
نئی صبح طلوع ہونے والی ہے!…..ناصف اعوان
افواج پاکستان دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہیں ۔ ہم جوہری قوت بھی ہیں اپنی عظیم فضائیہ بھی رکھتے ہیں جس نے اپنا لوہا منوایا ہے لہذا اسرائیل اور امریکا چونکے ہیں کہ یہ سب کیا ہو گیا
ارتقائی عمل جاری ہے جس میں کچھ چیزیں معدوم ہو رہی ہیں اور کچھ نئی ابھر کر سامنے آرہی ہیں ۔
جی ہاں ! پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ایک تاریخ ساز دفاعی معاہدہ طے پایا ہے جس سے دنیائے سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے ۔ اسرائیل حیران پریشان ہے کہ وہ تو گریٹر اسرائیل کا خواب دیکھ رہا تھا اور آہستہ آہستہ اپنے ہدف کی جانب بڑھ رہا تھا مگر اس معاہدے نے تو اس کے راستے میں بہت بڑی رکاوٹ کھڑی کر دی ہے ۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ہو نا چاہیے کہ اگر اسرائیل امریکا کا بغل بچہ کسی قسم کی جارحیت کرتا ہے تو اس کو واقعتاً جبڑا توڑ جواب ملے گا کہ افواج پاکستان دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہیں ۔ ہم جوہری قوت بھی ہیں اپنی عظیم فضائیہ بھی رکھتے ہیں جس نے اپنا لوہا منوایا ہے لہذا اسرائیل اور امریکا چونکے ہیں کہ یہ سب کیا ہو گیا ؟ انہیں شاید ارتقا کا علم نہیں ہو گا انہیں اپنے کالے کرتوتوں کا بھی پتا نہیں ہو گا ۔ فلسطین کے حوالے سے ہر کوئی جانتا ہے کہ اسرائیل نے امریکی انتظامیہ کی آشیر باد سے غزہ کا جو حال کیا ہے وہ ناقابل بیان ہے ۔بچے جوان بوڑھے اور خواتین کے چیتھڑے اڑا ڈالے ہیں ان کے گھروں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا ہے ان تک خوراک بھی نہیں پہنچنے دی جا رہی ۔ اہل فلسطین تڑپ رہے ہیں ان کی آہیں بلند ہو رہی ہیں مگر امریکا اور اس کے اتحادیوں کو ذرا ترس نہیں آرہا بلکہ وہ خوش ہو رہے ہیں کہ مسلمانوں کی نسل کُشی ہو رہی ہے ۔شام عراق اور لیبیا کو خوفناک انجام سے دوچار کرکے اسرائیل آگے ہی آگے جانا چاہتا ہے تاکہ پورے عرب پر اپنا تسلط جما سکے مگر اس کی یہ خواہش پوری نہیں ہو گی کیونکہ سعودی عرب ہی نہیں اور بھی خلیجی ریاستیں پاکستان سے دفاعی معاہدے کرنے کے لئے تیار بتائی جاتی ہیں انہیں آخر کار ایسا کرنا ہی تھا کیونکہ وہ امریکا پر انحصار کرنے کے باوجود اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بن رہی ہیں یعنی اسرائیل امریکا کا پالتو بدمعاش ہے جسے چاہتا ہے روند ڈالتا ہے وہ کسی احتجاج کی پروا کرتا ہے نہ گفتگو سے متاثر ہوتا ہے اس کے ذہن میں یہ بات سمائی ہے کہ وہ جس ملک کو بھی دبانا چاہے اس کو کوئی نہیں روکنے والا عربوں میں تو اتنی ہمت و جرات ہی نہیں انہوں نے بس امریکا کو خوش رکھا ہے اور اس نے ان کی دولت پر خوب ہاتھ صاف کیے ہیں ستم مزید یہ کہ اسرائیل کے ذریعے ان کو ڈرایا دھمکایا بھی گیا ہے اب ان کی آنکھیں کھل رہی ہیں کیونکہ ان ممالک میں تیل کی پیداوار کم ہو رہی ہے مگر انہوں نے صنعتوں کی طرف توجہ نہیں دی بنیادی صنعت کاری تو سرے سے نہیں کی گئی لہذا وہ دونوں طرح سے سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ ایک تو آئندہ کے لئے ان کے اثاثوں میں کمی واقع ہو رہی ہے دوسرے ان کے علاقوں پر صہیونی قبضہ کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے لہذا انہوں نے اپنا رخ تبدیل کر لینے کا واضح اشارہ دے دیا ہے ۔اپنا دفاع پاکستان سے کروانے کا معاہدہ کر لیا ہے ایسا اس لئے ضروری سمجھا گیا کہ پاکستان کے پاس جوہری بم تو ہے ہی جدید ترین میزائل بھی ہیں جنگی طیارے جو اس نے چین کے اشتراک سے بنائے ہیں پوری دنیا ان کی بہترین کارکردگی کی معترف ہے حال ہی میں اس نے تیار جہاز بھی دے دئیے ہیں جنہوں نے بھارتی غنڈہ گردی کو ناکام بنا دیا پاکستان کی اس فضائی برتری نے پوری دنیا کی توجہ حاصل کر لی مگر مجموعی طور سے ہماری افواج پیشہ ورانہ مہارت میں کسی بھی بڑی طاقت کی افواج سے پیچھے نہیں لہذا یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ اگر اسرائیل نے یا کسی اور ملک نے سعودی عرب پر کوئی حملہ کیا تو پاکستان کے شاہین اس پر قہر بن کر ٹوٹ پڑیں گے ۔بری فوج اس کو ایسے ناکوں چنے چبوائے گی کہ وہ اپنی توسیع پسندی کے خواب کو بھول جائے گا ۔
خیر پاک سعودی دفاعی معاہدے سے بہت سوں کو جھٹکے پے جھٹکے لگ رہے ہیں کہ پاکستان کے پاس اسًی فیصد اسلحہ چین کا ہے جو بڑا موثر ہے یعنی پاکستان کی پشت پر چین کھڑا ہے جو عربوں کو منظم کرنا چاہ رہا ہے لہذا وہ بالواسطہ و بلا واسطہ ان کے پہلو میں موجود رہنے کا پروگرام بنا چکا ہےاس سے صاف ظاہر ہے کہ طاقت کا توازن ایک پلڑے سے دوسرے پلڑے میں منتقل ہوا چاہتا ہے ہونا بھی چاہیے کیونکہ امریکی پالیسیوں سے ترقی پزیر اور کمزور ملکوں کو امن سکون سے رہنے کا موقع نہیں مل سکا کہ اِدھر ان کی حکومتیں بنتیں تو اُدھر گرا دی جاتیں معیشت کو تو کبھی بھی استحکام نہیں مل سکا اب حالت یہ ہے کہ ان میں غربت تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے اور قرضہ بھی خوفناک حد تک بڑھ چکا ہے لہذا بعض ملکوں کا چین کی طرف رخ پھیرنا سمجھ میں آتا ہے بہر کیف وطن عزیز کی اہمیت کا احساس جہاں علاقائی بڑی طاقتوں کو ہے تو وہاں عرب ممالک کو بھی شدت سے ہوا ہے کیونکہ اسرائیلی عزائم اب کھل کر سامنے آ گئے ہیں کہ وہ خود کو طاقتور ریاست کے طور پر دیکھ رہا ہے لہذا اس کی خواہش ہے کہ اس کے ارد گرد کی ریاستیں اسے تسلیم کریں بصورت دیگر وہ ان پر چڑھائی کر سکتا ہے‘ سکتا ہے کیا کر رہا ہے اور یہ سیدھی سیدھی اس کی سینہ زوری ہے ایسا وہ امریکا کی پشتی بانی سے کر رہا ہے مگر آنے والے دنوں میں اس کے بڑھتے قدم رک جائیں گے کیونکہ سیاسی منظر نامہ تبدیل ہو رہا ہے اور یہ کہنا بھی غلط نہ ہو گا کہ وہ بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان پر حملہ کرنے سے پہلے لاکھ بار سوچے گا کہ ہمارے میزائل اس کے قریب تر پہنچ چکے ہوں گے !
اب آتے ہیں اس طرف کہ ہمیں دفاعی معاہدے سے کیا حاصل ہو گا ہمیں چاہیے ہوگا کہ سعودی عرب سے اپنا قرض ادا کرنے کو کہیں اس کے لئے قطعی مشکل نہیں کہ وہ ہمارے قرضے ادا نہ کر سکے ۔ جو نوجوان بے روزگار ہیں اور روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں ان کےلئے ویزوں کا فوری اجرا کر دے جو لوگ پہلے سے وہاں موجود ہیں ان کے لئے آسانیاں پیدا کرے کیونکہ انہیں بعض مشکلات درپیش ہیں اس طرح ہماری معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہو سکتی ہے اور عام آدمی کی ہمدردیاں اس کے ساتھ ہو سکتی ہیں پھر جب دو چار دوسرے ملک بھی کوئی دفاعی معاہدہ کر لیتے ہیں تو یقیناً ہماری معاشی پریشانیاں ختم ہو سکتی ہیں ۔پاکستان کے لئے سنہری موقع ہے کہ وہ اٹھہتر برس کی پسماندگی اور افلاس کو دور کہیں بھگا سکے لہذا اس پہلو پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ہم پُر امید ہیں کہ نئی صبح طلوع ہونے والی ہے !

