
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز وزیر اعظم آفس کے ساتھ
اسلام آباد : وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تعلقات کی بنیاد صرف سفارتی یا اقتصادی مفادات نہیں بلکہ اسلامی اخوت، باہمی بھائی چارے اور اعتماد پر استوار ہے۔ دونوں ممالک اگر مشترکہ طور پر کام کریں تو عالمی برادری میں نہ صرف اپنا مقام مستحکم کر سکتے ہیں بلکہ نئی جہتوں کی طرف بھی بڑھ سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے یہ بات وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں سعودی پاکستان جوائنٹ بزنس کونسل کے چیئرمین شہزادہ منصور بن محمد بن سعد آل سعود کی قیادت میں آئے ہوئے سعودی کاروباری وفد کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے کے موقع پر کہی۔
"ہم یہاں ایک خاندان کی طرح موجود ہیں” – وزیر اعظم
ظہرانے میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں شہزادہ منصور بن محمد بن سعد کو ایک بار پھر پاکستان میں دیکھ کر خوشی ہوئی ہے، اور یہ ملاقات صرف رسمی نہیں بلکہ خاندانی اور دلی روابط کا عکاس ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ گزشتہ 40 سالوں سے سیاست میں سرگرم ہیں، اور پہلی بار 60 کی دہائی میں سعودی عرب کا دورہ کیا۔ اس کے بعد وہ کئی مرتبہ سعودی عرب جا چکے ہیں، لیکن ان کے حالیہ دورہ ریاض کو انہوں نے "بے مثال” اور "گرمجوشی سے بھرپور” قرار دیا۔
انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا، اور ہر پاکستانی کے دل میں سعودی عرب اور مقدس مقامات مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کے لیے بے پناہ محبت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ:
"ہر مسلمان ان مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے اپنی جان تک قربان کرنے کو تیار ہے۔”
دفاعی معاہدہ برادرانہ رشتے کا عملی اظہار ہے
وزیر اعظم نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حال ہی میں طے پانے والے اسٹریٹجک دفاعی معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان اخوت اور اعتماد کے دیرینہ رشتے کو ایک باضابطہ شکل دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ:
"ہم حقیقی بھائیوں کی طرح ہیں، اور بھائی ہمیشہ بھائی کی مدد کو آتا ہے۔ ہم مکہ اور مدینہ کے محافظ رہیں گے، ہمیشہ کے لیے۔”
تجارت، سرمایہ کاری اور مشترکہ ترقی کی نئی راہیں
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب اپنے تعلقات کو صرف ثقافتی اور مذہبی سطح تک محدود رکھنے کے بجائے تجارت، سرمایہ کاری، تحقیق اور ترقی کے شعبوں میں بھی وسعت دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مل کر "مشترکہ کاروباری خواب کو حقیقت” میں بدل سکتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ:
"آج ہمیں سعودی عرب سے سیکھنے کی ضرورت ہے، اور سعودی عرب اس میں ہماری مکمل مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت نے سعودی معاشرے کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ ہمیں بھی خود کو بدلتے وقت کے مطابق تیار کرنا ہوگا۔”
پاکستان کے پاس بہترین ٹیم، وقت سنہری مواقع لے کر آیا ہے
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں قابل، باصلاحیت اور پرجوش افراد پر مشتمل ایک بہترین ٹیم موجود ہے جو سعودی عرب کے ساتھ تمام معاہدوں کو جلد عملی شکل دینے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ:
"یہ وقت ہمارے لیے سنہری مواقع لے کر آیا ہے۔ ہمیں اب صرف ایک قدم اٹھانے کی ضرورت ہے، اور ہم عالمی برادری میں ایک مضبوط مقام حاصل کر سکتے ہیں۔”
سعودی وفد کا جذبہ: سرمایہ کاری اور شراکت داری کے نئے افق
اس موقع پر سعودی پاکستان جوائنٹ بزنس کونسل کے چیئرمین شہزادہ منصور بن محمد بن سعد آل سعود نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان کاروباری روابط کو وسعت دینے کے لیے آئے ہیں اور پاکستان آنے سے قبل سعودی عرب کے تمام اہم وزراء سے ملاقاتیں کی ہیں۔
انہوں نے کہا:
"ہم نے سعودی وزراء کو پاکستان میں ممکنہ اسٹریٹجک منصوبوں سے آگاہ کیا ہے۔ سعودی کاروباری طبقہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے پرعزم ہے، اور ہم وزیراعظم شہباز شریف کی اقتصادی اصلاحات اور وژن سے متاثر ہیں۔”
وفد میں اہم شخصیات کی شرکت
اس ظہرانے میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء، ممتاز کاروباری شخصیات اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کا ماحول باہمی تعاون، اقتصادی ہم آہنگی اور مستقبل کی شراکت داری کے عزم سے بھرپور تھا۔
اختتامی کلمات
وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی وفد کی ملاقات پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک، اقتصادی اور دفاعی تعلقات کا مظہر ہے۔ دونوں ممالک کا یہ عزم کہ وہ صرف ماضی کے روایتی تعلقات پر نہیں بلکہ جدید تقاضوں کے تحت مستقبل کی شراکت داری پر کام کریں گے، خطے میں استحکام، ترقی اور امن کی نئی راہیں کھولنے کی نوید ہے۔