
(سید عاطف ندیم-پاکستان):پاکستان فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر صرف ان انڈین پوسٹوں کو جواباً نشانہ بنا رہے ہیں جہاں سے پاکستان کے شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے اور گولہ باری کی جا رہی ہے، پاکستان نے انڈیا پر راکٹس یا ڈرونز سے کوئی حملہ نہیں کیا ہے۔
جمعے کو دیے جانے والے انٹرویو کے دوران پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کو جواز بنا کر کی جانے والی جارحیت پر بھارت کو جج، جیوری اور سزا دینے والا بننے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
پاکستانی طیارے گرائے تو پھراس کا ملبہ کہاں ہے؟
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ڈرون یا راکٹ حملے کا آغاز نہیں کیا، نہ ہی کوئی فضائی حملہ کیا، صرف چھوٹے ہتھیاروں سے بھارتی فوجی چوکیوں پر جوابی کارروائی کی جا رہی ہے۔
ترجمان پاکستان فوج نے کہا کہ بھارتی دعویٰ ہے انہوں نے پاکستانی طیارے گرائے تو پھراس کا ملبہ کہاں ہے؟ اگر ان کے پاس ہمارے پائلٹ ہیں تو وہ کہاں ہیں؟ بھارت نے وہاں پر بین الاقوامی میڈیا کو خاموش کر دیا ہے، اب بھارتی میڈیا ہر گھنٹے فرضی کہانیاں بنا رہا ہے جو مضحکہ خیز بن چکی، جب ہم جواب دیں گے تو دنیا خود سن لے گی، ہمیں بھارتی میڈیا کی ضرورت نہیں ہے۔
بھارت کاغیر جانبدار، شفاف تحقیقات کی پیشکش کا انکار
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا ’بھارت دہشت گردی‘ کے واقعات کو بہانہ بنا کر سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے، پاکستان نے پہلگام واقعے کے بعد غیر جانبدار، شفاف تحقیقات کی پیشکش کی تھی، بھارت نے پہلگام واقعے کی غیرجانبدار اور شفاف تحقیقات کرانے سے انکار کیا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارت ہمیشہ دہشتگردی کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال کر سیاسی فائدے کی کوشش کرتا ہے، بھارت نے پاکستان پر حملہ بغیر کسی قابل اعتبار ثبوت کے کیا، بھارت نے مساجد پر بمباری کی اور خواتین سمیت بچوں کو شہید کیا، بھارت سے مطالبہ ہے کہ کوئی ثبوت ہیں تو کسی غیر جانبدار ملک کو پیش کرے۔