
جنگِ ستمبر 1965: ساتویں دن پاکستان کی زبردست عسکری کامیابیاں، پاک فضائیہ کا دشمن پر کاری وار سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ
ان محاذوں پر ہونے والے شدید حملوں کو نہ صرف مؤثر انداز میں روکا گیا بلکہ دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا۔ بھارتی ترجمان نے خود اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ بھارت کو ہر محاذ پر شدید نقصان ہو رہا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان ستمبر 1965 کی جنگ اپنے ساتویں دن میں داخل ہو چکی ہے، اور اس دن پاکستان کی بری، فضائی اور بحری افواج نے دشمن کو بھرپور جواب دیتے ہوئے شاندار فتوحات حاصل کی ہیں۔ جنگ کے اس اہم موڑ پر بھارتی افواج کو ہر محاذ پر شکست کا سامنا ہے، اور کئی محاذوں پر پسپائی اختیار کرنی پڑی ہے۔
لاہور، سلیمانکی اور فیروز پور کے محاذوں پر دشمن پسپا
بھارتی افواج نے لاہور، سلیمانکی اور فیروز پور کے محاذوں پر شدید حملے کیے، تاہم پاک فوج کی بہادری اور جنگی حکمتِ عملی کے سامنے بھارتی عزائم خاک میں مل گئے۔ ان محاذوں پر ہونے والے شدید حملوں کو نہ صرف مؤثر انداز میں روکا گیا بلکہ دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا۔ بھارتی ترجمان نے خود اس حقیقت کا اعتراف کیا ہے کہ بھارت کو ہر محاذ پر شدید نقصان ہو رہا ہے۔
پاک فضائیہ کی شاندار کامیابی: 31 بھارتی طیارے تباہ
7 ستمبر کو پاک فضائیہ نے اپنی تاریخ کا ایک سنہرا باب رقم کرتے ہوئے غیر معمولی جرات اور مہارت کا مظاہرہ کیا۔ دشمن کے 31 جنگی طیارے تباہ کیے گئے، جس کے بعد جنگ کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر 53 بھارتی طیارے مار گرائے جا چکے ہیں۔ اس شاندار کارکردگی پر قوم کو فخر ہے، اور صدرِ پاکستان فیلڈ مارشل محمد ایوب خان نے پاک فضائیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فضائیہ نے ملک کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔
صدر ایوب خان کا دوٹوک مؤقف: کشمیر کا حل صرف استصوابِ رائے
صدر ایوب خان نے اس موقع پر اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل یوتھانٹ سے مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل استصوابِ رائے ہے، اور جب تک کشمیریوں کو ان کا حقِ خودارادیت نہیں دیا جاتا، خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔
کشمیر انقلابی کونسل کا شدید ردِعمل
کشمیر انقلابی کونسل کے ترجمان نے بھارتی جارحیت پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم آزادی کے لیے متحد ہے اور ہر طرح کی قربانی کے لیے تیار ہے۔
پاک فوج کی تیاری: ریٹائرڈ افسران و جوانوں کو دوبارہ طلبی کا حکم
کمانڈر ان چیف جنرل محمد موسیٰ نے سابق فوجی افسران اور سپاہیوں کو دوبارہ فوجی خدمات کے لیے حاضر ہونے کا حکم دے دیا ہے۔ اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاک فوج کسی بھی ممکنہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
گورنر پنجاب و مشرقی پاکستان کا اعتماد سے بھرپور پیغام
گورنر پنجاب ملک امیر محمد خان نے یقین دہانی کروائی کہ فتح پاکستان کا مقدر ہے اور قوم کو مایوس نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب گورنر مشرقی پاکستان عبدالمنعم خان نے بھارت کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ مشرقی پاکستان میں کسی قسم کی جارحیت پر بھارت کو بدترین انجام بھگتنا پڑے گا۔
بحری محاذ پر حرکت: دوارکا پر بھرپور ردِعمل کی تیاری
پاک بحریہ نے بھی دشمن کو سبق سکھانے کے لیے مکمل تیاری کر لی ہے۔ 7 ستمبر کی شام 6 بجے پاک بحریہ کے جہاز بابر، خیبر، بدر، جہانگیر، عالمگیر، شاہ جہاں اور ٹیپو سلطان کو دوارکا کے قریب اسٹریٹیجک پوزیشن سنبھالنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ نیول چیف ایڈمرل اے آر خان نے بحری افواج کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ قوم کو آپ سے بلند ترین توقعات وابستہ ہیں اور اس نازک وقت میں ہر اہلکار اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائے۔
میجر جنرل اختر حسین کو ہلالِ جرأت
جوڑیاں سیکٹر میں غیر معمولی بہادری اور قیادت کا مظاہرہ کرنے پر میجر جنرل اختر حسین کو ہلالِ جرأت عطا کیا گیا ہے۔ ان کی قیادت میں پاکستانی افواج نے دشمن کے کئی اہم ٹھکانوں کو تباہ کیا اور محاذ پر برتری قائم رکھی۔
سکھ برادری کو مکمل تحفظ کی یقین دہانی
پاکستانی حکومت نے ملک میں موجود سکھ برادری کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے مقدس مقامات کی حرمت ہر قیمت پر برقرار رکھی جائے گی، اور ان کے مذہبی و سماجی حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا۔
تجزیہ:
جنگ کا ساتواں دن پاکستان کے لیے تاریخی ثابت ہوا ہے۔ فضائی، بری اور بحری محاذوں پر پاکستانی افواج نے دشمن کو بھرپور جواب دیا ہے۔ قوم کا حوصلہ بلند ہے اور سیاسی و عسکری قیادت پوری طرح متحد نظر آتی ہے۔ اگر یہی جذبہ برقرار رہا تو تاریخ گواہ ہے کہ پاکستان ایک بار پھر سرخرو ہوگا۔