پاکستاناہم خبریں

جی ایچ کیو راولپنڈی میں 272ویں کور کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد، دشمن کے ہر محاذ پر منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اعادہ

چیف آف آرمی اسٹاف نے غیر ملکی اسپانسر شدہ دہشت گرد پراکسیز کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے جذبے، پیشہ ورانہ عزم اور قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز آئی ایس پی آر کے ساتھ

راولپنڈی (آئی ایس پی آر) – چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، NI (M) HJ کی صدارت میں جنرل ہیڈ کوارٹرز (GHQ) راولپنڈی میں 272ویں کور کمانڈرز کانفرنس (CCC) منعقد ہوئی۔ اس اہم کانفرنس میں ملک کی سیکیورٹی صورتحال، حالیہ دہشت گردانہ حملوں، آپریشنل تیاریوں اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔

شہداء کو خراجِ عقیدت، خوارج کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم

فورم کا آغاز حالیہ دہشت گرد حملوں میں شہید ہونے والے افسران و جوانوں کے لیے فاتحہ خوانی سے کیا گیا۔ چیف آف آرمی اسٹاف نے غیر ملکی اسپانسر شدہ دہشت گرد پراکسیز کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے جذبے، پیشہ ورانہ عزم اور قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے حالیہ سیلابی صورتحال کے دوران ریلیف اور ریسکیو آپریشنز میں سویلین انتظامیہ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ فوج کی مربوط کاوشوں کو بھی سراہا۔

انسداد دہشت گردی اور ابھرتے خطرات کا جائزہ

فورم نے جاری انسداد دہشت گردی آپریشنز، ابھرتے ہوئے خطرات کے رجحانات اور پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان کی مسلح افواج دشمن کے کسی بھی قسم کے مذموم عزائم کو ہر ڈومین میں ناکام بنانے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

فورم نے اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ بعض حلقوں کی سیاسی سرپرستی کے باعث دہشت گردی اور جرائم کے درمیان گٹھ جوڑ ابھرتا جا رہا ہے، جو کہ ریاستی مفادات اور شہریوں کی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہے۔ فورم نے واضح کیا کہ یہ سلسلہ مزید برداشت نہیں کیا جائے گا — چاہے اس کی کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔

بھارتی قیادت کے اشتعال انگیز بیانات پر شدید تحفظات

فورم نے بھارتی سول و عسکری قیادت کے حالیہ غیر ذمہ دارانہ، بلاجواز اور اشتعال انگیز بیانات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانات محض سیاسی مقاصد کے لیے جنگی جنون کو ہوا دینے کی پرانی بھارتی روش کی عکاسی کرتے ہیں۔

شرکاء نے خبردار کیا کہ ایسی بیان بازی نہ صرف خطے میں کشیدگی بڑھا سکتی ہے بلکہ علاقائی امن و سلامتی کو بھی سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

فورم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا فوری، فیصلہ کن اور بھرپور جواب دیا جائے گا، تاکہ بھارت کو اپنے جغرافیائی تحفظ کے جھوٹے زعم سے باہر نکالا جا سکے۔ "نئے نارمل” کا خواب، پاکستان کے "فوری ردِعمل” کے نئے نارمل سے توڑا جائے گا۔

فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا اعادہ

شرکاء نے واضح طور پر اس بات کا عہد کیا کہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان جیسے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد نیٹ ورکس کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے ہر ڈومین میں جامع انسداد دہشت گردی آپریشنز جاری رکھے جائیں گے۔

سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیرمقدم

فورم نے حالیہ پاکستان-سعودی عرب دفاعی معاہدے کا بھی بھرپور خیرمقدم کیا، جو دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان تزویراتی تعلقات کو مستحکم بنانے، ملٹی ڈومین تعاون بڑھانے اور بیرونی جارحیت کے خلاف مشترکہ ردِعمل کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

فورم نے زور دیا کہ یہ معاہدہ مشترکہ اقدار، باہمی احترام اور مشرقِ وسطیٰ و جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کے مشترکہ وژن پر مبنی ہے۔

کشمیر اور فلسطین کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ

کور کمانڈرز کانفرنس نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کے عوام کے حقِ خود ارادیت کے لیے پاکستان کی غیر سمجھوتہ حمایت کا اعادہ کیا۔

ساتھ ہی فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے، فورم نے غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت پر بھی زور دیا — جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

آپریشنل تیاری، فٹنس اور ردِعمل کی اعلیٰ سطحی ہدایات

اپنے اختتامی کلمات میں چیف آف آرمی اسٹاف نے تمام کمانڈرز کو ہدایت کی کہ وہ آپریشنل تیاری، نظم و ضبط، جسمانی فٹنس، اور ردِعمل کی استعداد کو ہر وقت اعلیٰ ترین سطح پر برقرار رکھیں۔

سی او اے ایس نے روایتی، غیر روایتی، ہائبرڈ اور غیر متناسب خطرات کے خلاف فوج کی ہمہ جہت تیاری پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔


خلاصہ

272ویں کور کمانڈرز کانفرنس نہ صرف ایک اعلیٰ عسکری مشاورت کا فورم تھی بلکہ ایک واضح پیغام بھی کہ پاکستان کی مسلح افواج ملکی سالمیت، عوام کی سلامتی اور دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔ چاہے وہ سرحد پار سے آنے والا خطرہ ہو یا اندرونی عناصر کی سازش — ریاست کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button