیم حسن مراد کا ویٹرنری ریسرچ انسٹیٹیوٹ کا دورہ
ویٹرنری ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں 06 مہلک بیماریوں پر قابو پایا جا چکا ہے
لاہور پاکستان (نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر لائیو سٹاک ابراہیم حسن مراد نے ویٹرنری ریسرچ انسٹیٹیوٹ کا دورہ کیا اور ویکسینیشن کے حوالے سے اہم اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر سیکرٹری لائیو سٹاک مسعود انور ، ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سجاد حسین اور دیگر متعلقہ افراد موجود تھے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر کو ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ،ریسرچ ونگ کے فنکشنز،ویکسین پروڈکشن،ریسرچ پراجیکٹس اور ریسرچ پبلیکیشن پر بریفنگ دی گئی۔ صوبائی وزیر کو دوران بریفنگ بتایا گیا کہ ویٹرنری ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں 06 مہلک بیماریوں پر قابو پایا جا چکا ہے ۔ ان بیماریوں میں گل گھوٹو ، چوڑے مار، انتڑیوں کا زہر اور خونی پیچش،کیپرائن پلورو نمونیہ ، رانی کھیت اور کاٹا شامل ہیں جبکہ دیگر بیماریوں کے حوالے سےایف ایم ڈی کی صلاحیت بڑھائی جا رہی ہے اور مہلک بیماریوں پر کنٹرول پانے کے لیے ریسرچ جاری ہے ۔ صوبائی وزیر لائیو سٹاک نے کولڈ چین سپلائی سسٹم کا معائنہ کیا، کولڈ روم میں پڑی ادویات کا ٹمپریچر وغیرہ چیک کیا اور ویکسین کے آن لائن سسٹم کا بھی جائزہ لیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر لائیو سٹاک کا کہنا تھا کہ ویٹرنری ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے ریسرچ انڈوومنٹ فنڈ کا قیام ناگزیر ہے تاہم ڈریپ ریگولیشن اتھارٹی کے ساتھ رجسٹریشن کا عمل جاری ہے ۔ صوبائی وزیر لائیو سٹاک نے مزید کہا کہ ویٹرنری ریسرچ انسٹیٹیوٹ کو خود مختار بنانے پر غور کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ وی آر اے کے ہر ریسرچر سال میں ایک مرتبہ بین الاقوامی سطح پر اپنا ریسرچ پراجیکٹ لازمی جمع کرائے۔ ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ بلاشبہ محدود وسائل کے ساتھ انسٹیٹیوٹ بہترین کام کر رہا ہے تاہم محکمہ لائیو سٹاک وی آر اے کی کیپیسٹی بلڈنگ کو بڑھانے میں محکمہ اپنا فعال کردار ادا کرے گا ۔