پاکستاناہم خبریں

گرفتار دہشت گرد احسان اللہ کے ہوشربا انکشافات، نوجوانوں کو مذہب کے نام پر گمراہ کیا جاتا رہا

متعدد نوجوان لاعلمی اور جذباتیت کے باعث ان جالوں میں پھنس جاتے تھے اور پھر انہیں ریاست مخالف کارروائیوں میں دھکیل دیا جاتا تھا۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

سیکیورٹی حکام کی تحویل میں موجود گرفتار خارجی دہشت گرد احسان اللہ ولد عبدالجنان، قوم محسود نے دورانِ تفتیش انتہائی سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ اس نے بتایا کہ وہ کئی سال تک مختلف شدت پسند کمانڈروں کی ہدایات پر پاک فوج اور ریاستی اداروں کے خلاف کارروائیوں میں سہولت کاری اور عملی کردار ادا کرتا رہا۔

‘نوجوانوں کو مذہب کے نام پر استعمال کیا جاتا تھا’

احسان اللہ کے مطابق شدت پسند گروہ مذہب کا لبادہ اوڑھ کر نوجوانوں کو گمراہ کرتے رہے، انہیں جہاد کے نام پر جھوٹے اور گمراہ کن نظریات سکھائے جاتے تھے۔ اس نے کہا کہ متعدد نوجوان لاعلمی اور جذباتیت کے باعث ان جالوں میں پھنس جاتے تھے اور پھر انہیں ریاست مخالف کارروائیوں میں دھکیل دیا جاتا تھا۔

‘تین سال تک کئی کمانڈروں کی سہولت کاری کی’

احسان اللہ نے اعتراف کیا کہ وہ کمانڈر بدری، کمانڈر مشتاق، کمانڈر گرنیڈ اور کمانڈر اسلام الدین کے ساتھ سرگرم رہا اور ان کی سہولت کاری میں تین سال تک کردار ادا کرتا رہا۔ اس نے بتایا کہ اس دوران وہ مختلف کارروائیوں میں شامل رہا، جن میں بکتر بند گاڑی پر حملہ اور تتور کے پولیس اسٹیشن پر حملہ بھی شامل ہے۔

کمانڈروں کے ذاتی مفادات اور نوجوانوں کی استحصال کاری

گرفتار دہشت گرد نے انکشاف کیا کہ کئی شدت پسند کمانڈر اپنے ذاتی مفادات کے لیے نوجوانوں کا غلط استعمال کرتے تھے۔ اس کے مطابق نہ صرف انہیں ریاست مخالف کارروائیوں پر اکسانا معمول تھا بلکہ بعض عناصر نوجوانوں کو بے راہ روی کی طرف دھکیلنے کی بھی کوشش کرتے تھے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ان گروہوں کا اصل مقصد مذہب نہیں بلکہ ذاتی مفادات اور طاقت کا حصول تھا۔

‘ہمیں جھوٹ بولا گیا کہ پاک فوج کافر ہے’

احسان اللہ نے بتایا کہ اسے گمراہ کرکے سکھایا گیا کہ پاک فوج دین کے خلاف ہے، لیکن گرفتار ہونے کے بعد اس نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ فوجی جوان باقاعدگی سے نماز ادا کرتے ہیں اور ان کا کردار شدت پسندوں کے جھوٹ سے مکمل مختلف ہے۔ اس نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ اسے نماز اور کلمے جیسی بنیادی عبادات بھی انہی فوجی جوانوں سے سیکھنے کو ملیں۔

نوجوانوں سے اپیل

احسان اللہ نے ملک کے نوجوانوں سے اپیل کی کہ شدت پسند عناصر کے بہکاوے میں نہ آئیں اور ریاست اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دیں تاکہ ملک میں امن و امان کی فضائیں مزید مضبوط کی جا سکیں۔ اس نے کہا کہ دہشت گرد گروہ صرف نفرت، جھوٹ اور تباہی کا راستہ دکھاتے ہیں جبکہ امن کا راستہ ریاست اور قانون کی عملداری میں ہے۔

سیکیورٹی فورسز کا عزم

سیکیورٹی حکام کے مطابق ملک میں شدت پسند گروہوں کا مکمل صفایا ریاست کی اولین ترجیح ہے۔ فورسز دہشت گردی کے نیٹ ورکس کے خاتمے اور نوجوانوں کو گمراہ کرنے والی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایسے انکشافات نہ صرف دہشت گرد گروہوں کے عزائم بے نقاب کرتے ہیں بلکہ ملک میں پائیدار امن کے لیے تعاون کا راستہ بھی ہموار کرتے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button