پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے: ڈاکٹر عاصمہ ناہید

یہ وژن صرف علاج و معالجے تک محدود نہیں، بلکہ اس میں ہمدردی، شمولیت، جدید تحقیق اور سماجی بہتری جیسے عناصر کو یکجا کیا گیا ہے

قاسم بخاری-پاکستان ریڈیو،وائس آف جرمنی کے ساتھ

لاہور: عالمی یومِ ذہنی صحت کے موقع پر اسپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی کنسلٹنٹ برائے آٹزم اسکول، ڈاکٹر عاصمہ ناہید نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت، بالخصوص وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، خصوصی بچوں کے لیے بین الاقوامی معیار کے تعلیمی اور تھراپی مراکز قائم کر رہی ہیں، تاکہ آٹزم جیسے پیچیدہ اعصابی مسائل کا شکار بچے بھی معاشرے کے مفید شہری بن سکیں۔

ڈاکٹر عاصمہ ناہید نے ریڈیو پاکستان کے نمائندے قاسم بخاری سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مریم نواز آٹزم اسکول حکومت پنجاب کا ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے، جس کا مقصد آٹزم سے متاثرہ بچوں کو تعلیم، تربیت اور تھراپی کی جدید سہولیات فراہم کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ادارہ نہ صرف ایک تعلیمی مرکز ہے بلکہ یہ بچوں کی مجموعی ذہنی، جذباتی اور جسمانی نشوونما میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ مریم نواز آٹزم اسکول میں 3 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کا داخلہ کیا جائے گا، جب کہ مریم نواز آٹزم اسکول اینڈ ریسرچ سینٹر میں 22 سال کی عمر تک کے طلبہ کے لیے تعلیم، تھراپی، اور تحقیق کی سہولیات موجود ہوں گی۔ یہ ادارہ ملک میں آٹزم کے حوالے سے تحقیق، تربیت اور پالیسی سازی کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔

آفات اور ذہنی صحت

عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے حوالے سے ڈاکٹر عاصمہ ناہید نے بتایا کہ قدرتی آفات، تنازعات اور صحت سے متعلق ہنگامی حالات انسانی ذہنی صحت پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ان کے مطابق، متاثرہ علاقوں میں ہر پانچ میں سے ایک فرد کسی نہ کسی ذہنی یا اعصابی مسئلے کا شکار ہوتا ہے، جو کہ ایک تشویشناک حقیقت ہے اور فوری اقدامات کی متقاضی ہے۔

انہوں نے خاص طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ماہرینِ نفسیات کی بے لوث خدمات کو سراہا اور کہا کہ ان ماہرین نے ذہنی دباؤ، صدمے اور دیگر نفسیاتی مسائل سے دوچار افراد کی بحالی کے لیے جو کردار ادا کیا، وہ لائق تحسین ہے۔ ان کی خدمات نے متاثرہ افراد کو نہ صرف جذباتی سہارا دیا بلکہ انہیں دوبارہ زندگی کی جانب گامزن کیا۔

ایک بااحساس اور انسان دوست پنجاب کا وژن

ڈاکٹر عاصمہ ناہید نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں آٹزم اور ذہنی صحت سے متعلق جو نئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، وہ ایک جامع، سائنسی اور انسان دوست وژن کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا:

“یہ وژن صرف علاج و معالجے تک محدود نہیں، بلکہ اس میں ہمدردی، شمولیت، جدید تحقیق اور سماجی بہتری جیسے عناصر کو یکجا کیا گیا ہے — ایک ایسا ماڈل جو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے برابر کھڑا کیا جا سکتا ہے۔”

ماہرین کی تربیت اور والدین کی شمولیت

ڈاکٹر عاصمہ نے زور دے کر کہا کہ خصوصی بچوں کی فلاح صرف اسکول بنانے سے ممکن نہیں، بلکہ اس کے لیے ماہر اور ہمدرد عملے، والدین کی مکمل شمولیت، اور معاشرتی قبولیت کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب ماہرینِ نفسیات، اساتذہ اور تھراپسٹ کی تربیت کے لیے بھی جامع پروگرامز کا آغاز کر رہی ہے تاکہ ہر بچے کو انفرادی توجہ دی جا سکے۔

اختتامیہ

ڈاکٹر عاصمہ ناہید کے مطابق، حکومت پنجاب کا آٹزم اور ذہنی صحت کے شعبے میں بڑھتا ہوا کردار نہ صرف موجودہ نسل بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی امید کی کرن ہے۔ یہ اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ ریاست اب ان شہریوں کو بھی اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کا حصہ بنا رہی ہے، جنہیں ماضی میں اکثر نظر انداز کر دیا جاتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم آج ذہنی صحت اور خصوصی تعلیم پر سرمایہ کاری کریں، تو کل ایک متوازن، ہمدرد، اور حقیقی طور پر ترقی یافتہ معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button