اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

’دوسروں کے اے سی اتارنے والے آج جیل میں سہولتیں مانگ رہے ہیں‘

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کے نام پر قوم کو دھوکہ دینے کی کوشش کی گئی مگر کامیابی اس لیے نہیں ہوئی کیونکہ راہ میں جمعیت کھڑی ہوئی تھی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کے نام پر قوم کو دھوکہ دینے کی کوشش کی گئی مگر کامیابی اس لیے نہیں ہوئی کیونکہ راہ میں جمعیت کھڑی ہوئی تھی۔اتوار کو بنوں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے نام لیے بغیر عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ان کے ایسے ایسے مقدمات کے فیصلے سامنے آ رہے ہیں جن کا ہم جیسے شریف لوگ اپنے جلسوں میں ذکر بھی نہیں کر سکتے۔‘مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’وہ جو کہتا تھا کسی کو بی کلاس نہیں ملے گی اے سی اتاروں گا، آج کبھی کہتا ہے، مجھے سائیکل دی جائے اور کبھی کسی اور سہولت کا مطالبہ کرتا ہے۔‘
’یہ تو سردی کا مقابلہ کر سکتے ہیں نہ گرمی کا‘انہوں نے کہا کہ یہ قوم کا اتحاد ہی تھا کہ آج تہذیب کا دشمن اقتدار سے محروم ہونے کے بعد جیل میں پڑا ہے۔انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ان کو معلوم ہی نہیں تھا کہ ریاست مدینہ اصل میں تھی کیا۔ان کا کہنا تھا جب نواز شریف اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے خلاف کیس بنتے تو کہا جاتا قانون کا تقاضا ہے اور اب جب خود مقدمات کا سامنا ہے تو کہتے ہیں یہ جھوٹے مقدمے ہیں۔انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’جب گھڑی چوری کی ہے تو کیا یہ جھوٹ ہے، کیا اس کا مقدمہ نہیں بنے گا۔‘مولانا فضل الرحمان نے توشہ خانہ کیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تحفوں میں ملنے والی مقدس اشیا بیچ دیں جو انہیں نہیں بلکہ ملک کو ملی تھیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button