کاروبار

امریکہ میں ملازمتیں ختم ہو جائیں گی، صنعتیں ٹھپ ہو جائیں گی؛ مسک کی وارننگ

ایلون مسک نے ہفتے کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات کٹوتیوں بل پر ایک بار پھر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔

واشنگٹن: ‘امریکہ میں ملازمتیں ختم ہو جائیں گی، صنعتیں ٹھپ ہو جائیں گی’۔ یہ وارننگ ٹرمپ کے قریبی رہے کار ایلون مسک نے دی ہے۔ مسک نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس اور اخراجات میں کمی کے بل پر ایک بار پھر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریپبلکن سینیٹرز جس بل کو پاس کرانے کی کوشش کر رہے ہیں اس سے نہ صرف روزگار کا بحران پیدا ہوگا بلکہ ابھرتی ہوئی صنعتوں کی رفتار بھی رک جائے گی۔

مسک نے ہفتے کے روز ‘ایکس’ پر لکھا، "سینیٹ کا تازہ ترین مسودہ بل امریکہ میں لاکھوں ملازمتوں کو تباہ کر دے گا اور ہمارے ملک کو بہت زیادہ اسٹریٹجک نقصان پہنچائے گا۔ ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ایلن مسک کی 28 جون بروز ہفتہ سالگرہ تھی۔ انہوں نے بعد میں پوسٹ کیا کہ یہ بل "ریپبلکن پارٹی کے لیے سیاسی خودکشی” ہوگا۔

ایلن مسک کے اس پوسٹ نے حکومتی کارکردگی محکمے کے سابق سربراہ اور موجودہ انتظامیہ کے درمیان حالیہ شدید تنازع کو دوبارہ سامنے لا دیا ہے جسے وہ حال ہی میں چھوڑ چکے ہیں۔ مسک اس سے قبل بھی ٹرمپ کے "بڑے، خوبصورت بل” کے بارے میں اپنی رائے واضح کر چکے ہیں۔ گزشتہ ماہ اوول آفس میں تالیوں سے بھرے جشن کے ساتھ وفاقی حکومت چھوڑنے کے بعد مسک اور ٹرمپ کے بیچ سنگین الزام تراشیوں کا سلسلہ چلا۔ انہوں نے اس بل کی مذمت کرتے ہوئے ایکس پر لکھا، "جن لوگوں نے اس کے حق میں ووٹ دیا، انہیں شرم آنی چاہیے۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ نے غلط کیا ہے۔”

ایلن مسک کی شدید مخالفت پر ٹرمپ نے کہا کہ وہ مسک سے مایوس ہیں تو دونوں کے درمیان جھگڑا شروع ہو گیا اور لڑائی خوفناک حد تک آگے بڑھ گئی۔ مسک نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ کا نام ہیومن ٹریفکنگ کے ملزم جیفری ایپسٹین سے منسلک فائلوں میں تھا۔

ٹرمپ نے نیویارک پوسٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ "یہ چیزیں ہوتی ہیں، میں ان پر کسی چیز کا الزام نہیں لگاتا۔” تا حال یہ واضح نہیں ہے کہ مسک کے تازہ حملے حالیہ ہفتوں میں ان کے اور صدر کے درمیان ہونے والی نازک جنگ بندی کو کس طرح متاثر کریں گے۔ وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

مسک نے حالیہ ہفتوں میں اپنے کاروبار پر توجہ مرکوز کی ہے۔ انتظامیہ چھوڑنے کے بعد ان کا سیاسی اثر و رسوخ کم ہو گیا ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کی 2024 کی انتخابی مہم میں سینکڑوں ملین ڈالر خرچ کیے تھے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اگر وہ کسی مسئلے یا امیدوار کے بارے میں اتنا پرجوش ہیں کہ وہ اس کے لیے اپنی دولت کو استعمال کرنا دوبارہ شروع کر دیں تو ان کے پیسے کا کتنا اثر ہو سکتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button