
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے پیر کے روز کراچی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے سب سے پہلے سابق وزیرِ اعلیٰ سندھ اور رکنِ قومی اسمبلی مرحوم آفتاب شعبان میرانی کے گھر جا کر اہلِ خانہ سے تعزیت کی، مرحوم کے بلند درجات اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیر ریلوے حنیف عباسی، معاون خصوصی طلحہٰ برکی، اور وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ تھے۔
کراچی میں ریلوے منصوبوں کا افتتاح — ملک بھر کے ریلوے نیٹ ورک میں بہتری کا نیا مرحلہ
مرکزی تقریب میں وزیرِ اعظم نے نئی شالیمار ایکسپریس، کراچی کینٹ ریلوے اسٹیشن کے جدید ویٹنگ ایریاز، CIP لاؤنج، کمپیوٹرائزڈ ٹکٹنگ سسٹم، نئے ڈائننگ ہال اور دیگر جدید سہولیات کا باضابطہ افتتاح کیا۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ، غیر ملکی سفارتکار اور اعلیٰ حکام بھی تقریب میں موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے ملک کے ریلوے نظام کی بحالی، جدیدیت اور ڈیجیٹائزیشن کو ملکی معیشت کی مضبوطی کے لیے نہایت اہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا:
"پاکستان ریلوے کی جدید خطوط پر اپ گریڈیشن معاشی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرے گی۔”
ریلوے کی بہتری—وفاق اور صوبوں میں مضبوط اشتراک
وزیرِ اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت، سندھ حکومت کے تعاون سے کراچی سرکلر ریلوے (KCR) کو جدید خطوط پر استوار کرے گی اور اسے مستقبل میں سی پیک کا حصہ بنانے کے لیے بھی تیار ہے۔ انہوں نے وزیرِ اعلیٰ سندھ کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے اہم قومی ترجیح قرار دیا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیرِ اعظم نے بتایا کہ:
لاہور اسٹیشن کی جدیدیت کے بعد اب کراچی کینٹ اسٹیشن بھی عالمی معیار کے مطابق بنا دیا گیا ہے۔
صوبے کے تمام بڑے ریلوے اسٹیشن جدید خطوط پر استوار کیے جائیں گے۔
نئی شالیمار ایکسپریس کو کراچی سے لاہور تک اپ گریڈڈ شکل میں بحال کیا گیا ہے۔
انہوں نے کراچی کو پاکستان کا معاشی دل قرار دیتے ہوئے کہا کہ چاروں صوبے ملک کے ریلوے نیٹ ورک کی بہتری میں برابر کے شریک ہوں گے تاکہ قومی معیشت کو ایک نئی سمت دی جا سکے۔
’ریلوے کو وسطی ایشیا تک توسیع دی جائے گی‘ — وزیرِ اعظم
وزیرِ اعظم نے اعلان کیا کہ وفاقی حکومت جلد تمام صوبوں کے ساتھ مل کر ریلوے نیٹ ورک کو وسطی ایشیا تک توسیع دینے کے منصوبے پر کام کرے گی۔ انہوں نے خصوصی طور پر ازبکستان–افغانستان–پاکستان ریلوے لائن منصوبے کو اہم قرار دیا، جو خطے میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔
اس کے علاوہ:
اسلام آباد–استنبول ریل روٹ کی بحالی پر بھی زور دیا گیا۔
وزیرِ ریلوے حنیف عباسی کی جانب سے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) سے دو ارب ڈالر کی فنانسنگ کے لیے بات چیت کی بھی تعریف کی گئی۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ جب تمام ریلوے اسٹیشن جدید خطوط پر آ جائیں گے تو وہ وزیرِ ریلوے کو صدارتی ایوارڈ کے لیے نامزد کریں گے۔
ریلوے کی کارکردگی میں نمایاں بہتری — حنیف عباسی کی بریفنگ
قبل ازیں وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے وزیرِ اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا:
صرف 8 ماہ میں ریلوے کی کارکردگی میں نمایاں بہتری لائی گئی۔
کراچی کینٹ اسٹیشن کی جدیدیت مکمل ہو چکی ہے۔
شالیمار ایکسپریس کی بحالی مسافروں کو بہتر سہولیات فراہم کرے گی۔
روہڑی ریلوے اسٹیشن کی اپ گریڈیشن پر ایک ارب روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔
14 ٹرینیں آؤٹ سورس کی جا رہی ہیں تاکہ مالی بوجھ کم کیا جا سکے۔
ریلوے کے ہسپتال اور اسکول بھی مرحلہ وار نجی شعبے کے حوالے کیے جا رہے ہیں، تاہم ملازمین کے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جائے گا۔
ML-1 منصوبے پر کام جاری ہے، جو ملک کے ریلوے نظام کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
وزیرِ اعظم کا اسٹیشن کا معائنہ
افتتاح کے بعد وزیرِ اعظم نے کراچی کینٹ اسٹیشن کے جدید ویٹنگ ایریاز، بزنس کلاس لاؤنج، CIP سہولیات، ڈائننگ ہال اور نئے ٹکٹنگ سسٹم کا تفصیلی معائنہ کیا اور مسافروں کے لیے فراہم کردہ سہولیات کو سراہا۔
وزیراعظم کے اس دورے کو نہ صرف سندھ بلکہ پورے ملک میں ریلوے کی بحالی، جدیدیت اور صوبائی تعاون کے نئے دور کے آغاز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔





