
وینزویلا اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ: ٹرمپ انتظامیہ کا مادورو پر منشیات اسمگلنگ کا الزام اور عالمی ردعمل
"دنیا کے سب سے طاقتور منشیات فروشوں میں سے ایک ہیں اور امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں"
واشنگٹن: واشنگٹن اور کاراکاس کے درمیان تعلقات حالیہ دنوں میں ایک بار پھر کشیدہ ہو گئے ہیں، جہاں امریکہ نے جنوبی کیریبین کے پانیوں میں کم از کم سات جنگی جہاز تعینات کر دیے ہیں۔ اس بڑھتی ہوئی کشیدگی کی بنیاد 7 اگست کو رکھی گئی جب امریکی اٹارنی جنرل پام بوندی نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے خلاف $50 ملین کا انعام مقرر کیا، جن پر محکمہ انصاف نے منشیات کی اسمگلنگ کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
مادورو پر الزامات اور امریکہ کی قومی سلامتی کا خدشہ
پام بوندی نے اعلان کیا کہ مادورو "دنیا کے سب سے طاقتور منشیات فروشوں میں سے ایک ہیں اور امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں”۔ امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ مادورو اور ان کی حکومت منشیات کی اسمگلنگ کے بڑے نیٹ ورک کا حصہ ہیں جو امریکہ اور عالمی منڈیوں میں کوکین کی فراہمی میں ملوث ہیں۔
مادورو اور ان کی حکومت نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے اور اسے سیاسی سازش قرار دیا ہے۔ تاہم، اس اعلان کے چند گھنٹوں کے اندر جنوبی کیریبین میں امریکی فوجی کارروائیوں میں اضافہ ہوا، جس میں مزید بحری جہاز، آبدوزیں اور فضائی انٹیلی جنس یونٹس شامل کیے گئے۔
واشنگٹن اور کاراکاس کے تعلقات میں کشیدگی
یہ بڑھتی ہوئی کشیدگی ایسے وقت میں آئی ہے جب مادورو حکومت اور سابق امریکی انتظامیہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے اور شیورون کے ذریعے وینزویلا کے تیل کی برآمدات کی بحالی کے حوالے سے کچھ مثبت اشارے بھی سامنے آئے تھے۔ لیکن یہ نیا بحران وائٹ ہاؤس کے اندر بھی اختلافات کو جنم دے رہا ہے، جہاں کچھ حکومتی حلقے وینزویلا میں جمہوریت کی بحالی پر زور دیتے ہیں جبکہ دیگر سنجیدہ تصادم سے گریز کرنے کی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں۔
ایک امریکی حکومتی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا، "ڈونلڈ ٹرمپ امن کے صدر کے طور پر آئے تھے، لیکن وینزویلا کی اپوزیشن اور جنوبی فلوریڈا کے کانگریس مینوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے سخت موقف نے وائٹ ہاؤس میں اختلافات پیدا کیے ہیں۔”
منشیات اسمگلنگ کے الزامات کا پس منظر
وینزویلا کے صدر مادورو پر منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات نئے نہیں ہیں۔ امریکی محکمہ انصاف نے 2020 سے ان الزامات کو باقاعدہ طور پر اٹھایا ہے، جن میں کہا گیا ہے کہ مادورو اور ان کے قریبی ساتھی کوکین کے بڑے نیٹ ورک میں ملوث ہیں۔ امریکی انتظامیہ نے مادورو کی حکومت کو دہشت گرد تنظیم بھی قرار دیا ہے۔
بلانکا ایکھاؤٹ، جو وینزویلا کی کانگریس کی رکن ہیں، نے CNN کو بتایا، "یا تو آپ منشیات تیار کرتے ہیں، اس پر کارروائی کرتے ہیں یا اس کی نقل و حمل کرتے ہیں۔ اگر وینزویلا میں منشیات کی پیداوار یا اسمگلنگ نہیں ہو رہی تو وہاں ایک منشیات کارٹیل کیسے موجود ہو سکتا ہے؟”
عالمی تحقیق اور وینزویلا کی منشیات پیداوار
اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (UNODC) کی رپورٹوں کے مطابق وینزویلا کوکین پیدا کرنے والا ملک نہیں ہے۔ کوکا کی زیادہ تر پیداوار کولمبیا، پیرو اور بولیویا میں مرکوز ہے۔ UNODC کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، 2024 میں دنیا بھر میں پیدا ہونے والے تقریباً 3,700 ٹن کوکا میں سے 2,500 ٹن سے زیادہ کولمبیا سے آتے ہیں جبکہ وینزویلا اس نقشے پر نظر نہیں آتا۔
یو ایس ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (DEA) کی مارچ 2025 کی رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ امریکہ میں پکڑی گئی کوکین کی 84 فیصد مقدار کولمبیا سے آتی ہے اور وینزویلا کا اس حوالے سے تذکرہ نہیں ہے۔ کولمبیا اور پیرو کو پروڈیوسرز کے طور پر اور ایکواڈور، وسطی امریکہ اور میکسیکو کو ٹرانزٹ ممالک کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔
وینزویلا کا جغرافیائی اور سیاسی تناظر
اگرچہ وینزویلا کے راستے سے منشیات کی اسمگلنگ کو بالکل مسترد نہیں کیا جا سکتا، لیکن عالمی تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ وینزویلا کو منشیات پیدا کرنے والا ملک قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ماہرین کے مطابق، کولمبیا میں کوکین کی پیداوار میں حالیہ برسوں میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ کاشت کے رقبے میں توسیع اور پیداوار کی تکنیکی بہتری ہے۔
اسی دوران، ایکواڈور جیسے ممالک کو منشیات کے بین الاقوامی راستوں پر نئے خطرات کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جہاں منشیات سے متعلقہ جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔
امریکہ کی پالیسی اور آئندہ کے امکانات
ٹرمپ انتظامیہ نے مادورو کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے بڑے انعام کا اعلان کیا ہے، لیکن واشنگٹن میں اس سلسلے میں مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔ ایک جانب سخت گیر اپوزیشن مادورو حکومت کو ہٹانے کی بات کرتی ہے، تو دوسری جانب کچھ حلقے تصادم سے بچاؤ اور سفارتی حل کی کوششوں پر زور دیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور وینزویلا کے درمیان تعلقات مزید خراب ہو سکتے ہیں، اور خطے میں سیاسی اور اقتصادی بحران کی شدت بڑھ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی منشیات کے عالمی نیٹ ورکس کے خلاف کارروائیاں بھی پیچیدہ ہو رہی ہیں کیونکہ منشیات کی اسمگلنگ کے راستے مسلسل تبدیل ہو رہے ہیں۔
خلاصہ
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات اور امریکہ کی جانب سے ان کی گرفتاری کے لیے انعام کا اعلان علاقائی اور عالمی سیاست میں کشیدگی کا باعث بن رہا ہے۔ اگرچہ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی ادارے وینزویلا کو کوکین پیدا کرنے والا ملک نہیں مانتے، لیکن امریکہ کی سخت پالیسی اور جنوبی کیریبین میں فوجی تعیناتی نے صورت حال کو کشیدہ کر دیا ہے۔ آئندہ کے دنوں میں واشنگٹن اور کاراکاس کے تعلقات میں مزید پیچیدگیاں متوقع ہیں، جبکہ عالمی برادری منشیات کے خلاف جنگ میں نئی حکمت عملیوں کی تلاش میں ہے۔