صحت

رات کے وقت سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ قرار – نئی تحقیق کا انکشاف

کتنی بار اور کتنے عرصے تک سوشل میڈیا استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم، اس تحقیق نے ایک نیا زاویہ پیش کیا — سوشل میڈیا استعمال کا وقت

برسٹل (برطانیہ): یونیورسٹی آف برسٹل کے ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ رات کے وقت سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا یا سرگرم رہنا ذہنی صحت پر منفی اثرات ڈال سکتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو افراد رات گئے یعنی 11 بجے سے صبح 5 بجے کے درمیان سوشل میڈیا پر فعال رہتے ہیں، ان میں ذہنی دباؤ، اضطراب (anxiety) اور ڈپریشن جیسے مسائل کے امکانات دن کے وقت سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتے ہیں۔


تحقیق کا پس منظر: صرف استعمال کی کثرت نہیں، وقت بھی اہم ہے

ماہرین کے مطابق، اگرچہ سوشل میڈیا کے استعمال اور ذہنی صحت کے درمیان تعلق پر کئی سابقہ مطالعے کیے جا چکے ہیں، لیکن ان میں زیادہ تر توجہ صرف اس بات پر دی گئی کہ کتنی بار اور کتنے عرصے تک سوشل میڈیا استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم، اس تحقیق نے ایک نیا زاویہ پیش کیا — سوشل میڈیا استعمال کا وقت۔

تحقیق کی قیادت کرنے والے ماہر ڈینیئل جوائن سن نے کہا:

"سوشل میڈیا کو اکثر ایک جیسا سمجھا جاتا ہے، مگر اس کا اثر اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ صارف کس قسم کے رویے اپناتا ہے اور اسے کیسا تجربہ حاصل ہوتا ہے۔ ہمارا مقالہ ایک مخصوص رویے کے ممکنہ نقصان کو اجاگر کرتا ہے: رات کے وقت مواد پوسٹ کرنا۔”


تحقیق کا طریقہ کار: سوشل میڈیا سرگرمی کا طویل مدتی تجزیہ

تحقیق کے دوران ماہرین نے مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا) پر صارفین کی 15 سالہ سرگرمی کا تجزیہ کیا۔

مطالعہ میں 2008 سے 2023 کے درمیان کیے گئے 18,288 ٹویٹس (بشمول ری ٹویٹس) کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ تحقیق میں شامل 310 افراد کے سوشل میڈیا استعمال کے اوقات کو ان کی ذہنی صحت سے متعلق سروے کے جوابات کے ساتھ ملا کر دیکھا گیا۔

یہ تحقیق ایون لانگیٹیوڈینل اسٹڈی آف چلڈرن اینڈ پیرنٹس کے تحت ماضی میں ویسٹ انگلینڈ کے بچوں پر کیے گئے ایک وسیع مطالعے سے منسلک کی گئی تھی تاکہ اعداد و شمار کی تصدیق اور گہرائی حاصل کی جا سکے۔


نتائج: رات گئے پوسٹنگ کرنے والے افراد کی ذہنی صحت "نمایاں طور پر کمزور”

تحقیق کے اہم نتائج درج ذیل ہیں:

  • وہ افراد جو رات 11 بجے سے صبح 5 بجے کے دوران باقاعدگی سے ٹویٹ کرتے ہیں، ان کی ذہنی صحت کا معیار دن کے وقت پوسٹ کرنے والوں کے مقابلے میں 2 فیصد تک کمزور پایا گیا۔

  • رات کے وقت سوشل میڈیا سرگرمی کا ڈپریشن اور بے چینی (anxiety) سے بھی تعلق دیکھا گیا، اگرچہ یہ تعلق قدرے کمزور تھا۔

  • سوشل میڈیا کے یہ اوقات نیند کے معیار اور دورانیے پر اثر انداز ہوتے ہیں، جس سے ذہنی صحت متاثر ہوتی ہے۔


نیند پر منفی اثرات: نیلی روشنی، ذہنی تناؤ اور تھکن

ماہرین نے نشاندہی کی کہ رات کو اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنے سے:

  • میلاٹونن ہارمون کی پیداوار متاثر ہوتی ہے (یہ ہارمون نیند کے لیے ضروری ہوتا ہے)

  • نیلی روشنی دماغ کو "جاگنے” کا سگنل دیتی ہے، جس سے نیند میں تاخیر ہو سکتی ہے

  • سوشل میڈیا پوسٹس پر ردعمل کا انتظار، یا منفی تبصرے ذہنی دباؤ کا باعث بن سکتے ہیں

  • مسلسل جاگتے رہنے اور آن لائن سرگرمی سے دماغی تھکن اور نیند کی کمی پیدا ہوتی ہے، جو آگے جا کر ذہنی صحت پر اثر ڈالتی ہے

تحقیق میں کہا گیا:

"یہ تمام عوامل مل کر نیند آنے میں تاخیر پیدا کر سکتے ہیں اور نیند کے معیار و دورانیے کو کم کر سکتے ہیں، جبکہ بہتر نیند کا تعلق بہتر ذہنی صحت سے ہوتا ہے۔”


کیا کیا جائے؟ ماہرین کی تجاویز

تحقیق کرنے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس مطالعے کے نتائج پالیسی ساز اداروں، صحت کے ماہرین اور والدین کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ ٹیم کی تجویز ہے کہ:

  • رات کے وقت سوشل میڈیا استعمال کو محدود کیا جائے

  • نوجوانوں کو ڈیجیٹل ڈس کنیکٹ کی تربیت دی جائے

  • نیند کے اوقات میں موبائل استعمال کم کرنے کے لیے ڈیجیٹل صحت کی مہمات شروع کی جائیں

  • سوشل میڈیا پلیٹ فارمز رات کے اوقات میں یوزر انگیجمنٹ کم کرنے کے اقدامات کریں


اختتامیہ: سوشل میڈیا – ایک تلوار دو دھاری

یونیورسٹی آف برسٹل کی تحقیق ایک بار پھر اس نکتے کو اجاگر کرتی ہے کہ ٹیکنالوجی جتنی فائدہ مند ہے، اگر اس کا استعمال بغیر توازن کے ہو تو یہ نقصان دہ بھی بن سکتی ہے۔ سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کے ساتھ ساتھ، یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ "کب” اور "کتنا” استعمال کیا جا رہا ہے — خاص طور پر رات کے اوقات میں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق ایسے اقدامات یا ضوابط بنانے میں مددگار ہو سکتی ہے جو سوشل میڈیا کے نقصان دہ استعمال کو کم اور فائدہ مند رویوں کو فروغ دے سکیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button