پاکستاناہم خبریں

باجوڑ میں بارودی مواد کا اندوہناک دھماکہ: تین معصوم بچے شہید، پاک فوج کا بروقت ایکشن، انسانی جانیں بچا لی گئیں

واقعہ بظاہر فتنہ الخوارج کے چھوڑے گئے بارودی مواد کا شاخسانہ ہے، جس کا مقصد شہری آبادیوں میں خوف و ہراس پھیلانا ہے۔ تفتیشی ٹیموں نے علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا ہے

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرنی اردو نیوز کے ساتھ:

باجوڑ کے علاقے لغڑئی میں 27 ستمبر کو ایک افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب دہشت گردوں کی جانب سے چھوڑے گئے بارودی مواد میں اچانک دھماکہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں تین معصوم بچے شہید جبکہ پانچ شدید زخمی ہو گئے۔ واقعے نے پورے علاقے کو غم و غصے اور سوگ کی فضا میں مبتلا کر دیا ہے۔

دھماکہ کھیلتے بچوں کی زندگی نگل گیا

عینی شاہدین کے مطابق بچے علاقے میں معمول کے مطابق کھیل رہے تھے کہ انہیں زمین پر مشکوک شے نظر آئی، جو بعد ازاں ایک مہلک بارودی مواد نکلی۔ معصوم بچے لاعلمی میں اس سے کھیلنے لگے اور اسی دوران اچانک زور دار دھماکہ ہوا، جس نے اردگرد کے ماحول کو دہلا کر رکھ دیا۔

پاک فوج کی بروقت کارروائی: قیمتی جانیں بچ گئیں

واقعے کے فوری بعد پاک فوج نے برق رفتاری سے امدادی کارروائی کا آغاز کیا۔ زخمی بچوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری طور پر پشاور منتقل کیا گیا، جہاں سی ایم ایچ پشاور میں پاک فوج کے ماہر ڈاکٹروں کی نگرانی میں ان کا علاج جاری ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق بیشتر زخمیوں کی حالت اب خطرے سے باہر ہے، جو پاک فوج کے فوری اور موثر رسپانس کا ثبوت ہے۔

تحقیقات اور شواہد جمع کرنے کا عمل جاری

پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ کا مکمل محاصرہ کر کے شواہد اکھٹے کر لیے ہیں۔ سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ واقعہ بظاہر فتنہ الخوارج کے چھوڑے گئے بارودی مواد کا شاخسانہ ہے، جس کا مقصد شہری آبادیوں میں خوف و ہراس پھیلانا ہے۔ تفتیشی ٹیموں نے علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا ہے تاکہ مزید ممکنہ خطرات کو بروقت ناکام بنایا جا سکے۔

فتنہ الخوارج: ایک پرانا خطرہ، نئی سازشیں

یہ واقعہ ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ فتنہ الخوارج نامی دہشت گرد گروہ اب بھی قبائلی علاقوں میں معصوم جانوں کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔ ماضی میں بھی یہ عناصر مساجد، مدارس، گھروں اور شہری آبادیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے رہے ہیں۔ وادی تیراہ میں بھی اسی گروہ کے ذخیرہ شدہ بارودی مواد کے دھماکے میں کئی معصوم شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ جوابی کارروائی میں 14 دہشت گرد ہلاک کیے جا چکے ہیں۔

عوام اور فوج کا اشتراک: خطرات کے خاتمے کا عزم

پاک فوج نے اس سانحے کے بعد اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مقامی آبادی کے تعاون سے پورے باجوڑ اور گرد و نواح کے علاقوں کو بارودی مواد سے پاک کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ فوجی ذرائع کے مطابق، سرچ اینڈ کلیئرنس آپریشنز میں شدت لائی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے باقی ماندہ بارودی خطرات کو فوری طور پر ختم کیا جا سکے۔

قومی سطح پر غم و غصہ اور یکجہتی

اس افسوسناک واقعے پر ملک بھر میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سیاسی و عسکری قیادت، سماجی تنظیموں، اور عوامی نمائندوں نے معصوم بچوں کی شہادت پر شدید دکھ کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی میں مزید سختی لائی جائے۔ سوشل میڈیا پر بھی عوام کی جانب سے پاک فوج کی بروقت کارروائی کو سراہا جا رہا ہے اور شہید بچوں کے لیے دعائیں اور یکجہتی کے پیغامات جاری کیے جا رہے ہیں۔


نتیجہ: قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی

لغڑئی، باجوڑ میں پیش آنے والا یہ سانحہ ایک بار پھر یاد دلاتا ہے کہ دہشت گردی کا خطرہ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا، لیکن پاک فوج اور قوم کا عزم بھی کسی صورت کمزور نہیں ہوا۔ شہید ہونے والے معصوم بچے قومی ضمیر کو جھنجھوڑ رہے ہیں کہ ہمیں اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے مزید مستعدی سے کام لینا ہو گا۔

پاک فوج کی بروقت کارروائی نہ صرف انسانی جانیں بچانے کا باعث بنی بلکہ یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ ریاست اور اس کے ادارے ہر لمحہ اپنی عوام کے تحفظ کے لیے تیار ہیں۔ اس جنگ میں کامیابی عوام، فوج اور اداروں کے متحد ہونے میں ہے — اور یہ اتحاد ہی وہ قوت ہے جو فتنہ الخوارج کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button