پاکستاناہم خبریں

اورکزئی میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن: انیس بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد ہلاک، لیفٹیننٹ کرنل سمیت 9 جوان شہید

شدید فائرنگ کے تبادلے میں انیس بھارتی اسپانسرڈ خوارج اپنے انجام کو پہنچے

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز آئی ایس پی آر کے ساتھ

راولپنڈی / اورکزئی – 7 اور 8 اکتوبر 2025 کی درمیانی شب پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع اورکزئی میں ایک اہم اور خفیہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف ایک بھرپور آپریشن کیا، جس میں انڈین پراکسی گروہ فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے خوارج کے ایک مضبوط نیٹ ورک کو نشانہ بنایا گیا۔

انیس دہشت گرد ہلاک، کئی خفیہ ٹھکانے تباہ

فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، یہ کارروائی ایک قابلِ اعتبار خفیہ اطلاع پر کی گئی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت کے حمایت یافتہ دہشت گرد عناصر ضلع اورکزئی میں ایک خفیہ مقام پر موجود ہیں اور ایک بڑی تخریبی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

سیکیورٹی فورسز نے فوری اور مربوط حکمتِ عملی کے تحت علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن کا آغاز کیا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں انیس بھارتی اسپانسرڈ خوارج اپنے انجام کو پہنچے۔ ان کی ہلاکت نہ صرف ایک بڑی تخریبی سازش کو ناکام بنانے کا باعث بنی بلکہ خطے میں ایک طویل عرصے سے پھیلائی جانے والی دہشت گردی کی ایک خطرناک لہر کا مؤثر سدباب بھی کیا گیا۔

قوم کے بیٹے قربانی کی لازوال مثال بن گئے

اس آپریشن کے دوران، لیفٹیننٹ کرنل جنید عارف (عمر 39 سال، ضلع راولپنڈی) اور سیکنڈ ان کمانڈ میجر طیب راحت (عمر 33 سال، ضلع راولپنڈی) نے غیرمعمولی جرات اور قیادت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرنٹ لائن پر اپنے دستوں کی قیادت کی۔ وہ بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔

ان کے ساتھ مزید سات سپاہی بھی مادرِ وطن پر قربان ہو گئے، جن کے نام، عمریں اور اضلاع درج ذیل ہیں:

  1. نائب صوبیدار اعظم گل – عمر 38 سال، ضلع خیبر

  2. نائیک عادل حسین – عمر 35 سال، ضلع کرم

  3. نائیک گل امیر – عمر 34 سال، ضلع ٹانک

  4. لانس نائیک شیر خان – عمر 31 سال، ضلع ٹانک

  5. لانس نائیک ارشاد حسین – عمر 32 سال، ضلع کرم

  6. سپاہی طفیل خان – عمر 28 سال، ضلع مالاکنڈ

  7. سپاہی عاقب علی – عمر 23 سال، ضلع صوابی

  8. سپاہی محمد زاہد – عمر 23 سال، ضلع کرم

یہ تمام شہداء نہ صرف اپنی اپنی یونٹس کے قابلِ فخر سپاہی تھے بلکہ پاکستانی قوم کے وہ روشن ستارے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر اس سرزمین کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے عہد کو نبھایا۔

سینیٹائزیشن آپریشن جاری

آپریشن کے بعد علاقے میں کلئیرنس اور سینیٹائزیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے، تاکہ دہشت گردوں کے کسی بھی ممکنہ خفیہ ٹھکانے یا باقیات کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔ سیکیورٹی فورسز نے واضح کیا ہے کہ وہ پاکستان کی سرزمین پر بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

پاک فوج کا دوٹوک عزم

آئی ایس پی آر کے مطابق، "پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ایسی بزدلانہ سازشیں اور بھارت کی جانب سے حمایت یافتہ تخریبی کارروائیاں ہماری قومی سلامتی کے اداروں کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں بلکہ شہداء کی قربانیاں ہمارے حوصلے کو مزید بلند کرتی ہیں۔”

قوم کی جانب سے خراجِ عقیدت

ملک بھر سے عوام، سیاسی و عسکری قیادت، سول سوسائٹی اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شہداء کو شاندار خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر قوم نے #شہداء_پاکستان کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان بہادر سپوتوں کے احسانات کبھی نہیں بھلا سکتے جنہوں نے امن کی خاطر اپنی جانیں قربان کر دیں۔


نتیجہ

اورکزئی آپریشن نہ صرف دشمن کی ایک بڑی سازش کو ناکام بنانے کا عملی ثبوت ہے بلکہ یہ اس بات کا اعلان بھی ہے کہ پاکستان، اس کی عوام اور افواج مل کر دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن چکے ہیں۔ لیفٹیننٹ کرنل جنید عارف اور ان کے ساتھیوں کی شہادت تاریخ میں سنہری الفاظ میں لکھی جائے گی اور ان کی قربانیاں آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بنیں گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button