
انقرہ (نمائندہ خصوصی)
پاکستانی سفارت خانے انقرہ میں 6 ستمبر کو یومِ دفاع و شہداء پاکستان انتہائی عقیدت، وقار اور ملی جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ یہ تقریب ترکی میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے لیے قومی یکجہتی، قربانی اور وطن سے محبت کا مظہر ثابت ہوئی۔
تقریب میں سینئر ترک سول و عسکری حکام، غیر ملکی سفارت کار، دفاعی و فوجی اتاشی، میڈیا نمائندگان اور ترک شہریوں سمیت پاکستانی کمیونٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ترک وزیرِ دفاع یاشار گولر مہمانِ خصوصی
اس یادگار تقریب کے مہمانِ خصوصی ترکی کے وزیرِ دفاع یاشار گولر تھے، جنہوں نے اس موقع پر پاکستان اور ترکی کے مابین دوطرفہ دفاعی تعلقات، گہرے برادرانہ رشتے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ کوششوں کو سراہا۔
اپنے خطاب میں ترک وزیر دفاع نے کہا:
"پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی قربانیوں، پیشہ ورانہ مہارت اور جرأت سے دنیا بھر میں اپنی ایک منفرد پہچان بنائی ہے۔ ترکی ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور مستقبل میں بھی ہر سطح پر تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔”
انہوں نے انسدادِ دہشت گردی، مشترکہ دفاعی پیداوار، تربیت اور تکنیکی تعاون جیسے شعبوں میں دوطرفہ شراکت داری کو مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید کا خطاب
پاکستانی سفیر برائے ترکی ڈاکٹر یوسف جنید نے یومِ دفاع و شہداء کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ:
"6 ستمبر 1965 پاکستان کی تاریخ میں ایک سنہری باب ہے، جب دشمن نے بلااشتعال حملہ کیا اور پاکستانی قوم اور افواج نے مل کر مادرِ وطن کا ایک ایک انچ بہادری سے بچایا۔”
انہوں نے کہا کہ "معرکۂ حق” نہ صرف عسکری اعتبار سے ایک کامیابی تھی بلکہ یہ قوم کے اتحاد، قربانی اور ناقابلِ تسخیر عزم کی علامت بھی ہے۔
سفیر نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ:
"جب تک کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت نہیں دیا جاتا، خطے میں دیرپا امن قائم نہیں ہو سکتا۔ پاکستان پرعزم ہے کہ وہ کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔”
تقریب کا ماحول: جذبہ، عقیدت اور یکجہتی
تقریب کے دوران ملی نغمے، تصویری نمائش اور پاکستانی افواج کی قربانیوں پر مبنی دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی، جس نے حاضرین کو جذباتی کر دیا۔
یادگار لمحات میں شہداء کی تصاویر، جنگی ہیروز کے کارنامے، اور قوم کے اتحاد و قربانی کے مناظر شامل تھے۔ تقریب کے آخر میں شرکاء نے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
ترکی اور پاکستان: دو قومیں، ایک دل
یومِ دفاع و شہداء کی اس تقریب نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات صرف سفارتی یا دفاعی نہیں بلکہ عوامی، تاریخی اور قلبی سطح پر جڑے ہوئے ہیں۔
دونوں ممالک نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ باہمی احترام، مشترکہ مفادات اور علاقائی استحکام کے لیے قریبی تعاون جاری رکھیں گے۔
نتیجہ: شہداء کی قربانیوں کو سلام، دوستی کا نیا عہد
انقرہ میں منعقدہ اس پروقار تقریب نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان اپنی مسلح افواج کے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گا، اور پاکستان-ترکی دوستی وقت کے ہر امتحان پر پوری اتری ہے۔
یہ تقریب ایک نئے عزم، نئی توانائی اور برادرانہ تعلقات کے مزید فروغ کا عملی مظہر بنی۔