سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس جمعہ کے روز وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا، جس میں ملکی معیشت کی مجموعی صورتحال، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) کے فروغ اور جاری و مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کا مقصد معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا اور پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کا ایک پرکشش مرکز بنانا تھا۔
اجلاس میں اعلیٰ سول اور عسکری قیادت نے شرکت کی جن میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر تجارت جام کمال، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر ماحولیات ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر مواصلات و نجکاری علیم خان سمیت متعلقہ وزارتوں اور اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے جامع حکمت عملی
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ:
"معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت صرف وقتی ریلیف پر انحصار نہیں کر رہی، بلکہ طویل المدتی ترقی کے لیے بنیادی معاشی ڈھانچے کی بحالی اور مضبوطی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ وہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کریں تاکہ سرمایہ کاری کو فروغ ملے اور معاشی ترقی کے نئے دروازے کھل سکیں۔
نجی شعبے کی شمولیت اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر زور
وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبہ کلیدی کردار ادا کرے گا اور حکومت نجی شعبے کی مکمل شمولیت کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی صرف سرکاری وسائل سے ممکن نہیں، بلکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہی پائیدار ترقی کی ضمانت ہے۔
شفافیت، بین الاقوامی معیار اور فوری عملدرآمد
شہباز شریف نے معاشی اصلاحات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ:
"شفافیت، بین الاقوامی معیار کے مطابق پالیسی سازی اور ان پر فوری عملدرآمد ہی وہ عوامل ہیں جو پاکستان کو سرمایہ کاری کا پرکشش مرکز بنا سکتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ چند مہینوں میں جو معاشی اصلاحات متعارف کروائی ہیں، ان کی بدولت ملکی معیشت میں واضح بہتری آئی ہے اور بین الاقوامی ادارے بھی پاکستان کی اقتصادی سمت کو درست قرار دے رہے ہیں۔
عوامی فلاح، روزگار اور تجارتی فروغ پر فوکس
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا حکومت کا بنیادی ہدف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کو فروغ دے کر صنعتی شعبے کو متحرک کیا جائے گا تاکہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ:
"سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کا فروغ بھی ہماری معاشی پالیسی کا اہم ستون ہے۔”
توانائی، آئی ٹی، صنعت اور انفراسٹرکچر پر پیش رفت
اجلاس میں متعلقہ حکام کی جانب سے وزیراعظم کو توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر اور صنعتی ترقی سے متعلق جاری منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ان منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے تاکہ ان کے ثمرات جلد عوام تک پہنچ سکیں۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال
شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ مثبت معاشی رجحانات اس بات کا ثبوت ہیں کہ عالمی سرمایہ کار ایک بار پھر پاکستان کی مارکیٹ میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا:
"بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد ہماری پالیسیوں کی کامیابی کا مظہر ہے، اور ہمیں اس رجحان کو مزید تقویت دینا ہوگی۔”
نتیجہ
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت منعقدہ یہ اجلاس نہ صرف حکومت کی معاشی پالیسیوں کے تسلسل اور شفافیت کا مظہر تھا بلکہ اس بات کا عملی ثبوت بھی کہ پاکستان اب معاشی خود انحصاری اور پائیدار ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ حکومت کی توجہ غیر ملکی سرمایہ کاری، معاشی اصلاحات، نجی شعبے کی شمولیت اور عوامی فلاح پر مرکوز ہے، جو ملکی معیشت کے روشن مستقبل کی نوید ہے۔



