
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز
پاکستان آرمی کے چیف آف آرمی سٹاف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، NI (M) HJ نے آج پشاور کا ایک باضابطہ دورہ کیا جس کا مقصد خیبرپختونخواہ کے قبائلی علاقوں میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینا اور قبائلی عمائدین کے ساتھ اعتماد سازی کے اقدامات کو فروغ دینا تھا۔
قبائلی عمائدین کے ساتھ انٹرایکٹو سیشن
دورے کے دوران، سی او اے ایس نے پشاور میں قبائلی عمائدین کے جرگے کے ساتھ ایک انٹرایکٹو سیشن کیا جس میں دونوں فریقین نے علاقے کی امن و امان، دہشت گردی کے خلاف جاری کوششوں اور مقامی کمیونٹی کی شرکت پر تبادلہ خیال کیا۔ سی او اے ایس نے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان حالیہ تعطل کے دوران قبائلی عوام کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کو دی جانے والی ثابت قدم اور غیر مشروط حمایت قابل ستائش ہے۔” انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا کے عوام کی قربانیوں اور لچک کو بھی سراہا۔
قبائلی عمائدین نے بھی دہشت گردی اور افغان طالبان کے خلاف پاکستان کی مسلح افواج کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور اپنے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا۔
ہیڈ کوارٹرز 11 کور میں بریفنگ
بعد ازاں، آرمی چیف کو ہیڈ کوارٹرز 11 کور میں موجودہ سیکیورٹی ماحول، آپریشنل تیاریوں اور پاک افغان سرحد پر امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے جاری انسداد دہشت گردی کی کوششوں پر ایک جامع بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں شامل حکام نے بتایا کہ خیبرپختونخواہ اور قبائلی علاقوں میں دہشت گرد عناصر کے خلاف جاری کارروائیاں کامیابی کے ساتھ جاری ہیں اور مقامی کمیونٹی کے تعاون سے سیکیورٹی فورسز کو نمایاں پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔
پاکستان کی سرحدی پالیسی اور افغان طالبان کے کردار پر روشنی
سی او اے ایس نے کہا کہ پاکستان افغانستان سمیت تمام ہمسایوں کے ساتھ پر امن تعلقات کا خواہاں ہے، لیکن افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف سرحد پار دہشت گردی کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے گزشتہ چند سالوں میں افغانستان کی جانب سے سرحد پار دہشت گردی کے تسلسل کے باوجود صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اور افغانستان کو متعدد سفارتی اور اقتصادی تعاون فراہم کیا تاکہ دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنایا جا سکے۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ بھارتی سپانسر شدہ دہشت گرد پراکسی گروہ فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان افغان طالبان حکومت کی سرپرستی سے کام کر رہے ہیں۔ سی او اے ایس نے کہا کہ پاکستان خصوصاً خیبرپختونخواہ کو دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں سے مکمل پاک کرے گا۔
قبائلی عمائدین کی حمایت اور ردعمل
قبائلی عمائدین نے آرمی چیف کی باتوں کو سراہا اور یہ واضح کیا کہ افغان طالبان یا دیگر خارجی عناصر کے بٹے ہوئے نظریات کو قبائلی عوام میں کوئی قبولیت نہیں ہے۔ انہوں نے پاکستان میں امن قائم رکھنے اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
کور کمانڈر پشاور کی جانب سے استقبال
آرمی چیف کی آمد پر کور کمانڈر پشاور نے ان کا باضابطہ استقبال کیا۔ اس موقع پر اعلیٰ فوجی اور انتظامی حکام بھی موجود تھے، اور آرمی چیف کو صوبے اور قبائلی علاقوں میں سیکیورٹی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اختتامی کلمات
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دورے کے دوران نہ صرف سیکیورٹی فورسز کی حوصلہ افزائی کی بلکہ قبائلی عوام کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے اور افغانستان سے سرحد پار دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کرنے پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کرے گا، اور قبائلی علاقوں میں امن و استحکام قائم رکھنے کے لیے بھرپور اقدامات جاری رہیں گے۔
یہ دورہ پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی اقدامات، قبائلی عوام کی شمولیت، اور دہشت گردی کے خلاف جاری مہمات میں ایک نیا عزم ظاہر کرتا ہے، جس سے خیبرپختونخواہ اور قبائلی علاقوں میں پائیدار امن اور استحکام کو فروغ ملنے کی امید ہے۔





