پاکستاناہم خبریں

ڈی جی آئی ایس پی آر کا پنجاب یونیورسٹی لاہور میں خصوصی انٹرایکٹو سیشن: "طلباء کے سوالات کے مدلل جوابات، منفی پروپیگنڈے کا بھرپور رد”

"ہمیں سچائی کو تلاش کرنے کی عادت اپنانا ہوگی۔ سوشل میڈیا پر چلنے والی ہر بات درست نہیں ہوتی

 سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعرات کے روز پنجاب یونیورسٹی لاہور کا خصوصی دورہ کیا، جہاں انہوں نے نہ صرف جامعہ کے وائس چانسلر اور فیکلٹی ممبران سے ملاقات کی بلکہ طلباء کے ساتھ براہِ راست انٹرایکٹو سیشن میں شریک ہو کر ان کے سوالات کے جوابات دیے، نوجوانوں میں حب الوطنی کا جذبہ بیدار کیا اور سوشل میڈیا پر جاری منفی پروپیگنڈے اور جعلی خبروں کے خلاف آگاہی فراہم کی۔

یونیورسٹی آمد پر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا پرتپاک استقبال کیا گیا، جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی، یونیورسٹی کے اساتذہ، مختلف ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان، طلبہ و طالبات اور انتظامیہ کے افسران شامل تھے۔ مہمانِ خصوصی کو یونیورسٹی کے تاریخی ورثے، علمی خدمات اور قومی ترقی میں کردار پر مبنی ایک تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔


ڈی جی آئی ایس پی آر اور وائس چانسلر کی ملاقات

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے دورے کے دوران وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی سے تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں قومی بیانیے، نوجوان نسل کی ذہن سازی، اور تعلیمی اداروں کے کردار پر بات چیت ہوئی۔

وائس چانسلر نے اس موقع پر کہا:

"پنجاب یونیورسٹی کا ہر استاد اور طالب علم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ملک کی سالمیت، خودمختاری اور دفاع کے لیے ہماری مکمل حمایت ہمیشہ موجود رہے گی۔”

انہوں نے یونیورسٹی کے دورے پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے براہِ راست سیشنز طلباء کے لیے نہایت مفید ہوتے ہیں، جن سے ان میں تنقیدی سوچ، سچ اور جھوٹ میں فرق کرنے کی صلاحیت اور قومی امور کو سمجھنے کی آگاہی پیدا ہوتی ہے۔


طلباء کے ساتھ براہ راست انٹرایکٹو سیشن

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے خصوصی انٹرایکٹو سیشن کے دوران طلباء کے براہ راست سوالات کے تفصیلی اور مدلل جوابات دیے۔ سیشن کا موضوع تھا: "پاکستان کا قومی بیانیہ، چیلنجز اور نوجوانوں کا کردار”۔

طلباء نے سوشل میڈیا پر جاری افواہوں، قومی سلامتی، سول ملٹری تعلقات، بلوچستان کی صورتحال، سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں، اور بیرونی پروپیگنڈے جیسے موضوعات پر بےباک اور براہ راست سوالات کیے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے نہایت وقار اور سنجیدگی سے ہر سوال کا جواب دیا اور وضاحت کی کہ کس طرح منفی بیانیہ پھیلانے والی قوتیں نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا:

"ہمیں سچائی کو تلاش کرنے کی عادت اپنانا ہوگی۔ سوشل میڈیا پر چلنے والی ہر بات درست نہیں ہوتی۔ نوجوان اگر تحقیق اور سچ کے راستے پر چلیں تو وہ نہ صرف خود محفوظ رہیں گے بلکہ معاشرے کو بھی منفی عناصر سے بچا سکیں گے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی ترقی، امن اور استحکام کے لیے نوجوانوں کا کردار سب سے اہم ہے، اور قوم کو درپیش چیلنجز کا سامنا صرف قومی یکجہتی سے کیا جا سکتا ہے۔


طلباء کے تاثرات اور جوش و خروش

اس موقع پر یونیورسٹی کے طلباء نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے سیشن کو "بصیرت افروز، مدلل اور بے حد ضروری” قرار دیا۔ متعدد طلباء و طالبات نے کہا کہ انہیں پہلی بار سیکیورٹی اداروں کے مؤقف کو براہ راست سننے اور سمجھنے کا موقع ملا، جس سے ان کے ذہن میں موجود کئی ابہام دور ہو گئے۔

ایک طالبعلم نے کہا:

"ڈی جی آئی ایس پی آر نے جس اعتماد اور دلیل سے ہمارے سوالات کے جوابات دیے، وہ انتہائی حوصلہ افزا تھے۔ آج کے سیشن کے بعد ہمیں معلوم ہوا کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی کئی باتیں محض منفی پروپیگنڈہ ہیں۔”

ایک طالبہ کا کہنا تھا:

"ہم نے غلط معلومات اور فیک نیوز کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔ ہمیں اب سمجھ آگیا ہے کہ ہمیں خود تحقیق کرنی چاہیے اور سچائی کو تلاش کرنا چاہیے۔”

طلباء نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ اس نوعیت کے سیشنز کو باقاعدگی سے منعقد کیا جائے تاکہ نوجوانوں اور پاک فوج کے درمیان فاصلے کم ہوں اور باہمی اعتماد کا رشتہ مزید مضبوط ہو۔


قومی ہم آہنگی اور اداروں پر اعتماد کا پیغام

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے خطاب میں پاکستان کے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ملک کے مستقبل کے معمار ہیں، اور ان پر دشمن کی جانب سے پھیلائے جانے والے شکوک و شبہات کے زہرناک اثرات کو پہچاننا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا:

"ہمیں اداروں کو مضبوط بنانا ہے، نہ کہ کمزور۔ سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو جذباتی طور پر ورغلانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، لیکن آپ جیسے باشعور نوجوان ان سازشوں کو ناکام بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔”


اختتام اور شکریہ

سیشن کے اختتام پر وائس چانسلر نے ایک بار پھر ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کا دورہ طلباء کے لیے ایک "ذہنی بیداری اور حب الوطنی کا سبق” ثابت ہوا۔

طلباء نے کھڑے ہوکر پرجوش تالیاں بجا کر مہمانِ خصوصی کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ پروگرام کے اختتام پر ڈی جی آئی ایس پی آر کو پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔


نتیجہ: باہمی رابطے کی اہمیت اجاگر

ڈی جی آئی ایس پی آر کے اس خصوصی دورے نے ایک بار پھر یہ واضح کیا کہ نوجوان نسل اور ریاستی اداروں کے درمیان براہِ راست مکالمہ کس قدر اہم اور ضروری ہے۔ اس سیشن نے نہ صرف سچ اور جھوٹ میں فرق کرنے کی راہ دکھائی بلکہ پاکستان کے مستقبل کے معماروں کو یہ پیغام بھی دیا کہ ملک دشمن عناصر کے بیانیے کو شکست صرف تحقیق، شعور اور قومی یکجہتی سے دی جا سکتی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button